جلا بلا ہوں گرفتار حال اپنا ہوں
برنگِ شمع سراپا وبال اپنا ہوں
اس اشکِ سرخ و رُخِ زرد سے سمجھ لے تو
بیان کیا کروں خود عرضِ حال اپنا ہوں
قرار پکڑے مرے دل میں کب کسی کی شکل
برنگِ آئینہ محوِ جمال اپنا ہوں
نہ ماہتاب ہوں نے آفتاب ہوں یا رب
یہ کیا سبب ہے کہ آپھی زوال اپنا ہوں
جہان خواب تماشا، جہان...
کون صیاد اِدھر بہرِ شکار آتا ہے
طائرِ دل قفسِ تن میں جو گھبراتا ہے
زلفِ مشکیں کا جو اس شوخ کے دھیان آتا ہے
زخم سے سینۂ مجروح کا چر جاتا ہے
ہجر میں موت بھی آئی نہ مجھے سچ ہے مثل
وقت پر کون کسی کے کوئی کام آتا ہے
اب تو اللہ ہے یارانِ وطن کا حافظ
دشت میں جوشِ جنوں ہم کو لیے جاتا ہے
ڈوب کر چاہِ...
پیری میں شوق حوصلہ فرسا نہیں رہا
وہ دل نہیں رہا وہ زمانہ نہیں رہا
کیا ذکرِ مہر اس کی نظر میں ہے دل وہ خوار
شایانِ جور و ظلم دل آرا نہیں رہا
جھگڑا مٹا دیا بُتِ کافر نے دین کا
اب کچھ خلافِ مومن و ترسا نہیں رہا
عشاق و بوالہوس میں نہیں کرتے وہ تمیز
واں امتیازِ نیک و بد اصلا نہیں رہا
کیوں بہرِ...
محفل سے اٹھانے کے سزاوار ہمیں تھے
سب پھول ترے باغ تھے اک خار ہمیں تھے
ہم کس کو دکھاتے شبِ فرقت کی اداسی
سب خواب میں تھے رات کو بیدار ہمیں تھے
سودا تری زلفوں کا گیا ساتھ ہمارے
مر کر بھی نہ چُھوٹے وہ گرفتار ہمیں تھے
کل رات کو دیکھا تھا جسے خواب میں تم نے
رخسار پہ رکھے ہوئے رخسار، ہمیں تھے
دل...
اڑا کر کاگ شیشہ سے مے گلگوں نکلتی ہے
شرابی جمع ہیں مے خانہ میں ٹوپی اچھلتی ہے
بہارِ مے کشی آئی چمن کی رت بدلتی ہے
گھٹا مستانہ اٹھتی ہے ہوا مستانہ چلتی ہے
زخود رفتہ طبیعت کب سنبھالے سے سنبھلتی ہے
نہ بن آتی ہے ناصح سے نہ کچھ واعظ کی چلتی ہے
یہ کس کی ہے تمنا، چٹکیاں لیتی ہے جو دل میں
یہ کس کی...
رنجش کے جواں بوٹے کو اب سینچ کے رکھیئے
دل پہلو سے جاتا ہے اسے بھینچ کے رکھیئے
قائم ہیں اگر آپ ہی دعوٰی پہ ستم کے
ہم آتے ہیں جانانہ کماں کھینچ کے رکھیئے
(زہرا)
اب تجھے چھوڑ کر کدھر جاؤں
تو ہی تو ہے جہاں جدھر جاؤں
آئینہ جو بنے نظر تیری
آپ ہی آپ میں نکھر جاؤں
کائنات اک نئی بنا دوں میں
تجھ میں شدت سے گر بکھر جاؤں
چھوڑ الجھے قدیم رستوں کو
نئی اک راہ اک ڈگر جاؤں
چاندنی ساتھ ہی رکھوں گی اب
یعنی تجھ کو لیے میں گھر جاؤں
نور مت جاننا سفیدی کو
پھیلے چہرے پہ...
پیا عشق اساڈی آن سنگت
گئی شد مد زیر زبر دی بہت
عشق سے ہماری اس طرح دوستی ہوئی کہ باقی سب پڑھا لکھا بھول گیا۔
سب وسرے علم علوم اساں
کل بھل گئے رسم رسوم اساں
ہے باقی درد دی دھوم اساں
بئی برہوں یاد رہیو سے گت
تمام علوم و فنون بھول گئے، رسم و رواج یاد نہ رہےصرف درد و سوز کی لذت یاد رہی اور نغمۂ...
سجن جی
میں چنبے دی خشبو
اک دو چمن ہور ہنڈا
اساں اُڈ پُڈ جانا ہو
سجن جی
میں چنبے دی خشبو
دھی بیگانی میں پردیسن
ٹر تینڈے در آئی
سہ کوہ میرے پیریں پینڈا
بُھکھی تے ترہائی
ٹُردے ٹُردے سجن جی
سانُوں گیا کویلا ہو
سجن جی
میں چنبے دی خشبو
سجن جی
اساں منیا کہ
ہر ساہ ہوندائے کوسا
پر ہر ساہ نہ چمن بندا
نہ...
یوں نہ رہ رہ کر ہمیں ترسائیے
آئیے، آ جائیے، آ جائیے
پھر وہی دانستہ ٹھوکر کھائیے
پھر مری آغوش میں گر جائیے
میری دنیا منتظر ہے آپ کی
اپنی دنیا چھوڑ آ جائیے
یہ ہوا، ساغر، یہ ہلکی چاندنی
جی میں آتا ہے یہیں مر جائیے
(ساغر نظامی)
ماسٹر مدن کی آواز میں (یو ٹیوب لنک)
ماسٹر مدن کی آواز میں (ڈیلی...
دو دن سے کچھ بنی تھی سو پھر شب بگڑ گئی
صحبت ہماری یار سے بے ڈھب بگڑ گئی
واشُد کُچھ آگے آہ سی ہوتی تھی دِل کے تئیں
اقلیمِ عاشقی کی ہوا، اب بگڑ گئی
گرمی نے دل کی ہجر میں اس کے جلا دیا
شاید کہ احتیاط سے یہ تب بگڑ گئی
خط نے نکل کے نقش دلوں کے اٹھا دیئے
صورت بتوں کی اچھی جو تھی سب بگڑ گئی
باہم...
اکثر جو بصد حلقۂ گرداب ملا ہے
اُس فکر کا دریا مجھے پایاب ملا ہے
احساس پہ پتھر وہ پڑے تلخئ غم کے
صدپارہ مجھے شیشۂ ہرخواب ملا ہے
بدلی ہے اِس انداز سے حالات نے کروٹ
دھرتی سے نکلتا ہوا مہتاب ملا ہے
جس نے بھی تری بزم میں کی حد سے زیادہ
پابندئِ آداب، وہ سرتاب ملا ہے
ہنسنے دو مرے خواب کی تعبیر کو...
السلام علیکم!
ایک خوشگوار خبر سننے کو ملی ہے کہ محمد امین بھیا کو اللہ نے ایک اور بیٹے سے نوازا ہے اور بے بی کی مہ جبین دادو بھی اس خوشی پر نہال ہیں :love::love::love:
اور بھئی خوشی کی انتہا تب ہوئی جب اسی روز یعنی کل مہ جبین بہنا ایک اور پیارے سے بےبی کی نانو جان بھی بن گئیں :love::love::love...
اج اساں اک دنیا ویچی
تے اک دین ویہاج لیائے
گل کفر دی کیتی
سُپنے دا اک تھان اُنایا
گز کوں کپڑا پاڑ لیا تے
عمر دی چولی سیتی
اج اساں اک دنیا ویچی
تے اک دین ویہاج لیائے
گل کفر دی کیتی
اج اساں اَنبر دے گھڑیوں
بدل دی اک چَپنی لاہی
گھٹ چاننی پیتی
اج اساں اک دنیا ویچی
تے اک دین ویہاج لیائے
گل کفر دی...
میں کنڈیالی تھور وے سجنا
اگی وچ اجاڑاں
جاں اڈدی بدلوٹی کوئی
ورھ گئی وچ پہاڑاں
جاں اوہ دیوا جیہڑا بلدا
پیراں دی دیہری 'تے
جاں کوئی کوئل کنٹھ جدھے دیاں
سوتیاں جاون ناڑاں
جاں چمبے دی ڈالی کوئی
جو بالن بن جائے
جاں مروئے دا پھل بسنتی
جو ٹھنگ جان گٹاراں
جاں کوئی بوٹ کہ جس دے حالے
نین نہیں سن کھلھے...
میں وقت کے دریا میں تنّفس کا بھنور ہوں
بہتی ہُوئی لہروں پہ اُچٹتی سی نظر ہوں
کیا جانے کب آغوشِ رواں مجھ کو نِگل لے
امید کی منجدھار میں سرگرمِ سفر ہوں
میں ہوں کہ تری ہستئ پنہاں کی خبر ہوں
اے دیدۂ نادیدہ ترے پیشِ نظر ہوں؛
کیا کیا نہ کرم ہوں گے ترے مجھ پہ، میں آخر
اے شُومئی قسمت ترا منظورِ نظر...
اے خوشا وہ لمحہ، عاشق کا قلم جب سر ہوا
بجھ گئی ہجراں کی آگ اور دل کا صحرا تر ہوا
کیا عجب بخشے ہی جائیں اس سعادت کے سبب
کافروں کا آج پھر چرچا سرِ منبر ہوا
میری حالت پر نظر مت نامہ بر! کر، یہ بتا
یار کا کیا حال میری داستاں سن کر ہوا
صورِ اسرافیل تو ایک استعارہ ہے فقط
آہ سے عورت کی ہو گا جب بپا...
وہ بھی کیا دن تھے جب احساس کے آئینے میں
عکسِ مہ پر مہِ تاباں کا گُماں ہوتا تھا
کیسی بھینی سی مہک آتی تھی داغِ دل سے
داغِ دل پر گُلِ خنداں کا گُماں ہوتا تھا
محورِ خُوں پہ پھر اس طور سیاست گھومی
بدلا کرنوں کا چلن، رنگِ سحر بھی بدلا
پڑ گیا ماند شرر فکرِ سخن کی دُھن کا
بدلا ماحول تو اندازِ نظر بھی...