اس کا جواب دینے کے لیے ہمیں جتنی کھکھیڑ اٹھانی پڑ رہی ہے وہ ہم ہی جانتے ہیں۔ معاملہ فہمی کی تو ایک ہی رہی! اب خود ہی دیکھیے ناں دو دن لگ رہے ہیں اس مراسلے کو سمجھنے میں۔ پھر برائی ہم پر یہ بھی ہے کہ رنگے ہاتھوں دھر، اور آڑے ہاتھوں لیے جاتے ہیں۔ خدا کا غضب!