چینی حکام نے امدادی کارروائیوں کے لیے چھ ہزار سکیورٹی اہلکار متاثرہ علاقے میں بھیجے ہیں جو پوری رات متاثرہ دیہات میں تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے میں پھنسے زندہ افراد اور ہلاک شدگان کی لاشیں نکالنے میں مصروف رہے۔
زلزلے کے نتیجے میں متاثرہ علاقوں میں بیشتر عمارتیں منہدم ہوگئیں جبکہ بجلی اور مواصلات کا نظام درہم برہم ہوگیا۔ متاثرہ علاقوں میں ہزاروں افراد نے سنیچر اور اتوار کی درمیانی شب عارضی پناہ گاہوں اور گاڑیوں میں گزاری ہے۔
ملک کے جنوب مغربی صوبے کے دوردراز پہاڑی علاقے میں آنے والے اس زلزلے سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے اور راستوں کی بندش کی وجہ سے امدادی کارکنوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
چین کے صوبے سیچوان میں سنیچر کو آنے والے زلزلے سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 200 سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ اس سے 11500 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
بہ شکریہ بی بی سی اردو
زلزلے کے بعد مٹی کے تودے گرنے اور آفٹر شاکس کی وجہ سے اس علاقے تک رسائی کے راستے بھی بند ہوگئے ہیں جن کی وجہ سے امداد کی فراہمی میں مشکلات کا سامنا ہو رہا ہے