یقین کے ساتھ نہیں کہا جا سکتا ۔کچھ لوگ اسے حضرت علی کا بھی قول کہتے ہیں ۔کچھ لوگ حدیث قدسی ۔کچھ مستند حوالہ مجھے نہیں مل سکا ہے ۔
جو کچھ دستیاب ہوا وہ کچھ اس طرح ہے ۔بعض لوگ اس کو ضعیف بھی قرار دیتے ہیں تفصیل کے لئے دیکھئے :الاسرار المرفوعۃ(506)تنزیہ الشریعۃ(402/2)تذکرۃ الموضوعات(11)[