خوشبو بادل پھول یہ کلیاں شبنم تیرے نام
دوست عید کی خوشیاں سب ہیں تیرے نام
جھلمل کرتا نیلا پانی،جگمگ کرتے چاند اور تارے
رات کی رانی،تارے کرنیں چندا پونم تیرے نام
کہا تھا یہ دسمبر میں
ہمیں تم ملنے آؤ گے
دسمبر کتنے گذرے ہیں
تمہاری راہوں کت تکتے
نجانے کس دسمبر میں
تمہیں ملنے آنا تھا
ہماری تو دسمبر میں
بہت امیدیں توڑی ہیں
بڑے سپنے بکھیرے ہیں
ہماری راہ تکتی منتظر
پرنم نگاہوں میں
ساون کے جو ڈیرے ہیں
دسمبر کے ہی تحفے ہیں
دسمبر پھر سے آیا ہے
جو تم...