اپنی زندگی کے آخری ایام میں معین اختر ٹی وی اور انٹرٹینمنٹ گروپس کو معتصب قرار دیتے ہوئے کہتے ہیں جب میرا بائی پاس ہوا تو مجھے ڈر تھا کہ اب لوگ مجھے بھول جائیں گے۔ ٹی وی اور انٹرٹینمنٹ گروپس نے بھی کہنا شروع کردیا تھا کہ اب میرا وقت ختم ہوچکا ہے۔
وہ موجودہ عہد کے مزاحیہ ڈراموں سے مطمئن نہیں تھے اور ان کا کہنا تھا کہ اب لگتا ہے کہ ہمارے ڈراموں میں ذومعنی فقروں کی بھرمار ہوگئی ہے اور اس سے لگتا ہے کہ ہمارے ملک میں مزاح دم توڑ رہا ہے۔
یدہ مزاج والد اور مدبر و دین دار والدہ سمیت خاندان میں کسی بھی شخص میں فنون لطیفہ کا شوق موجود نہیں تھا اس کے باوجود وہ پاکستان ٹی وی پر ایسے انداز میں چھائے کہ اب تک اس کی مثال نہیں ملتی۔
انہوں نے اپنی فنکارانہ زندگی کا آغاز انیس سو چھیاسٹھ میں سولہ سال کی عمر میں چھ ستمبر کو پاکستان کے پہلے یوم دفاع کی ایک تقریب سے کیا اور حاظرین کے دل جیت لیے۔
پاکستان کے ورسٹائل اداکار معین اختر کی کچھ دلچسپ یادوں پر مشتمل میڈیا گیلری۔
اداکاری کی ہر صنف میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوانے والے معین اختر 24 دسمبر 1950ء کو کراچی میں پیدا ہوئے۔
بہ شکریہ ڈان اردو
امریکی وزیر دفاع چک ہیگل نے کہا ہے کہ امریکی انٹیلجنس ایجنسیوں کو’ قدرے کم اعتماد‘ سے سمجھتی ہیں کہ شامی حکومت باغیوں کے خلاف کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کر رہی ہے۔
متحدہ عرب امارات کےدورے کے دوران امریکی وزیر دفاع چک ہیگل نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ شامی فوج باغیوں کے خلاف سرن گیس کا استعمال کر...
پشاور ہائی کورٹ کے دو رکنی بنچ نے جمعرات کو لاپتہ افراد کے کوئی 350 کے قریب مقدمات کی سماعت کی
پشاور ہائی کورٹ میں لاپتہ افراد کے مقدمات کی سماعت اگلے مہینے تک ملتوی کرنے کے فیصلے کے بعد چند خواتین نے عدالت کے احاطے میں احتجاج شروع کرتے ہوئے اپنے پیاروں کو منظر عام پر لانے کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ...