واقعی۔ اور ایک مزے کی بات یہ کہ اگر یقین سے معلوم ہو کہ تعریف کرنے والا جھوٹی تعریف کر رہا ہے، دل سے نہیں کر رہا پھر بھی نفس کو خوشی اور راحت ملتی ہے اور انسان لاشعوری طور پر خود کو یہ کہہ کر تسلی دیتا ہے کہ یہ تعریف کرنے والا اپنی دانست میں اگرچہ جھوٹا ہے مگر بات تو صحیح کر رہا ہے نا۔:)