غزل
ویران سرائے کا دیا ہے
جو کون و مکاں میں جل رہا ہے
یہ کیسی بچھڑنے کی سزا ہے
آئینے میں چہرہ رکھ گیا ہے
خورشید مثال شخص کل شام
مٹی کے سپرد کر دیا ہے
تم مر گئے حوصلہ تمھارا
زندہ ہوں یہ میرا حوصلہ ہے
اندر بھی زمیں کے روشنی ہو
مٹی میں چراغ رکھ دیا ہے
میں کون سا خواب دیکھتا ہوں
یہ کون سے ملک...