نتائج تلاش

  1. فیضان قیصر

    میرا دوست سلّو

    مصنفّ: ڈاکٹر فیضان قیصر سلمان ہمارا محلے دار ہے ۔اس نسبت سے اس کے ساتھ شناسائی ہے اور اس کی دلچسپ شخصیت کے باعث اس کے ساتھ کسی حد تک دوستانہ نشتیں بھی رہتی ہیں ۔سب اسے پیار سے سلّو بلاتے ہیں۔ ہماری جب سلمان سے شناسائی ہوئی تو ہم سے اسکا تعارف سلّو کے نام سے ہی کروایا گیا تھا۔سلمان شاید سلمان خان...
  2. فیضان قیصر

    غزل برائے اصلاح

    الف عین سر تبدیلی کے بعد اگر درد ہو آدمی چیختا ہے مگر مجھ میں دم بھی کہاں چیخ کا ہے جو مجھ میں مکیں تھا کہیں ایک بچہ کسی کو پتہ بھی نہیں، مر گیا ہے
  3. فیضان قیصر

    غزل برائے اصلاح

    تری زندگی میں کمی کیا ہے آخر تو فیضان کیوں آسماں دیکھتا ہے خلا میں تو فیضان کیا گھورتا ہے الف عین ٹھیک ہے سر میں بہتر کرتا ہوں - مقطع میں دومصرعوں میں سے کون سا بہتر ہے
  4. فیضان قیصر

    غزل برائے اصلاح

    عظیم شکریہ - سب اشعار کو درست قرار دیا آپ نے؟ سر سے مطلع اور بلکتا رہا والے اشعار کے لیے رائے مانگی تھی اس کے بارے میں کیا خیال ہے آپ کا؟
  5. فیضان قیصر

    غزل برائے اصلاح

    الف عین سر تبدیلی کے بعد کسی سے نہیں مل رہا آج کل میں مری کار بھی انتہائی خفا ہے تری زندگی میں کمی کیا ہے آخر تو فیضان کیوں آسماں دیکھتا ہے خلا میں تو فیضان کیا گھورتا ہے
  6. فیضان قیصر

    غزل برائے اصلاح

    1.سر اشارا تو درد کی طرف ہی کرنا چاہا ہے- دوسرا مصرع پہلے لائیں تو مجھے چیخنے بھی نہیں دے رہا ہے عجب درد کا ان دنوں سامنا ہے 2. بلکتا رہا ہے سے مراد ماضی لیا ادھر - جیسے اگر کوئی یوں کہے کہ گھر کی خوبصورتی بتا رہی ہے کہ یہاں کوئی آرٹسٹ رہتا رہا ہے - رہنمائی فرما دیں - باقی بہتر کرنے کی کوشش...
  7. فیضان قیصر

    غزل برائے اصلاح

    الف عین سر عظیم بھائی
  8. فیضان قیصر

    غزل برائے اصلاح

    عجب درد کا ان دنوں سامنا ہے مجھے چیخنے بھی نہیں دے رہا ہے تڑپ کر تمھیں یوں پکارا ہے میں نے کئ بار میرا گلا چھل گیا ہے چلو چل پڑیں پھر ا سی راستے پر جدائی اگر آخری راستہ ہے مرے خاکی گھر میں خموشی ہے اب تو کبھی ایک بچہ بلکتا رہا ہے کسی سے نہیں مل رہا آج کل میں مری کار بھی مجھ سے صاحب...
  9. فیضان قیصر

    تازہ کاوش برائے اصلاح

    محمد شکیل خورشید بہت عمدہ ماشاءاللہ
  10. فیضان قیصر

    غزل برائے اصلاح

    عظیم بھائی کیا یہ شعر ایسے صحیح ہے مجھے دسترس میں اگر لینا ہے تو تمھیں دور تک مجھ میں جانا پڑے گا
  11. فیضان قیصر

    غزل برائے اصلاح

    مرے زہن میں بھی یہ تکرار والا مصرع تھا - اگر یہ ٹھیک ہے تو میں تکرار والا رکھ لیتا ہوں
  12. فیضان قیصر

    کاش ایسا کبھی ہو مرے دیس میں

    الف عین اس طرح ٹھیک ہوجائے گا نا سر ہم بھی اپنے گھروں سے نکل آئے ہیں
  13. فیضان قیصر

    غزل برائے اصلاح

    اپنا قیمتی وقت دینے کا بہت شکریہ عظیم بھائی پہلے شعر اگر یوں ہو تو یہ کب تک کہاں تک تو اے دل سنے گا اگر یوں کیا تو فلاں کیا کہے گا باقی آپ کی رائے کے مطابق تبدیلیاں کر لی ہیں
  14. فیضان قیصر

    کاش ایسا کبھی ہو مرے دیس میں

    بہت شکریہ سر- جی یہ پاکستان میں ڈاکٹرز کی ہرتال کے پس منظر میں ہی لکھی گئی تھی- آپ کی نشاندھی کے مطابق تبدیلیاں کر دی ہیں -
  15. فیضان قیصر

    کاش ایسا کبھی ہو مرے دیس میں

    پسند کرنے کا اور رہنمائی کرنے کا بے حد شکریہ
  16. فیضان قیصر

    کاش ایسا کبھی ہو مرے دیس میں

    رہنمائی فرمانے کا بے حد شکریہ -
  17. فیضان قیصر

    غزل برائے اصلاح

    الف عین سر عظیم بھائی
  18. فیضان قیصر

    غزل برائے اصلاح

    یہ کب تک کہاں تک تُو اے دل سنے گا فلاں سوچے گا کیا فلاں کیا کہے گا سنو تم مجھے یوں اکیلا نہ چھوڑو مجھے ڈر ہے مجھکو بہت ڈر لگے گا مجھے تم سمجھنا اگر چاہتے ہو بہت دور تک مجھ میں آنا پڑے گا یہ دل بن تمھارے لگا تو ہوا ہے مگر دیکھنا ہے کہ کب تک لگے گا میں سب کو بھلا کے بھی زندہ رہوں گا اکیلے یہ...
  19. فیضان قیصر

    کاش ایسا کبھی ہو مرے دیس میں

    الف عین سر
  20. فیضان قیصر

    اک قطعہ

    بہت شکریہ سر
Top