عنیزہ سید کے ناول ’’نان بائی کی بیٹی‘‘ سے ایک خوبصورت اقتباس
میں جانتا ہوں کہ دنیا کی کوئی عدالت ۔۔۔تمہیں کسی قتل کا ملزم نامزد کرکے تم پر مقدمہ چلائے گی نہ ہی کسی سزا کا اعلان کیا جاسکے گا ، کیونکہ تمہارے شاطر ذہن نے قتل کا کوئی ثبوت چھوڑا ہے نہ ہی اس قتل میں اپنے ملوث ہونے کا کوئی ایسا نشان...