گذارش ہے کہ تنقید و اصلاح سے فیض یاب کریں
چلیں باتوں میں بہلائے کبھی آئے
کو ئی وعدہ ہی کر جائے کبھی آئے
یہ شکوہ میرا سمجھے یا گذارش وہ
خدارا یوں نہ اُلجھائے کبھی آئے
بھلے آنسو کی صورت ہی وہ چند لمحے
مری ا ٓنکھوں میں بھر آئے کبھی آئے
گوارہ ہے ہمیں ہر فیصلہ اُس کا
جو بھی چاہےستم ڈھائے...