لائیں گے اہلِ عقل کہاں سے نصابِ دل
ہم نے تو اہلِ دل سے پڑھی ہے کتابِ دل
ان کو پسند عقل ہے ہم کو پسند عشق
اک انتخابِ ذہن ہے اک انتخابِ دل
جو آ گئے یہاں تو کہیں دل نہیں لگا
ایسا ہوا ہے نشر یہاں سے خطابِ دل
بیتابیوں نے چین سے رہنا سکھا دیا
رکھتا ہے مجھ کو مست مرا اضطرابِ دل
شاعر جلا...