لیکن اس کی نثر کسی کو پلے نہ پڑتی تھی ۔بڑے زور و شور سے پورے علاقہ میں ایک ایسے شخص کی تلاش شروع ہوئی جو اس کی اسکرپٹ کو پڑھ ۔بڑی مشکل سے ایک صاحب ملے بھی تو انھوں نے یہ کہہ کر اپنی جان بچائی کہ بھیا یہ اسکرپٹ تو کب کی ناپیدہو چکی اب اس زبان کے جاننے والے یہاں نہیں ملنے والے ۔چونکہ وہ صاحب بھی...