بی بی سی کے جنوب مشرقی ایشیا کے نامہ نگار جوناتھن ہیڈ کا کہنا ہے ان واقعات نے گذشتہ سال میں رخائن کی ریاست میں ہونے والے نسلی فسادات کی یاد تازہ کر دی ہے جس کے نتیجے میں دو سو کے قریب افراد ہلاک ہو گئے تھے اور ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کو علاقہ چھوڑ کر فرار ہونا پڑا تھا۔