الف عین
یاسر شاہ
عظیم
فلسفی
سر اصلاح کے لئے گذارش ہے
مجھے یوں کفن میں وہ دیکھ کر ہوئے اشکبار نہ پوچھیے
تہہِ خاک مَیں بھی ہوں مضطرب مرا اضطرار نہ پوچھیے
کوئی ایسا رستہ نکالیے مجھے ٹوٹنے سے بچائے جو
میں بکھر رہا ہوں گھڑی گھڑی مرا حالِ زار نہ پوچھیے
مری تلخیوں کو سمیٹ کر نئی زندگی مجھے دیجیے
ہوا...