دنیا کے اے مسافر منزل تیری قبر ہے
طے کر رہا ہے جو تو دو دن کا یہ سفر ہے
جب سے بنی ہے دنیا لاکھوں کڑوڑوں آئے
باقی رہا نا کوئی مٹی میں سب سمائے
اس بات کو نا بھولو سب کا یہی حشر ہے
دنیا کے اے مسافر منزل تیری قبر ہے۔۔۔۔
آنکھوں سے تو نے اپنی کتنے جنازے دیکھے
ہاتھوں سے تو نے اپنے کتنے...