نتائج تلاش

  1. مانی عباسی

    درست تلفظ

    سلام .. لفظ "نہج" کا درست تلفظ کیا هے؟؟؟ ہ سکون میں هے یا هرکت میں؟؟
  2. مانی عباسی

    غزل برائے تنقید -----

    ہو باعث کچھ بھی اس بے آبرو کا ذکر مت کیجے بہ اندازِ شکایت بھی عدو کا ذکر مت کیجے ہماری شاعری سن کر لگے وہ ڈانٹنے ہم کو "یوں اپنے بِیچ کی اس گفتگو کا ذکر مت کیجے" بنی ہے یار کی آنکھیں سفیرِ بادہ و ساغر ہمارے آگے اب جام و سبو کا ذکر مت کیجے ہوا ہے گر شبابِ گل فنا تو کیوں ہے حیرانی کہا...
  3. مانی عباسی

    غزل برائے تنقید -----

    ان آنکھوں میں آنکھیں کوئ کیسے ڈالے سمندر جنهیں دیکھ کے سر جھکا لے یوں کر اب تو خلوت میں محفل سجا لے نہ آئیں گے وہ.... یاد کو ہی بلا لے نہ دو مشورہ ترکِ الفت کا ہم کو کہو بَید سے کوئی اور حل نکالے خدا کو لگائیں گے تیری شکایت کہا یہ تو بولے ابے جا لگا لے! مہینہ دسمبر کا پھر آ رہا...
  4. مانی عباسی

    تقطیع کیا ہوگی؟؟؟؟

    سلام غا لب کی ایک غزل پڑھی جسکا ایک شعر ہے مئےعشرت کی خواہش ساقیِ گردوں سے کیا کیجے ... لیے بیٹھا ہے اک دو چار جامِ واژگوں وہ بھی اس شعر کی تقطیع کیا ہوگی؟؟؟؟
  5. مانی عباسی

    غزل برائے تنقید -----

    یہ بازی ہار کے یارو مجھے زندہ نہیں رہنا مرے اپنو مرے پیارو مجھے زندہ نہیں رہنا زمیں زادہ ہوں خواہش چاند کی ہے چھو نہیں سکتا رقابت ختم اے تارو مجھے زندہ نہیں رہنا بہت سے لوگ کم ہمت کہیں گے جانتا ہوں میں شجاعت کے ادا کارو مجھے زندہ نہیں رہنا چھلے پاؤں کٹھن رستے مگر منزل نہ مل پائی بقا...
  6. مانی عباسی

    شعر برائے تنقید و تبصرہ و اصلاح

    ترے گیسوئے عنبر فام کا لے کر سہارا اب ہوا سینہ سپر شَمْسُ الضُّحٰی کے ہے سامنے مانی
  7. مانی عباسی

    مرزا غالب کو سمجھ کر پڑھنا۔۔۔

    مرزا غالب کو صحیح طرح مطلب کے ساتھ سمجھ کر پڑھنے میں کوئی میری مدد کرے گا؟؟؟؟؟؟
  8. مانی عباسی

    برائے تنقید تبصرہ و اصلاح

    خواب یوں شرمندۂ تعبیر ہو میں بنوں رانجھا تو میری ہیر ہو گر ترے جذبات میں تاثیر ہو یوں نہ تیری آہ بے توقیر ہو دل تو کرتا ہے کہ اب ے زندگی تیرا میرا معرکہٴ کشمیر ہو آدمی سے یہ خدا ہے چاہتا آدمی خود کاتبِ تقدیر ہو بزم والو اب اجازت دو مجھے اور نہ مجھ سے درد کی تشہیر ہو
  9. مانی عباسی

    ایک پرانی غزل کچھ رد و بدل کے ساتھ دوبارہ اصلاح کے لیئے پیش ہے

    خدارا کچھ میری اس آرزو کی آبرو رکھنا نگاہوں کے سوا بھی اک مقامِ گفتگو رکھنا جمالِ روئے تاباں سے میں ٹکڑوں میں بکھر جاؤں بنا کر آئینہ مجھ کو تم اپنے رو برو رکھنا گریباں چاک ہو جانا محبت کی نشانی ہے رقیبوں سے کہا جائے کہ سامانِ رفو رکھنا مریضِ عشق کی چارہ گری کے واسطے اب کے نظر کے میکدے میں...
  10. مانی عباسی

    برائے تنقید و تبصرہ و اصلاح

    الف عین محمد یعقوب آسی آپ دونوں استادوں سے رائے درکار ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ خدارا کچھ مری اس آرزو کی آبرو رکھ لو نگاہوں کے سوا بھی اک مقامِ گفتگو رکھ لو دکھیں جب حسن کے جلوے تو ٹکڑوں میں بکھر جاؤں بنا کر آئینہ مجھ کو تم اپنے رو برو رکھ لو گریباں چاک ہو جانا محبت کی نشانی ہے رقیبوں سے کہا جائے کہ...
  11. مانی عباسی

    برائے تنقید تبصرہ و اصلاح

    خوشبو کا یہ عالم ہے ترے دیس سے آ کر چپ چاپ ہے بیٹھی ہوئی چہرے کو چھپا کر کر دیں نہ کہیں خاک ترے دل کو جلا کر معیوب فقیروں کو نہ اے یار کہا کر تشریف وہ لائے میری تربت پے تو بولے ہوں خوش بہت تجھکو میں مٹی میں ملا کر آنکھوں کو رلانے کا رواج اب بھی ہے قائم یادوں سے کسی کی تو بھی دل دیکھ لگا کر...
  12. مانی عباسی

    فراقِ یار میں ایسا کمال آیا'----------- غزل

    فراقِ یار میں ایسا کمال آیا سنانے خود کو میں اپناہی حال آیا ترے جب ہجر میں تیرا خیال آیا ہر اک لمحہ ہر اک پل بن کے سال آیا وفا کا نام اور وہ بھی ترے لب سے لگےجیسے بچھانے کوئی جال آیا بھلا بیٹھے ستارے چاند کو ہی اب ہے کوئی سج کے آج اتنا کمال آیا کلی کو دیکھ کر ڈھلتے گلابوں میں نہ...
  13. مانی عباسی

    غزل -----

    قلندر وہی ہے جو یہ مانتا ہے طریقت نہیں ہے شريعت سے پہلے چراغ آخرِ شب کا تھا بجھ گیا ہوں ہوئی ختم ہے لَو حرارت سے پہلے نہ لالچ دو آنکھوں کو خوابِ صنم کا نہ اب نیند آئے گی رحلت سے پہلے بہت مسکرائے کہا جب یہ میں نے جما آنکھ مجھ پر شرارت سے پہلے سنا ہے یہ اہلِ نظر سے ہمیشہ وفا دیکھتے ہیں شباہت...
  14. مانی عباسی

    غزل ----- ہے محبت کیا

    وفا سے پوچھ کے آؤ سکھاتی ہے محبت کیا سوا اشکوں کےکچھ تمکو پلاتی ہے محبت کیا حیا آنچل حیا کاجل ادا ظالم نگہ ظالم کسی کے حسن سے آگے بھی جاتی ہےمحبت کیا مجھے معلوم ہے محبت کیارونے سے کوئی مل نہیں جاتا مجھے یہ دیکھنا ھے رنگ لاتی ہے محبت کیا لکھا جو میں نے "چاہت یوں نہیں ہوتی" تو کہنے ھیں ارے اتنا...
  15. مانی عباسی

    برائے تنقید تبصرہ و اصلاح

    دلوں کو پاک کرتی ہے وفا کا درس دیتی ہے محبت مبتدی کو منتہا کا درس دیتی ہے نگاہیں قتل کرتی ہیں اشارے ساتھ دیتے ہیں تری نازک ادا مجھکو خطا کا درس دیتی ہے کسی کی آنکھ گاگر ہے کسی کی آنکھ ساگر ہے کسی کی آنکھ آنکھوں کو حيا کا درس دیتی ہے ہٹا کر زلف اپنی صورتِ مہرِ مکمل سے ادھورے چاند کو وه انتہا...
  16. مانی عباسی

    برائے تنقید و تبصرہ و اصلاح

    آپ سے کوئی رشتہ ہمارا نہیں کہہ بھی دو اب یہ جملہ تمہارا نہیں آنکھ کاجل بھری پر اشارا نہیں ہو چلا ہے یقیں وہ ہمارا نہیں پاس جو میرے ماں کا سہارا نہیں آنکھ کا میں کسی کی ستارا نہیں باوفا بے وفا کے برابر نہیں چاند جیسے برابر ستارا نہیں مثلِ شب جیسی زلفوں نے رخ سے کہا تو مرا چاند ہے ...... کوئی...
  17. مانی عباسی

    جگر مراد آبادی نے ایک گرہ ایسی لگائی کہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    ہندوستان میں ایک جگہ مشاعرہ تھا۔ ردیف دیا گیا: "دل بنا دیا" اب شعراء کو اس پر شعر کہنا تھے۔ سب سے پہلے حیدر دہلوی نے اس ردیف کو یوں استعمال کیا: اک دل پہ ختم قدرتِ تخلیق ہوگئی سب کچھ بنا دیا جو مِرا دل بنا دیا اس شعر پر ایسا شور مچا کہ بس ہوگئی ، لوگوں نے سوچا کہ اس سے بہتر کون گرہ لگا سکے...
  18. مانی عباسی

    برائے تنقید و تبصرہ و اصلاح

    محبت زندگی کا یوں سکوں برباد کرتی ہے کہ جیسے آیت الکرسی فسوں برباد کرتی ہے الف عین
  19. مانی عباسی

    برائے تبصرہ و تنقید.......

    جلتی ہے کیوں ھمیشہ یہ کائنات مجھ سے جب بھی کبھی ملائے تنہائی ہاتھ مجھ سے کیوں پوچھتے ہو یارو رتبہِ ذات مجھ سے کرتا نہیں ہےمیرا دل کوئی بات مجھ سے مل جائے چاند تو پوچھوں گا یہ آج اس سے کیوں روز چھین لیتے ہو میری رات مجھ سے تھا پیکرِ وفا .... چاہت کا مگر مخالف یادیں نبھاتی ہیں جسکی اب بھی...
  20. مانی عباسی

    برائے تنقید و اصلاح.........

    جب محبت نے رہنمائی کی ہم نے اشکوں سے آشنائی کی مے کشی کو برا جو کہتے ہو بات ہے شیخ جی رسائی کی تب ملے ہیں گہر ان آنکھوں میں غم نے برسوں یہاں کھدائی کی بے اثر آہ ہوئی جاتی ہے جیسے کوئی دوا عطائی کی تاب تو لا نہ پائے گا مانی چھوڑ دے ضد یہ رو نمائی کی
Top