ماشاءاللہ ایک ہی فقرے میں دو دو لب و لہجے۔ زنانی کو دیکھ کر کس پیار سے کہاں جا رہا ہے ۔۔۔بہن جی حکم کریں اور عین اسی وقت کس حقارت سے گامے کو بیچارے صحافی کو دھتکارنے کا حکم دے رہے ہیں، ہائے اللہ کیا ہوگا اس ملک کا،
واہ جی واہ تین تین مطلعے۔ پہلا مطلع مجھے بہت پسند آیا ۔ باقی اشعار بھی کم نہیں خاص کر وہ شعر جدے آپ نے نیلی روشنائی سے رنگین کردیا ہے، مشہور اور لاجواب شعر ہے۔
نشتر فصّاد کی ترکیب پڑھ کر ایک سوال ذہن میں ابھر آیا ہے۔ فصد کھولنا بظاہر ایک طریقہء علاج نظر آتا ہے۔ غالب کے ہاں بھی اس کا ذکر ہے۔...
جہاں تک میرا خیال ہے بنیادی طور پر کوڈنگ عربی کی ہی ہے ۔ عربی ہی سے دوسری زبانوں کے حروف بنائے گئے ہیں۔ جیسے ک پر ایک لکیر بنا کر گ بنایا گیا ہے اسی ک پر ایک دائرہ لگا کر پشتو کا حرف گ (ګ) بنايا گیا ہے۔