ہے عاصیوں کو اس لئے الفت حسین سے
فردوس کے لئے بھی کوئی راستہ رہے
سمجھے گا کون اُس کے حدِ اقتدار کو
قبضہ میںجس کے زلف رسول خدا رہے
صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
میرا حسین علیہ السلام
(علامہ السید ذیشان حیدر جوادی کلیم الہ آبادی)
یوں تو ہے فکر بشر کی انتہا میرا حسین
اک نئی تاریخ کی ہے ابتدا میرا حسین
دین حق خطرہ میں تھا کام آگیا میرا حسین
مشکلیں سب کی تھیں اور مشکلکشا میرا حسین
ساری دنیا کے لئے اک آسرا دین رسول
اور نبی کے دین کا تھا آسرا میرا حسین...
غزل
(بہزاد لکھنوی)
مجھ سے نہ پوچھ میرا حال، سُن مرا حال کچھ نہیں
تیری خوشی میں خوش ہوں میں، مجھ کو ملال کچھ نہیں
میرے لئے جہان میں ماضی و حال کچھ نہیں
جب بھی نہ تھا کوئی سوال، اب بھی سوال کچھ نہیں
مجھ کو کوئی خوشی نہیں، مجھ کو ملال کچھ نہیں
یہ تو ترا کمال ہے، میرا کمال کچھ نہیں
شکوہء بخت ہے...
غزل
(بہزاد لکھنوی)
میری سرشست ہی میں محبت ہے کیا کروں
مجھ کو تو ہر فریب حقیقت ہے کیا کروں
گو دل کو تم سے خاص شکایت ہے کیا کروں
پھر بھی مجھے تمہیں سے محبت ہے کیا کروں
اب تو دعا یہ ہے نہ مٹے اضطرابِ دل
دل کو بھی اب سکون سے نفرت ہے کیا کروں
کیوں کر رہوں نہ غرقِ تصور میں رات دن
ہاں دیدِ روئے یار...