کھڑی کنارے سسک رہی ہے
ہم سب سے یہ پوچھ رہی ہے
کیا تم مجھ کو ڈھونڈ رہے ہو
نفرت کے ایوانوں میں
خاروں میں اور جنگل میں
تپتے ہوے صحراؤں میں
ریتیلے میدانوں میں
تم تو رستہ بھول گئے ہو
سمت مخالف چلے گئے ہو
آؤ میں تم کو بتلاؤں
کہاں ملوں گی یہ سمجھاؤں
پیار کی ٹھنڈی چھاؤں میں
پھولوں کے باغیچوں میں
بھینی...