نتائج تلاش

  1. محمل ابراہیم

    غزل برائے اصلاح

    محترم اساتذہ الف عین محمد احسن سمیع:راحل محمد خلیل الرحمٰن سید عاطف علی و دیگر اساتذہ کرام آداب آپ سے اصلاح و رہنمائی کی درخواست ہے۔۔۔۔ کیا ہے آخر اسے پریشانی؟ میرے پہلو میں کیوں ہے ویرانی؟ چاہتی ہُوں کہ خوش رہوں لیکن مجھ سے خوشیاں ہوئیں ہیں بیگانی خون روئی تھیں میری آنکھیں پر تم سمجھتے رہے...
  2. محمل ابراہیم

    فضا ابنِ فیضی کی شاعری و مختصر تعارف

    تایخ ولاوت- 7 جنوری 1923 بہ مقام مئو فضا ابن فیضی (وفات: 17جنوری 2009ء) فضا صاحب کا نام تو فیض الحسن تھا مگر اپنے قلمی نام فضا ابن فیضی سے مشہور ہوئے یہاں تک کہ لوگ ان کا اصلی نام بھول گئے۔ یکم جولائی 1923ءکو مئوناتھ بھنجن یوپی میں پیدا ہوئے ابتدائی تعلیم کے بعد مئو کے معروف دینی ادارہ جامعہ...
  3. محمل ابراہیم

    غزل برائے اصلاح

    محترم اساتذہ کرام جناب الف عین، سید عاطف علی محمد خلیل الرحمٰن محمد احسن سمیع: راحل آداب آپ سے اصلاح و رہنمائی کی درخواست ہے____ اُداس تنہا،کھڑی ہوں گم سم،ہیں مجھ میں پنہاں ہزارہا غم ہیں سرد آہیں،اُداس راہیں،امید زخمی،یقین بے دم شکستہ دل کے ہزار ٹکڑے بکھر کے سینے میں چبھ رہے ہیں بلاؤ یاروں...
  4. محمل ابراہیم

    غزل برائے اصلاح

    محترم استاذہ کرام الف عین ، محمد خلیل الرحمٰن، محمد احسن سمیع: راحل سید عاطف علی آداب آپ سے اصلاح و رہنمائی کی درخواست ہے_____ میں غزل نہیں کوئی میر کی نہ میں داستاں ہوں شہیر کی میں ہوں نالۂ شب سہ پہر میں صدا ہوں بے کل فقیر کی کبھی سر بہ سجدہ جبین تھی میں نمازیوں کی زمین تھی مجھے آکے کوئی...
  5. محمل ابراہیم

    غزل برائے اصلاح

    اُستاد محترم الف عین، محمد احسن سمیع :راحل،سید عاطف علی ، محمد خلیل الرحمٰن و دیگر تمام اساتذہ کرام آپ سے اصلاح و رہنمائی کی درخواست ہے_____ اُن سے کہنا مری خطا کیا ہے سچ ہی بولا تھا پھر برا کیا ہے بجھ چکیں جب تمام قندیلیں یا بجھ گئیں جب تمام قندیلیں پھر یہ آنکھوں میں جل رہا کیا ہے یا...
  6. محمل ابراہیم

    تعارف کیا ضروری ہے کہ تُجھ سی ہی نظر آؤں میں

    السلام علیکم میرا تعلق ہندوستان کے صوبے اُتر پردیش سے ہے۔مجھے بچپن سے اُردو اور اہل اُردو سے والہانہ انسیت رہی ہے ۔میں نے انٹر سائنس سے کیا اور بہ فضل خدا ہر درجات میں نمایاں کامیابی حاصل کی۔مگر اُردو کی محبت نے بی اے کرنے پر مجبور کر دیا،اس وقت میں بی اے سال آخر کی طالبہ ہوں ۔میں نے انٹر فائنل...
  7. محمل ابراہیم

    تم شاعری ہو میری

    تم شاعری ہو میری اس نے پوچھا تمہیں تتلیاں پسند ہیں نہ؟ میں نے اثبات میں سر ہلا دیا اُدھر خاموشی رہی۔۔۔۔ اک لمبا سکوت رہا مگر میں کشمکش میں مبتلاء رہی کیا میں اسے بتاؤں کہ۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟ مجھے تتلیوں سے زیادہ تتلیاں بھیجنے والا ہاتھ پسند ہے۔۔ اور وہ چہرہ، وہ آنکھیں بھی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تتلیاں مجھے پسند ہیں،...
  8. محمل ابراہیم

    فاصلے اتنے لمبے نہیں

    جناب شافع صاحب وارد ہوئے تو میری ایک غزل پر اس دادخوانی کے ساتھ "واہ بھائی آپ کی شاعری کمال کی ہوتی ہے یوں ہی سناتے رہیۓ" یہ تو ٹھیک تھا مگر " لفظ بھائی" ذرا مشکل سے حلق سے اترا لیکن میرے چہرے پر ایک خفیف سی مسکراہٹ بکھر گئی ایسا اس لئے کیوں کہ میرے ساتھ یہ پہلا واقعہ نہیں تھا عموماً میری...
  9. محمل ابراہیم

    غزل برائے اصلاح

    استاد محترم الف عین،محمد احسن سمیع راحل، محمد خلیل الرحمٰن ،سید عاطف علی آپ سے اصلاح و رہنمائی کی درخواست ہے۔ میں غزل نہیں کوئی میر کی نہ میں داستاں ہوں شہیر کی میں ہوں نالۂ شب سہ پہر میں صدا ہوں بے کل فقیر کی کبھی سر بہ سجدہ جبین تھی میں نمازیوں کی زمین تھی مجھے آکے کوئی رہا کرے یہی...
  10. محمل ابراہیم

    غزل برائے اصلاح

    علم طبعی کے اصولوں کو بدل کر دیکھیں ہم ذرا دیر ہواؤں میں ٹہل کر دیکھیں ابر تھم جاتا ہے پر چھت ہے برستی تادیر ٹھہریں اک رات مرے گھر پہ بہل کر دیکھیں پیٹ کی آگ سے بڑھ کر کوئی آتش ہی نہیں بھوک کیا شئے ہے کبھی بھوک میں جل کر دیکھیں زندگی کیسے گزرتی ہے بلا مسکن کے جاننا یہ ہے تو پھر گھر سے نکل کے...
  11. محمل ابراہیم

    غزل برائے اصلاح

    میں ذکر یار سر عام کرنے آئی ہوں متاعِ جان میں نیلام کرنے آئی ہوں وہ طور و طرز کہ ہو جس سے بشریت زخمی میں اُن اصولوں کا اتمام کرنے آئی ہوں مری نوائے دل افگار کو یوں ہی نہ سمجھ پیامِ فردا ترے نام کرنے آئی ہوں ملائے خاک میں اعلیٰ نظام تم نے جو میں اُن نظام کو پھر عام کرنے آئی ہوں جو روند ڈالتے...
  12. محمل ابراہیم

    غزل برائے اصلاح

    چلو بےسبب ہم یوں ہی مسکرائیں محبّت کے قصے سنیں اور سنائیں یہ نفرت کی آندھی ہے دمدار کتنی جلا کر دیئے اس کا زور آزمائیں یوں چپ چاپ سہتے رہیں ظلم کب تک جب ایسے ہے جینا تو ہم مر نہ جائیں عبادت ہے جنت تو خدمت خدا ہے کریں خدمتِ خلق اور رب کو پائیں یہ آنسو نہیں یہ ہیں شبنم کے قطرے گرا کر کلی پر...
  13. محمل ابراہیم

    برائے اصلاح

    نہ بچپن کی امنگیں ہیں نہ ہیں وہ شوخیاں باقی تعاقب میں تھے جن کے ہم نہیں وہ تتلیاں باقی ہوئی مدت کہ میں زندہ تھی پر اب زیرِ مدفن ہوں ملا ہے جسم مٹّی میں نہ ہے اب اس میں جاں باقی مرے قدموں کی مدھم چھاپ جو گھر تک پہنچتی تھی نہ اس کا نقش قائم ہے نہ ہے نام و نشاں باقی مرے احباب، میرے یار، وہ اُن...
  14. محمل ابراہیم

    بزم یار

    اُستاد محترم جناب احسن سمیع راحل صاحب درج ذیل غزل پر یوں تو آپ نے کافی پہلے اصلاح دی تھی مگر میں لبمے وقفے کے بعد آج اسے دوبارہ ارسال کر پا رہی ہوں۔آپ کی نظر ثانی کی آرزومند _____ سحر جو تم نہیں تو بزم میں، چراغ بھی جلے نہیں ہیں رونقیں دھواں دھواں، دور مئے چلے نہیں تھا اس کو زعم اس کے بن،...
  15. محمل ابراہیم

    اُردو

    پائی ہے نغمگی یہ اُردو تری بدولت قربان جاؤں تُجھ پر واروں میں اپنی دولت آداب میں نے سیکھا ہے تُجھ سے گفتگو کا اندازِ دل رُبائی سیکھی ہے تُجھ سے چاہت تیرے حسین رخ کا تھا میر بھی دیوانہ غالب نے تیرے دم سے پائی جہاں میں شہرت ہر اِک عہد میں پیدا ہونگے ترے دیوانے ہر اِک عہد میں تیری قائم رہے گی...
  16. محمل ابراہیم

    مشورہ

    استادِ محترم جناب الف عین، محمد احسن سمیع راحل، محمد خلیل ارحمن ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بات بگڑے بھی تو جھک کرکے بنا لی جائے روٹھ جائے جو محبت تو منا لی جائے میرے مولیٰ کبھی وہ دن نہ دکھانا مجھ کو ہاتھ پھیلائے مرے در سے سوالی جائے اس سے پہلے کہ ہو در پیش سفر شہر عدم آؤ اس واسطے کچھ نیکی کما لی...
  17. محمل ابراہیم

    غزل برائے اصلاح

    تم جو آئے ہو تعارف بھی کراتے جانا مجھ سے ملنے کے مقاصد بھی بتاتے جانا آج میں درد سے روئی ہوں لپٹ کر گھنٹوں کچھ نئے درد مجھے پھر بھی تھماتے جانا مجھ پہ جچتی ہے تڑپ اور چبھن زخموں کی نت نئے طرز سے تم مجھ کو ستاتے جانا خوابِ غفلت میں پڑے سوئے ہیں زیرِ گردوں لاؤ اک بانگ درا سب کو جگاتے جانا ہر...
  18. محمل ابراہیم

    برائے اصلاح

    اپنا دل کیوں خراب کرتے ہیں آؤ اُن سے خطاب کرتے ہیں چشمِ قاتل کو کھول رکھا ہے زعم ہے ہم حجاب کرتے ہیں کیوں کریں بیچ میں انا حائل گفتگو ہم شتاب کرتے ہیں حکمرانوں کو گالیاں دے کر کیوں نہ کار ثواب کرتے ہیں ہم سے سرزد ہوئی خطا جتنی آج ان کا حساب کرتے ہیں عدل کا سر بلند ہو جس سے مل کے وہ انقلاب...
  19. محمل ابراہیم

    برائے اصلاح

    پھولوں کی رہگزر ہو خوشبو بھرا سفر ہو مدت سے منتظر ہوں تو میرا ہمسفر ہو نیلی رواق چادر تاروں سے سج رہی ہو یا نیلی رواق چادر تاروں سے ہو منقش جھلمل حسین وادی اور اس میں میرا گھر ہو ہر اک روش میں پنہا موسم بہار کے ہوں ہر اک کلی شجر کی پتجھڑ سے بے خطر ہو یا ہر اک کلی شجر کی بے خوف بے خطر ہو...
  20. محمل ابراہیم

    برائے اصلاح

    پہنا سکتی اگر اپنے دُکھوں کو لفظ کا جامہ کہ گر لکھ سکتا احساسات کو خامہ تو پھر ہر روز کاغذ پر جنازے اٹھتے لفظوں کے قلم لکھتا روانی سے میرے غم کا الم نامہ بہت سی داستانوں کو مکمل کر نہیں پائی روایت کو نبھانے میں ادھورا ہے ہر افسانہ رعایا ہوں بظاہر میں مگر دل ہے شہنشاہ کا حکومت خود پہ ہے میری...
Top