نتائج تلاش

  1. اکمل زیدی

    آج کی دلچسپ خبر!

    میں آگیا ۔ ۔ ۔ :rolleyes:
  2. اکمل زیدی

    simple ۔ ۔ ۔ رہا نہیں گیا ۔ ۔ ۔

    جی بہت شکریہ آپ کے اس اپنائیت بھرے خیر مقدم کا ۔ ۔ ۔ امید واثق ہے سلسلہ پھر جڑ جائے گا ۔۔۔یہ رسک لیا تو ہے ۔ ۔ ۔ :unsure:
  3. اکمل زیدی

    دیکھیں جی ۔ ۔ ۔ آپ لوگوں کی محبت میں ۔ ۔ ۔آ۔ ۔ تو ۔ ۔ آکیا ہوں ۔ ۔

    دیکھیں جی ۔ ۔ ۔ آپ لوگوں کی محبت میں ۔ ۔ ۔آ۔ ۔ تو ۔ ۔ آکیا ہوں ۔ ۔
  4. اکمل زیدی

    سب کو سلام ۔ ۔ ۔

    سب کو سلام ۔ ۔ ۔
  5. اکمل زیدی

    simple ۔ ۔ ۔ رہا نہیں گیا ۔ ۔ ۔

    محفل سے مجھے بھیج کر یقیناً پچھتائے نہیں ہونگے - - محفل میں کسی خیال سے پھر بھی آگیا ہوں میں :)
  6. اکمل زیدی

    میرا کیفیت نامہ

    @محمدتابش بھائی صدیقی ڈی -پی سےآپ کی محبت اور مجبوری کا بھرپور احساس ہو رہا ہے ۔ ۔ :LOL:
  7. اکمل زیدی

    میرا کیفیت نامہ

    تم بھی یا د آؤ گے@ابو مدین بھائی ۔ ۔ ۔ :(
  8. اکمل زیدی

    زہے مقدر مجھے ٹرافی ملی ہے

    پیوستہ رہ محفل سے امید اعزازات رکھ۔ ۔ ۔ ۔ بھیا ابھی تو بہت کچھ منتظر ہے آپ کا اگر تاب ہے تو :sneaky:
  9. اکمل زیدی

    میرا کیفیت نامہ

    حصار عافیتے گر ہوس کنی غالب چو ما بہ حلقۂ رندانِ خاکسار بیا
  10. اکمل زیدی

    میرا کیفیت نامہ

    جمعہ مبارک
  11. اکمل زیدی

    فراز ہم سے کہیں کچھ دوست ہمارے مت لکھو ۔ احمد فراز

    تو طے ہوا کے ہر وارث میں ایک ایچ اے خان ہوتا ہے ۔ ۔ :)
  12. اکمل زیدی

    فراز ہم سے کہیں کچھ دوست ہمارے مت لکھو ۔ احمد فراز

    ہمارے تو ہنستے ہوے بھی آنسو نکلتے ہیں صاحب ۔ ۔ ۔ یہ طنز یہ اشارہ کچھ جچا نہیں سرکار ۔ ۔ ۔ :)
  13. اکمل زیدی

    فراز ہم سے کہیں کچھ دوست ہمارے مت لکھو ۔ احمد فراز

    وارث بھائی آپ نے شربت نہیں پیا ابھی تک لگتا ہے وہ بھی گرم ہو گیا ہو گا بلکہ کھول رہا ہو گا ۔ ۔ ۔ آپ کے پاس ہی رکھ کر آیا تھا میں :laugh:
  14. اکمل زیدی

    فراز ہم سے کہیں کچھ دوست ہمارے مت لکھو ۔ احمد فراز

    واہ عاطف صاحب کمال ہے ۔ ۔ ۔ کیا زبردستی شراکت کروائی ہے آپنے ۔ ۔ ۔برمحل :LOL:عمدہ
  15. اکمل زیدی

    قتیل شفائی کھلا ہے جھوٹ کا بازار، آو سچ بولیں - قتیل شفائی

    کُھلا ہے جُھوٹ کا بازار، آؤ سچ بولیں نہ ہو بلا سے خریدار، آؤ سچ بولیں سکُوت چھایا ہے انسانیت کی قدروں پر یہی ہے موقعِ اِظہار، آؤ سچ بولیں ہمیں گواہ بنایا ہے وقت نے بنامِ عظمتِ کِردار، آؤ سچ بولیں سُنا ہے وقت کا حاکم بڑا ہی مُنصِف ہے پُکار کر سرِ دربار، آؤ سچ بولیں تمام شہر میں ایک بھی منصُور...
Top