ہلالِ عید! نویدِ طرب ہے دید تری
تری نمود خوشی کا پیام لاتی ہے
بجھی نگاہوں میں کرنوں کی جوت بھرتی ہے
ملول روحوں کی افسردگی مٹاتی ہے
روائتیں ہیں کہ اس دن ہر ایک دل کی کلی
وفورِ نشۂ راحت سے جھوم جاتی ہے
بلند و پست کے ہر تفرقے مٹاتے ہوئے
ہر اک محل میں ہر اک گھر میں عید آتی ہے
(احمد فراز)