نتائج تلاش

  1. خرد اعوان

    عالم تحیر

    وکیل ؛ “ کیا تمہیں اندازاً وہ وقت یاد ہے جب تم نے مسٹر ظہیر الدین کی باڈی کا پوسٹ مارٹم کیا تھا ؟“ ڈاکٹر ؛“ تقریباً رات کے ساڑھے آٹھ بجے کا وقت تھا جب میں نے پوسٹ مارٹم شروع کیا تھا ۔“ وکیل ؛“ اور مسٹر ظہیر الدین کی موت کو اس وقت آٹھ گھنٹے گزر چکے تھے ، کیا یہ درست ہے ؟“ “ نہیں ، وہ...
  2. خرد اعوان

    دلچسپ درخواستیں‌

    دلچسپ درخواستیں ہمارے ملک کے کلرک کو عام طور پر انگریزی بس برائے نام ہی آتی ہے لیکن دفتری مجبوری کے تحت انہیں درخواستیں انگریزی میں ہی لکھنی پڑتی ہیں ۔ مختصر چھٹیوں کے لیے دی گئی چند درخواستوں کے اردو ترجمعے پیش خدمت ہیں ۔ مجھے اپنے ایک رشتے دار کی تدفین کے سلسلے میں ٹھیک بارہ بجے...
  3. خرد اعوان

    تعلیم بالغان

    تعلیم بالغان :battingeyelashes:بیٹی کی شادی کے ہنگاموں کی وجہ سے ایک طالبہ کو اسکول کی کافی چھٹیاں کرنی پڑیں ۔ :biggrin:پڑھائی کے وقفے کے دوران دو طالب علموں نے اپنے بچوں کا رشتہ آپس میں طے کر دیا ۔ :applause:پوتی کی پیدائش کی خوشی میں ایک طالبعلم نے پوری کلاس میں مٹھائی تقسیم کی ۔...
  4. خرد اعوان

    پیش بندی

    میاں بیوی ایک دعوت میں جانے کی تیاری کر رہے تھے ۔ گھر سے نکلتے وقت شوہر نے بیوی کو تاکید کی ۔ “ اور ہاں ۔ ۔ دیکھو ۔ ۔ ۔ ۔ ٹھیک گیارہ بجے تم اعلان کر دینا کہ تمہارے سر میں سخت درد ہے ۔‘
  5. خرد اعوان

    پہلا کام

    سپر اسٹور کیں ایک نوجوان ، سیلز مین کے طور پر ملازمت حاصل کرنے کا خواہش مند تھا ۔ مالک نے اس کی صلاحیتوں کا عملی مظاہرہ دیکھنے کے لیے ایک شیلف سے ایک ڈبہ اتارا اور نوجوان کے ہاتھ میں دیتے ہوئے بولا ۔ “ اسے شیلف سے اتارنے کے بعد تم کیا کروگے ؟“ نوجوان نے ڈبے کو غور سے دیکھا اور بولا ۔ “...
  6. خرد اعوان

    ہوا کے ہاتھوں کی مہربانی سے ڈر گئے ہیں ،منور جمیل

    ہوا کے ہاتھوں کی مہربانی سے ڈر گئے ہیں یہ پھول خوشبو کی رائیگانی سے ڈر گئے ہیں ہمیں بھی رخصت کی رسم کچھ تو نباہنا تھی تمہاری آنکھوں میں آئے پانی سے ڈر گئے ہیں یہ تیر جتنے فضا میں آکر ٹھہر گئے ہیں کسی پرندے کی بے زبانی سے ڈر گئے ہیں ابھی تو دل کو اداس کرتی نہیں ہیں شامیں ابھی سے...
  7. خرد اعوان

    میرے لیے تو حرف دعا ہو گیا وہ شخص،رشید قیصرانی

    میرے لیے تو حرف دعا ہو گیا وہ شخص سارے دکھوں کی جیسے دوا ہو گیا وہ شخص میں آسماں پہ تھا تو زمیں کی کشش تھا وہ اترا زمین پر تو ہوا ہو گیا وہ شخص میں اس کا ہاتھ دیکھ رہا تھا کہ دفعتاً سمٹا سمٹ کے رنگِ حنا ہو گیا وہ شخص پھرتا ہے لے کے آنکھ کا کشکول دربدر دل کا بھرم لٹا تو گدا ہو گیا وہ...
  8. خرد اعوان

    محسن نقوی ہم جو پہنچے سر مقتل تو یہ منظر دیکھا،محسن نقوی

    ہم جو پہنچے سر مقتل تو یہ منظر دیکھا سب سے اونچا تھا جو سر نوکِ سناں پر دیکھا ہم سے مت پوچھ کہ کب چاند ابھرتا ہے یہاں ہم نے سورج بھی تیرے شہر میں آکر دیکھا پیاس یادوں کو اب اس موڑ پہ لے آئی ہے ریت چمکی تو یہ سمجھے کہ سمندر دیکھا ایسے لپٹے ہیں دروبام سے اب کہ جیسے حادثوں نے بڑی...
  9. خرد اعوان

    منیر نیازی وہ دل کی باتیں زمانے بھر کو یہ یوں سناتا ، مجھے بتاتا،منیر نیازی

    وہ دل کی باتیں زمانے بھر کو یہ یوں سناتا ، مجھے بتاتا وہ اک دفعہ تو میری محبت کو آزماتا ، مجھے بتاتا زبانِ خلقت سے جانے کیا کیا وہ مجھ کو باور کرارہا ہے کسی بہانے انا کی دیوار گراتا ، مجھے بتاتا زمانے والوں کو کیا پڑی ہے سنیں جو حال دل شکستہ مگر میری تو یہ آرزو تھی مجھے چلاتا ، مجھے...
  10. خرد اعوان

    کہیں سے لَوٹ کے ہم لڑکھڑائے ہیں کیا کیا،کیفی اعظمی

    کہیں سے لَوٹ کے ہم لڑکھڑائے ہیں کیا کیا ستارے زیرِ قدم رات آئے ہیں کیا کیا پلٹ پلٹ کے اُدھر دیکھتے جو دیکھتے تھے وہ سادگی پہ مری مسکرائے کیا کیا چَھٹا جہاں سے اُس آواز کا گھنا بادل وہیں سے دُھوپ نے تلوئے جلائے ہیں کیا کیا میں کچھ سمجھ گیا اور کچھ سمجھ نہیں سکا جُھکی نظر نے فسانے...
  11. خرد اعوان

    ادا جعفری یہی نہیں کہ زخم ِ جاں کو چارہ جُو ملا نہیں،ادا جعفری

    یہی نہیں کہ زخم ِ جاں کو چارہ جُو ملا نہیں یہ حال تھا کہ دل کو اسمِ آرزو ملا نہیں ابھی تلک جو خواب تھے چراغ تھے گلاب تھے وہ رہگزر کوئی نہ تھی کہ جس پہ تو ملا نہیں تمام عمر کی مسافتوں کے بعد ہی کھلا کبھی کبھی وہ پاس تھا جو چار سو ملا نہیں وہ جیسے ایک خیال تھا جو زندگی پہ چھا گیا...
  12. خرد اعوان

    عجیب شام تھی جب لوٹ کر میں گھر آیا،سیلمان نوید

    عجیب شام تھی جب لوٹ کر میں گھر آیا کوئی چراغ لیے منتظر نظر آیا دعا کو ہاتھ اٹھائے ہی تھے بوقتِ سحر کہ اک ستارہ مرے ہاتھ پر اتر آیا دیئے جلاتا ہوا اندلس کی گلیوں سے تجھے خبر نہ ہوئی اور میں گزر آیا تمام عمر ترے غم کی آب یاری کی تو شاخ جاں میں گل تازہ کا ثمر آیا گلے دے لگ کر میرے...
  13. خرد اعوان

    سایہ کہیں نہ کوئی شجر مجھ کو اس سے کیا،سید شکیل دسنوی

    سایہ کہیں نہ کوئی شجر مجھ کو اس سے کیا بےچین ہے یہ دھوپ اگر مجھ کو اس سے کیا وہ جو حصارِ ذات سے نکلا نہیں کبھی کرلے وہ آسماں کا سفر مجھ کو اس سے کیا وہ سر مرا اتار کر قامت میں مجھ سے بڑھ گیا دیکھے وہ ایسے خواب اگر مجھ کو اس سے کیا پہلی سی بات جذبِ محبت میں اب کہاں وہ پھیر لے جو اپنی نظر...
  14. خرد اعوان

    دستک ، خالد معین

    دستک تم نے پہلی دستک دی اور لوٹ گئے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ہم یہ سوچ کے دل دروازہ وا کر بیٹھے شاید پھر تم قریہ قریہ گھومنے والی شوخ ہوا کا جھونکا نکلے تم کیا جانو ! پہلی دستک کیا ہوتی ہے دل دروازہ کب کھلتا ہے تم کیا جانو! دھیمی دھیمی آگ میں جلنا کیا ہوتا ہے آپ ہی اپنی لو میں پگھلنا...
  15. خرد اعوان

    پروین شاکر پرزم، پروین شاکر

    پرزم پانی کے اک قطرے میں جب سورج اترے رنگوں کی تصویر بنے دھنک کی ساتوں قوسیں اپنی بانہیں یوں پھیلائیں قطرے کے ننھے سے بدن میں رنگوں کی دنیا کھنچ آئے مگر بارش کا اک قطرہ آکر میری پلک سے الجھ گیا اور آنکھوں میں ڈوب گیا
  16. خرد اعوان

    فراز دل ٹھہرنے دے تو آنکھیں بھی جھپکتے جاویں ،احمد فراز

    دل ٹھہرنے دے تو آنکھیں بھی جھپکتے جاویں ہم کہ تصویر بنے بس تجھے تکتے جاویں چوبِ نم خوردہ کی مانند سلگتے رہے ہم نہ تو بجھ پائیں نہ بھڑکیں بہ دہکتے جاویں تیری بستی میں تیرا نام پتہ کیا پوچھا لوگ حیران و پریشان ہمیں تکتے جاویں کیا کرے چارہ کوئی جب ترے اندوہ نصیب منہ سے کچھ بھی...
  17. خرد اعوان

    رفعتوں پر گزر نہیں رکھتیں ،سلمان صدیقی

    رفعتوں پر گزر نہیں رکھتیں اب دعائیں اثر نہیں رکھتیں خوش گمانوں کو کون سمجھائے ساری راتیں سحر نہیں رکھتیں خشک پتوں کو بھی ترستی ہیں جو زمینیں شجر نہیں رکھتیں شان و شوکت مثال ہو تب بھی سب عمارات گھر نہیں رکھتیں مجھ کو اپنی خبر نہیں رہتی تم جو میری خبر نہیں رکھتیں میں...
  18. خرد اعوان

    مقلوبہ

    اشیاء چکن ۔۔ ایک کلو ( چھوٹے پیسز) چاول ۔۔ ایک کلو لوکی ۔۔ دو ٹکڑے تین انچ تک کے گاجر ۔۔ دو ٹکڑے تین انچ تک کے پھول گوبھی ۔۔ اس کا بھی ایک چھوٹا ٹکڑا چکن کیوب ۔۔ ایک پیکٹ میں دو ہوتی ہیں ۔ وہ دونوں ڈالنی ہیں ۔ نمک ۔۔ حسبِ ذائقہ لال پسی مرچ ۔۔ آدھا چائے کا چمچہ کالی مرچ ۔۔ چائے کا...
  19. خرد اعوان

    سوال

    گاڑی چلاتے ہوئے ایک خاتون کو ٹریفک سارجنٹ نے اشارے سے روکا اور قریب آکر پوچھا ۔ “ محترمہ ! آپ کا کب تک گھر سے باہر رہنے کا ارادہ ہے ؟“ “ کیا مطلب ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ؟ تم یہ سوال کیوں کر رہے ہو ؟“ خاتون نے برہم ہو کر پوچھا ۔ “ خاتون ! میں تو صرف اس لیے پوچھ رہا ہوں کہ جب آپ گھر چلی جائیں گی تو...
  20. خرد اعوان

    اطلاع

    کراچی کی ایک سڑک پر مسافر بس شام سے لے کر صبح تک ٹریفک جام میں پھنسی رہی ۔ سورج نکلا تو ایک صاحب بس سے اّترے اور تھکے تھکے انداز میں قریبی پبلک فون تک پہنچے ۔ ایک نمبر ملا کر وہ فون پر بولے ۔ “ کون ۔ ۔ ؟ چوکیدار ۔ ۔ ؟ ہاں ۔ میں اختر بول رہا ہوں ۔ صاحب آئیں تو انہیں بتا دینا کہ میں آج دفتر...
Top