غزل
یک رنگیِ حیات نے تڑپا دیا مجھے
غم کی سیاہ رات نے تڑپا دیا مجھے
یا دل کو زندگی کی تمنا نہیں رہی
یا خواہشِ ثبات نے تڑپا دیا مجھے
ہموار اس کی جیت کا رستہ کیا تھا آپ
پھر کیوں یہ اپنی مات نے تڑپا دیا مجھے
کتنی ہی آرزوؤں نے دل کو دیا قرار
کتنی ہی خواہشات نے تڑپا دیا مجھے
میں اس میں لمحہ لمحہ...