نتائج تلاش

  1. محسن اعوان

    اس غزل کی اصلاح فرمائیں

    بہت شکریہ آپ اساتذہ کا میں اپنی ان غلطیوں کو دور کرنے کی کوشش کروں گا
  2. محسن اعوان

    اس غزل کی اصلاح فرمائیں

    میں ابھی تک تری اُمید رکھے ہوں اِن اندھیروں میں بھی خورشید رکھے ہوں مجھ کو معلوم ہے تُو کر چکا ہجرت میں مگر پھر بھی آسِ دید رکھے ہوں ہجر جچتا نہیں ہے چہرے پر یارا اِس لیے دل ہی میں تشدید رکھے ہوں چاند نکلا اُدھر اُس آسماں پر ہے میں اِدھر اِس زمیں پر عید رکھے ہوں
  3. محسن اعوان

    اس غزل کی اصلاح فرمائیں

    شکریہ سر جی آپ نے نے مزید باتیں بتائیں جو مرے علم میں نہیں تھیں۔
  4. محسن اعوان

    اس غزل کی اصلاح فرمائیں

    مفاعیل فاعلان مفاعیل فاعلن مضارع مثمن مکفوف مخذوف
  5. محسن اعوان

    اصلاح درکار ہے

    مکر ہوتا ہے مکھر نہیں بھائی
  6. محسن اعوان

    اس غزل کی اصلاح فرمائیں

    ہوئے آدمی یہ پیدا تو انسان مر گئے جو تھے جان سے پیارے مری جان مر گئے مجھے تب سمِ بشر سے بہت خوف آیا تھا کہ جب آدمی کے ڈسنے سے حیوان مر گئے تجھے دیکھتے ہی دل یہ مرا صاف ہو گیا مرے ذہن کے بڑے بڑے شیطان مر گئے تُو نے آ کے مجھ کو اپنے گلے سے لگایا جب جہاں کے تو خود پہ سارے ہی ابھمان مر گئے مجھے...
  7. محسن اعوان

    اس نظم کی اصلاح فرمائیں

    بہت شکریہ سر جی آپ کا
  8. محسن اعوان

    اس نظم کی اصلاح فرمائیں

    سر ایک اور بات کے باوقتِ ضرورت ہم گا، گی،گے یا کا کی کے کو فَ کے وزن پر لے سکتے ہیں یعنی الف کو گرا سکتے ہیں اور بعض دفعہ نہ، کہ وغیرہ کو ہم فا کے وزن پر لیتے ہیں اور کبھی ف کے وزن پر اس کے بارے بتا دیں اس بات نے مجھے بہت پریشان کر رکھا ہے
  9. محسن اعوان

    اس نظم کی اصلاح فرمائیں

    سر لفظ زندہ میں اس کی کون سی قسم ہے
  10. محسن اعوان

    اس نظم کی اصلاح فرمائیں

    سر جی اس کے بارے میں تھوڑا بتا دیجے
  11. محسن اعوان

    اس نظم کی اصلاح فرمائیں

    بہت شکریہ سر جی
  12. محسن اعوان

    اس نظم کی اصلاح فرمائیں

    بہت شکریا سر جی آپ کا میں اس کو درست کرنے کی کوشش کروں گا
  13. محسن اعوان

    اس نظم کی اصلاح فرمائیں

    سر ان الفاظ کو گرا کر ہی شعر وزن میں آئے گا
  14. محسن اعوان

    اس نظم کی اصلاح فرمائیں

    سر اس بارے میں ذرا تفصیل سے بتائیں یہ حرف کیسے گر رہے ہیں اور اس سے کیا فرق پڑے گا
  15. محسن اعوان

    اس نظم کی اصلاح فرمائیں

    تم نے ایسا کیوں کہا مرد سب ہیں بے وفا لیلیٰ پر جو مر گیا پھر وہ مجنوں کون تھا تم نے ایسا کیوں کہا عورتیں ہیں با وفا عیسٰیؑ نے جو زندہ کی سوچ اُس زن کو ذرا مجھ کو چاہت مت سکھا اپنے بارے میں بتا تم نے جو دھوکہ دیا اس کا بھی کچھ ہو گا کیا بحث میں اب ہار جا بات میری مان جا تم نے مجھ کو جو کہا سب کا...
  16. محسن اعوان

    اس غزل کی اصلاح فرمائیں

    آپ سب اساتذہ کرام کا بہت بہت شکریہ کہ اس طرح گہرائی میں جا کر آپ اصلاح کرتے ہیں ، میں اپنی غلطیوں کو درست کرنے کی کوشش کروں گا
  17. محسن اعوان

    اس غزل کی اصلاح فرمائیں

    اب عاشقی میں کوئی طہارت نہیں رہی پہلے کی طرح اب تو محبت نہیں رہی ہے سچ زندگی کی ضرورت تو ہے مجھے بس آبِ زندگی کی ضرورت نہیں رہی تنہا ہی کٹ گئی یہ خفا زندگی مری اِس راہ میں کسی کی رفاقت نہیں رہی اپنے غموں کا یارا کیا تذکرہ کروں مجھ کو تو بولنے کی اجازت نہیں رہی جانے ترے جمال کو کیسے لگی نظر...
  18. محسن اعوان

    اس غزل کی اصلاح فرمائیں

    سر جی بہت شکریہ آپ کا۔آپ نے اس طرح لفظ بہ لفظ کی۔انشااللّٰہ میں ان غلطیوں کو دور کرنے کی کوشش کروں گا
  19. محسن اعوان

    اس غزل کی اصلاح فرمائیں

    بس خاک چھانوں یا جہاں تمام ڈھونڈ لوں قسمت نہیں مری کہ در و بام ڈھونڈ لوں یہ نام بس تمہارا مرے ساتھ ہی رہے اِک چاہ ہے تمہارا میں ہمنام ڈھونڈ لوں معلوم ہے کہ جوڑیاں فطرت پہ بنتی ہیں بدنام ہوں سو کوئی میں بدنام ڈھونڈ لوں وہ جس میں دستیاب ہو بس تھوڑا سا سکون کوئی سویرا ایسا ، کوئی شام ڈھونڈ لوں...
  20. محسن اعوان

    اس غزل کی اصلاح فرمائیں

    بس خاک چھانوں یا جہاں تمام ڈھونڈ لوں قسمت نہیں مری کہ در و بام ڈھونڈ لوں یہ نام بس تمہارا مرے ساتھ ہی رہے اِک چاہ ہے تمہارا میں ہمنام ڈھونڈ لوں معلوم ہے کہ جوڑیاں فطرت پہ بنتی ہیں بدنام ہوں سو کوئی میں بدنام ڈھونڈ لوں وہ جس میں دستیاب ہو بس تھوڑا سا سکون کوئی سویرا ایسا ، کوئی شام ڈھونڈ لوں...
Top