ماموند قبیلے نے باجوڑ میں مل کر امن عامہ برقرار رکھنے کی مقامی لوگوں کے مطابق اچھی روایت ڈالی ہے۔ ایک قبائلی اجلاس میں لیویز اور قبائلی لشکر کے اراکین محو گفتگو ہیں
باجوڑ میں جگہ جگہ شدت پسندوں سے لڑائی میں ہلاک ہونے والے فوجی اور قبائلیوں کے نام درج ہیں۔ ماموند قبائلی لشکر کے ہیڈکوارٹر میں قبیلے کے ملک شاطر خان بھی دیکھے جا سکتے ہیں۔
لوئسم بازار، باجوڑ جہاں کبھی سینکڑوں دوکانیں ہوا کرتی تھیں مگر اب یہاں کچھ نہیں رہا۔ باجوڑ میں شدت پسندوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان سب سے بڑی لڑائی یہیں لڑی گئی۔ فوجیوں نے اب اسے الضرار چوک کا نام دیا ہے۔
ضلع دیر سے باجوڑ ہونے والا راستہ۔ یہ راستہ طویل ہے لیکن محفوظ ہونے کی وجہ سے استعمال کیا جا رہا ہے۔ مہمند ایجنسی سے بھی ایک راستہ ہے لیکن اس خطے میں خراب حالات کی وجہ سے اسے استعمال نہیں کیا جاتا۔
پاکستان کے قبائلی علاقے باجوڑ میں بی بی سی اردو کے ہارون رشید نے کیا دیکھا۔
پاکستان کے قبائلی علاقے باجوڑ میں حالات پرامن ہیں اور وہاں میں فوج کی موجودگی اب کم ہی دکھائی دیتی ہے۔
بہ شکریہ بی بی سی اردو
پاکستان کی ایک 16 سالہ لڑکی مدیحہ طارق کو ہندوستان میں ایک نئی زندگی مل گئی جو ہندوستان کو اب "اپنا ملک" محسوس کرنے لگی ہے جہاں اُس کے جگر کی پیوندکاری کی کامیاب سرجری ہوئی ہے۔ مدیحہ کا تعلق لاہور سے ہے جو جگر کے سنگین عارضہ کے سبب کوما میں پہنچ جانے کے بعد 3فروری کو ذریعہ طیارہ ہندوستان لائی...
یہی خبر تعمیر نیوز سے
جنوبی ہندوستان میں گولکنڈہ کی کان سے دستیاب ایک غیر معمولی 34کیرٹ کا ہیرا جو کبھی دنیا کے متمول ترین شخص حیدرآباد کے آخری نظام کی ملکیت تھی، یہاںایک ہراج میں 39ملین امریکن ڈالر کی ریکارڈ قیمت پر فروخت ہوا۔ نیلامی کے منتظمین نے بتایاکہ پرنسی نامی اس ہیرے کو نیویارک کے...