اس لطیفے کا پس منظر پنڈت ہری چند اختر کا یہ شعر ہے جس میں انہوں نے دوزخ کو مذکر باندھا ہے:
ملے گی شیخ کو جنت، ہمیں دوزخ عطا ہوگا
بس اتنی بات ہے جس کے لیے محشر بپا ہوگا
جب مشفق خواجہ سے اس کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا ہر دو صورتوں میں اس پناہ مانگنا چاہیے پھر جو آپ نے لکھا ہے وہ کہا :)