نتائج تلاش

  1. انس معین

    برائے اصلاح : یارب نہ کوئی دیکھے ان کو بری نظر سے

    غزل برائے اصلاح الف عین عظیم سج دھج کے آج صاحب نکلے ہیں اپنے گھر سے یارب نہ کوئی دیکھے ان کو بری نظر سے یہ وصل کی دعائیں کب جا اثر کریں گی یہ تیر اس ہجرکا نکلے گا کب جگر سے اس شہر میں کبھی تم یہ پوچھ کر تو دیکھو کیا کیا ہوئے ہنگامے میری موت کی خبر سے تیرے بعد اپنی شامیں ہم نے گزاریں...
  2. انس معین

    عبداللہ احمد کی غزلیں

    اپنا اصلاح شدہ کلام اس لڑی میں اکٹھا کرنے کا سوچا ہے ، اگر احباب کو بہتری کی گنجائش نظر آئے تو ضرور اصلاح فرمائیے۔ زخموں کو اس ادا سے سیتا نہیں ہے کوئی تیرے نام سے پیارا نغمہ نہیں ہے کوئی خاموشیوں نے دل میں ڈالے ہیں ڈیرے جیسے برسوں سے اس نگر میں آیا نہیں ہے کوئی اب خود بھی خوف میں ہے جو...
  3. انس معین

    جوش ملیح آبادی کی اک رباعی تشریح چاہتا ہوں

    جوش ملیح آبادی کی اک رباعی کی تشریح چاہتا ہوں احباب سےگزارش ہے کہ رہنمائی فرمائیں افسوس شراب پی رہا ہوں تنہا غلطاں بہ سبو تمام خونِ فن ہا ٹھٹھری ہوئی ساغر میں نظر آتی ہے صہبا رضیَ اللہ تعالیٰ عنہا
  4. انس معین

    برائے اصلاح : اے گل بدن اے نازنیں دیکھا نہیں تجھ سا کہیں

    استادِ محترم غزل برائے اصلاح الف عین عظیم بھائی فلسفی بھائی چھانی ہے سب خاکِ زمیں دیکھا نہیں تجھ ساکہیں اے گل بدن اے نازنیں دیکھا نہیں تجھ سا کہیں اے مہ جبیں اے دل نشیں اے ہم نشیں میرے یقیں اتنا حسیں ، بلکل نہیں دیکھا نہیں تجھ سا کہیں گلشن ہو چاہے دشت ہو مندر ہو یا مسجد کوئی ہر شے میں...
  5. انس معین

    برائے اصلاح : ہماری گلی میں وہ صورت نہیں ہے

    غزل برائے اصلاح سر الف عین عظیم ہماری گلی میں وہ صورت نہیں ہے یہ آفت نہیں ہے قیامت نہیں ہے ؟ مرے دل جو سب سے قریبی تھے تیرے تجھے ان کے جانے پہ حیرت نہیں ہے ؟ ہو جائے آسان دم کا نکلنا وہ کہہ دیں کے ہم سے محبت نہیں بڑے آدمی ہم بھی بن جاتے لیکن ہمیں تیرے غم سے ہی فرصت نہیں ہے جو جنت میں...
  6. انس معین

    برائے اصلاح : سبھی جانتا ہوں یہ سمجھانا چھوڑو

    سر اصلاح کی درخواست ہے الف عین عظیم فلسفی یہ پردے کے پیچھے سے شرمانا چھوڑو سبھی جانتا ہوں یہ سمجھانا چھوڑو --------------------------- کہیں مل کے بیٹھو تو کچھ ہم بتاؤں اچانک سے رستوں میں ٹکرانا چھوڑو --------------------------- یہ چہرے سے پردہ ہٹا دو نہ صاحب خدا کے لیے اب یوں تڑپانا چھوڑو...
  7. انس معین

    برائے اصلاح : کیوں لڑنے سے پہلے خفا ہو گیا ہے

    سر الف عین عظیم اور دیگر احباب سے اصلاح کی گزارش تجھے یہ اچانک سے کیا ہو گیا ہے کیوں لڑنے سے پہلے خفا ہو گیا ہے سزا لگ رہا ہے جو اک پل بھی جینا کوئی ہم سے شاید جدا ہو گیا ہے ہماری پیشانی پے بل تک نہ آیا ویسے تو وہ بے وفا ہو گیا ہے یہ رب شناسی کا عالم خدایا...
  8. انس معین

    برائے اصلاح - - جو تیرے در کا ہوا نہیں ہوں

    سر اصلاح کی گزارش ہے الف عین عظیم فلسفی جو تیرے در کا ہوا نہیں ہوں تو اپنے گھر بھی گیا نہیں ہوں شیخ جنت چھپائے مجھ سے ابھی میں کافر ہوا نہیں ہو عشق اندر سے کھا چکا ہے ذرا بھی باقی بچا نہیں ہوں تری گلی سے گزر گیا ہوں میں اب کی باری رکا نہیں
  9. انس معین

    برائے اصلاح -- بظا ہر جو لگتا ہمیں اجنبی ہے

    سر الف عین عظیم اصلاح کی درخواست ہے بظا ہر جو لگتا ہمیں اجنبی ہے وہی دل کی حسرت وہی زندگی ہے کبھی ہم نے دل میں اندھیرا نہ پایا کہ یادوں میں ان کی غضب روشنی ہے ترے بعد گلشن میں بلبل نہ بولی نہ پھولوں میں اگلی رہی دلکشی ہے ستاتے وہی ہیں وہی ہیں رلاتے گہری سی جن سے ہمیں دوستی ہے کیا بہتے...
  10. انس معین

    غزل برائے اصلاح- یہ لہریں ہی تڑپ کر کیوں نہ لے جائیں کناروں کو

    احباب سے اصلاح کی گذارش ہے۔ سر الف عین عظیم محمد خلیل الرحمٰن فلسفی یہ لہریں ہی تڑپ کر کیوں نہ لے جائیں کناروں کو ترپ ہو دل میں منزل کی تو کیا کرنا سہاروں کو کوئی تو اس کی آنکھوں کے مجھے سمجھا اشارے دے بہت تم بھی زہیں ہو اور سمجھتے ہو اشاروں کو یوں قدموں میں سو داگر کے رکھی دولت زلیخا نے متاع...
  11. انس معین

    شکیل بدایونی مجھے دوست بن کے دغا نہ دے

    کچھ عرصہ پہلے رکارڈنگ شروع کی تھی ۔ ان میں سےایک غزل پیش خدمت ہے
  12. انس معین

    برائے اصلاح -جب یار ہو پہلو میں یہ جان نکل جائے

    سر اصلاح کی درخواست ہے الف عین محمد خلیل الرحمٰن عظیم پھر جاوں گا کعبے کو پھر ڈھونڈوں گا بت خانے پہلے مرے دل سے وہ بیمان نکل جائے کچھ اور نہیں مانگا ان وقت کی گھڑیوں سے جب یار ہو پہلو میں یہ جان نکل جائے تم اپنا مجھے کہہ کر اک بار پکارو ناں بے نام سے اس دل کا ارمان نکل جائے کیا چیز نہیں...
  13. انس معین

    غزل برائے اصلاح - مشکل ہے وہی جس کو آسان سمجھتا تھا

    سر اصلاح کی درخواست ہے الف عین محمد خلیل الرحمٰن عظیم ہر اک کو میں اب تک ہی انسان سمجھتا تھا مشکل ہے وہی جس کو آسان سمجھتا تھا ------------------------ اس شوخ کو چھو کر تھی وہ بادِ صبا آئی میں دور کھڑا جس کو طوفان سمجھتا تھا ------------------------ حیرت نہیں ہوتی اب اس دل کے یوں لٹنے پر ان...
  14. انس معین

    تھل کی کچھ تصویریں

    میرا گاوں ضلع لیہ میں ہے جوکہ صحرائے تھل کا حصہ ہے ۔ یہ علاقہ نہ تو مکمل تو پر صحرائی علاقہ ہے اور نہ ہی سر سبز ۔ چونکہ یہ علاقہ ملتان کے بلکل قریب ہے تو گرمی بھی انتہا کی ہوتی ہے ۔ کچھ عرصہ پہلے کی تصاویر احباب کے ساتھ شیئر کر رہا ہوں ۔ یہ تصاویر آباد زمینوں کی ہے ۔۔ اسی مراسلے میں مزید تصاویر...
  15. انس معین

    غزل برائے اصلاح

    سر الف عین اور دیگر احباب سے اصلاح کی گذارش ہے۔ ہم ان سے محبت کا انکار نہیں کرتے لیکن وہ تو چھپ کر بھی اقرار نہیں کرتے ------------ یہ ایک نشانی ہے ہم اہلِ محبت کی غم سہتے ہیں چپ کر کے اظہار نہیں کرتے ------------ نم دیکھ کے آنکھوں کو ہوتے ہو پریشاں کیوں تم سے تو گلہ کوئی غم خوار نہیں کرتے...
  16. انس معین

    برائے اصلاح

    الف عین عظیم فلسفی آئے پھر آپ کیوں ہیں وہ رخسار دیکھ کر سب کہہ رہے ہیں مجھکو یوں بیمار دیکھ کر ایسی تباہی پہلے ہے دیکھی نہیں کبھی کہتے ہیں میرے دل کے وہ آثار دیکھ کر دل بھی پڑے کھلونوں کے ہی آس پاس تھے آیا ابھی ابھی ہوں میں بازار دیکھ کر حالت پہ میری ہنستا زمانہ تھی بات اور تم نے بھی...
  17. انس معین

    برائے اصلاح

    غزل برائے اصلاح الف عین محمد خلیل الرحمٰن عظیم فلسفی یادوں کا دل میں ڈیرا بھولے نہیں ابھی دردوں کا ہم بسیرا بھولے نہیں ابھی ----------------------------------- پھر ایک بار چپ ہیں برسات میں جو ہم یعنی کے پیار تیرا بھولے نہیں ابھی ----------------------------------- سینے سے دل کا لٹنا بھولے ہیں...
  18. انس معین

    غزل بر ائے اصلاح

    غزل برائے اصلاح الف عین محمد خلیل الرحمٰن عظیم فلسفی ہر ایک یاد پر ہیں جو جالے لگے ہوئے اس دل کو بعد تیرے تھے تالے لگے ہوئے ----------------------------------------- روحیں ہیں دفن ان کی سمندر کے درمیاں جن کے بدن ہیں لگتے کنارے لگے ہوئے ----------------------------------------- طوفان زندگی کے ہیں...
  19. انس معین

    تو عروس شام خیال بھی تو جمال روئے سحر بھی ہے

    تو عروس شام خیال بھی تو جمال روئے سحر بھی ہے یہ ضرور ہے کہ بہ‌‌ ایں ہمہ مرا اہتمام نظر بھی ہے یہ مرا نصیب ہے ہم نشیں سر راہ بھی نہ ملے کہیں وہی میرا جادۂ جستجو وہی ان کی راہ گزر بھی ہے ہمہ کشمکش مری زندگی کبھی آ کے دیکھ یہ بے بسی تری یاد وجہ سکوں سہی وہی راز دیدۂ تر بھی ہے ترے قرب نے جو...
Top