اسے سمندر سے بادلوں سے بچا کے رکھنا--
وہ پھول کاغز کا ھے اسے تم چھپا کے رکھنا--
وہ کھو نا جاے کسی دیو کے وہ پاس جا کر--
سماج کی گرم دھوپ سے تم ڈرا کے رکھنا--
جو ھیں اثاثہ خطوط اس کے وہ چھپ کے پڑھنا-
جو پڑھ چکو بار بار دل سے لگا کے رکھنا---
خواب میں بار بار دیکھا جو رات منظر---...