اے نظامِ کہن کے فرزندو!
اے شبِ تار کے جگر بندو!
یہ شبِ تار جاوداں تو نہیں،
یہ شبِ تار جانے والی ہے،
تا بکے تیرگی کے افسانے،
صبحِ نو مسکرانے والی ہے،
اے شبِ تار کے جگر گوشو!
اے سحر دشمنو، ستم کوشو!
صبح کا آفتاب چمکے گا،
ٹوٹ جائے گا جہل کا جادو،
پھیل جائے گی ان دیاروں میں،
علم و دانش کی روشنی ہر...