وہی قصہ وہی ملنے کا بچھڑ جانے کا
وہی انداز پرانا کسی افسانے کا
وہی ملنا وہی وعدے وہی پیمانَ وفا
عمر بھر ساتھ نبھانے کی وہ جھوٹی قسمیں
خواب ہو جائیں گے یہ ایک دن ہمارے قصے
اور پھر یونہی کسی روز کسی موڑ تلے
تم یہ چاہو گی کوئی اور سہارا کرلوں
میں بھی چاہوں گا چلو تم سے کنارہ کر لوں
راستے...