ہم کو جو کوئی ہے ہی نہیں رغبتِ دُنیا
عُشاق نہیں کرتے میاں صحبتِ دُنیا
تُم جِس کے لِئے لفظ فروشی پہ اُتر آئے
دُنیا ہی میں رہ جائے گی یہ شہرتِ دنیا
ہم اہلِ محبت ہیں سو ہم اِس سے پَرے ہیں
جو اہلِ ضرر سے ہو ،رکھے قُربتِ دُنیا
جب تک تُم اِسے پوری طرح چَکھ نہیں لیتے
اندر سے نِکلنے کی نہیں شہوتِ...