نتائج تلاش

  1. ع

    بیت بازی

    ایسے ہوئے برباد تیرے شہر میں آکر کچھ بھی نہ رہا یاد تیرے شہر میں آکر یہ دن کہ چھپتے ہوئے پھرتے ہیں سر ِ شام سب لوگ ہیں ناشاد تیرے شہر میں آ کر
  2. ع

    محبت کے موضوع پر اشعار!

    محبتوں میں دلوں کا یہ حال رہتا ہے خوشی ملے بھی تو رنج و ملال رہتا ہے تمام سال بدلتا نہیں کوئی موسم تمام سال جدائی کا سال رہتا ہے
  3. ع

    "میری پسند"

    وصل اور ہجر اضافی ہے ایک نظر ہی کافی ہے دنیا ساری غم ہی غم ہے تیرا نام تلافی ہے
  4. ع

    "یاد" کے موضوع پر اشعار!

    تیری یاد کی برف باری کا موسم سُلگتا رہا دل کے اندر اکیلے ارادہ تھا جی لوں گا تجھ سے بچھڑ کر گذرتا نہیں اک دسمبر اکیلے
  5. ع

    دل کے موضوع پر اشعار!

    یہ کیسا قہر بڑھتا جا رہا ہے دلوں میں زھر بڑھتا جا رہا ہے اندھیری رات تو تھی ایک لمحہ مگر یہ پہر بڑھتا جا رہا ہے
  6. ع

    یاد آیا ترا ہیمانِ وفا عید کے دن

    عید کے دن بھی قدم گھر سے باہر نہ نکلے جشن ِ غربت جو مناتے تو مناتے کیسے آندھی ایسی تھی کہ پیڑوں نے پناہیں مانگیں ہم پرندوں کو بچاتے تو بچاتے کیسے
  7. ع

    گانوں کا کھیل (2)

    جادو تیری نظر،خوشبو تیرا بدن تو ہاں کر یا نہ کر،تو ہے میری کرن ر
  8. ع

    کون ہے جو محفل میں آیا

    کوئی بھی جو صبح آجائے
  9. ع

    نام بتائیں

    تیمور لنگ
  10. ع

    "یاد" کے موضوع پر اشعار!

    آئی مجھے انکی یاد میرا دل ٹھہر گیا دعوی غم ِ فراق کا باطل ٹھہر گیا
  11. ع

    بیت بازی

    اشک سے سوزِ غم مٹایا نہ گیا شعلہ اس آنکھ کا پانی سے بجھایا نہ گیا
  12. ع

    یاد آیا ترا ہیمانِ وفا عید کے دن

    خوشبو بادل پھول یہ کلیاں شبنم تیرے نام دوست عید کی خوشیاں سب ہیں تیرے نام جھلمل کرتا نیلا پانی،جگمگ کرتے چاند اور تارے رات کی رانی،تارے کرنیں چندا پونم تیرے نام
  13. ع

    اشعار کا سلسلہ،حروف ِ تہجی سے

    لے گئی وحشت گور ِ غریباں کی طرف ہم نے یاران ِ گذشتہ کا بھی گھر دیکھ لیا
  14. ع

    دل کے موضوع پر اشعار!

    بھری بہار میں اب کے عجب پھول کھلے ہیں نہ اپنے زخم مہکے،نہ دل کے چاک سلے ہیں
  15. ع

    دسمبر

    آج پھر تیری یاد مانگی تھی آج پھر وقت ہم کو ٹال گیا تو دسمبر کی بات کرتا ہے اور ہمارا تو سارا سال گیا
  16. ع

    یاد آیا ترا ہیمانِ وفا عید کے دن

    عید آئی ہے تو آنکھوں میں اُتر آئے ہیں ہجر کی اوس میں بھیگے ہوئے پنچھی کتنے
  17. ع

    کون ہے جو محفل میں آیا

    اب کوئی اور
  18. ع

    دسمبر بیت ہی جائے گا

    کہا تھا یہ دسمبر میں ہمیں تم ملنے آؤ گے دسمبر کتنے گذرے ہیں تمہاری راہوں کت تکتے نجانے کس دسمبر میں تمہیں ملنے آنا تھا ہماری تو دسمبر میں بہت امیدیں توڑی ہیں بڑے سپنے بکھیرے ہیں ہماری راہ تکتی منتظر پرنم نگاہوں میں ساون کے جو ڈیرے ہیں دسمبر کے ہی تحفے ہیں دسمبر پھر سے آیا ہے جو تم...
  19. ع

    کون ہے جو محفل میں آیا

    کوئی بھی
Top