سر اصلاح کے لئے پیش خدمت ہوں
مے کشی چیز ہے کیا مجھکو بتاؤ یارو.
جان لب پہ ہے کوئی جام پلاؤ یارو.
کس قدر لطف ہے اب قصئہ جاں سننے میں.
داستاں اس کی ہی محفل میں سناؤ یارو.
روٹھ جائے نہ مرا چاہنے والا مجھ سے.
میرے نزدیک نہ تم شور مچاؤ یارو.
خواب یادوں کے مجھے نیند میں بہلاتے ہیں.
ہوں جو سویا...