نتائج تلاش

  1. محسن اعوان

    اس غزل کی اصلاح فرمائیں

    سر اب اس میں میں نے کچھ تبدلیاں کی ہیں ، اب اس میں کوئی جو غلطی ہے وہ واضح کر دیں مجھے معلوم تھا بس وہ شرارت کر ہی بیٹھے گا محبت کی امانت میں خیانت کر ہی بیٹھے گا میں اُس کی بے وفائی کو اگر ثابت بھی کر دوں تو زمانے سے کوئی اُس کی حمایت کر ہی بیٹھے گا مرے دل کے شکاری نے یہی آغاز میں سوچا کہ...
  2. محسن اعوان

    اس غزل کی اصلاح فرمائیں

    آپ سب کا بہت بہت شکریہ، میں ان غلطیوں کو درست کرنے کی کوشش کروں گا
  3. محسن اعوان

    اس غزل کی اصلاح فرمائیں

    اور سر جی اگر الفاظ آگے پیچھے ہو جائیں تو وزنِ شعر ختم ہو جاتا ہے مثلاً (مری سنی) میں وزن ٹھیک بتاتی ہے وئب سائٹ لیکن (سنی مری) میں غلط بتاتی ہے
  4. محسن اعوان

    اس غزل کی اصلاح فرمائیں

    بہت شکریہ سر جی لیکن ایک طرح سے عدالت کرنے کا مقصد عدل کرنا ہی ہے
  5. محسن اعوان

    اس غزل کی اصلاح فرمائیں

    سر اس کی درستی کے لیے پہلے شعر میں بتانا پڑے گا کہ کون ایسا کر رہا ہے اور دوسرا یہ کہ محاورا نہیں ہے اس کی مجھے سمجھ نہیں آئی میں نے ادھر محاورے استعمال نہیں کیے
  6. محسن اعوان

    اس غزل کی اصلاح فرمائیں

    مجھے معلوم تھا اِک دن شرارت کر ہی بیٹھے گا محبت کی امانت میں خیانت کر ہی بیٹھے گا میں اُس کی بے وفائی کو اگر ثابت بھی کر دوں تو زمانے سے کوئی اُس کی ضمانت کر ہی بیٹھے گا مرے دل کے شکاری نے یہی آغاز میں سوچا کہ آئے گا شکنجے میں محبت کر ہی بیٹھے گا زمانے سے میں ایسے ہی شکایت بس نہیں کرتا سُنے...
Top