نتائج تلاش

  1. عمران سرگانی

    اپنا اصول خود ہی مجھے توڑنا پڑا : غزل برائے اصلاح

    بہت شکریہ سر۔۔۔ اب کیا درست ہے۔۔۔ اپنا اصول خود ہی مجھے توڑنا پڑا اک بے وفا سے رشتہ مجھے جوڑنا پڑا پڑھنے کو مل گئی جو کہانی نئی اسے میری کتاب کا یہ ورق موڑنا پڑا بیزار ہو گیا وہ محبت سے میری جب دنیا کے بیچ اسکو مجھے چھوڑنا پڑا ٹوٹے ہوئے بدن کو مرے ، اک پھٹی ہوئی تصویر کی طرح پھر اسے جوڑنا...
  2. عمران سرگانی

    ان ابابیلوں کے جیسے پر دیئے جائیں ہمیں : غزل برائے اصلاح

    السلام علیکم سر الف عین عظیم شاہد شاہنواز بھائی اصلاح فرما دیجئے۔۔۔ افاعیل :- فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن ان ابابیلوں کے جیسے پر دیئے جائیں ہمیں اور ہماری چونچ میں کنکر دیئے جائیں ہمیں پاس کر لیں امتحاں تیری محبت کا ، اگر کچھ تری تعریف کے نمبر دیئے جائیں ہمیں ہم نے دیں قربانیاں ، تمکو نہیں...
  3. عمران سرگانی

    غزل کو کیسے مترنم پڑھا جائے ؟؟؟

    بہت شکریہ جناب۔۔۔ پہلے بھی اس مضمون کا مطالعہ کر چکا ہوں۔۔۔ بہت خوب ہے۔۔ن
  4. عمران سرگانی

    غزل کو کیسے مترنم پڑھا جائے ؟؟؟

    بالکل درست کہا آپ نے۔۔۔
  5. عمران سرگانی

    غزل برائے اصلاح: چھت ہے تو سر نہیں ہمارے پاس

    سر الف عین چھت ہے تو سر نہیں ہمارے پاس کچھ بھی بہتر نہیں ہمارے پاس خاک آزادیاں ملی ہیں ہمیں اپنے جب پر نہیں ہمارے پاس ہم تو خود سے لپٹ کے سوتے ہیں گرم چادر نہیں ہمارے پاس دیس پردیس لگ رہا ہے ہمیں کوئی گھر ور نہیں ہمارے پاس گو کہ فرصت ہے پھر بھی اپنے لئے وقت اکثر نہیں ہمارے پاس مٹ گئیں ہاتھ...
  6. عمران سرگانی

    اپنا اصول خود ہی مجھے توڑنا پڑا : غزل برائے اصلاح

    السلام علیکم سر الف عین عظیم شاہد شاہنواز بھائی اصلاح فرما دیجئے۔۔۔ افاعیل :۔ مفعول فاعلات مفاعیل فاعلن اپنا اصول خود ہی مجھے توڑنا پڑا جب بے وفا سے رشتہ مجھے جوڑنا پڑا پڑھنے کو مل گئی جو کہانی نئی اسے میرے کتابچہ کا ورق موڑنا پڑا بیزار ہو گیا وہ محبت مری سے جب دنیا کے بیچ اسکو مجھے چھوڑنا...
  7. عمران سرگانی

    سہ ماہی اردو محفل ۔۔۔ اکتوبر تا دسمبر 2019

    غزل (2) تو سوچتا ہے یہ لوگ رانجھے کو ہیر دیں گے ؟ یہ بھیڑیے نوچ کر بدن اسکا چیر دیں گے تمہارا دشمن نشانہ باندھے گا تب ہی تم پر جو دوست جا کر کمان میں اسکی تیر دیں گے تری بصارت سے رنگ چھینیں گے زندگی کے نہ دیکھ ، رنگین خواب آنکھوں کو نیر دیں گے تمہارے آگے جو چاند بھی ماند پڑ گیا ہے تو ہم...
  8. عمران سرگانی

    سہ ماہی اردو محفل ۔۔۔ اکتوبر تا دسمبر 2019

    غزل (1) تمہیں کیسے بتائیں ، سب امیدیں ٹوٹ جاتی ہیں کہ جب تم روٹھتے ہو ، چاہتیں بھی روٹھ جاتی ہیں برہنہ پاؤں چلنا پڑ گیا پُر خار صحرا میں محبت کے سفر میں جوتیاں تک ٹوٹ جاتی ہیں ترے بدلے ہوئے تیور مجھے جب یاد آتے ہیں نہ جانے کیوں مرے ہاتھوں سے چیزیں چھوٹ جاتی ہیں کہیں اس کے چلے آنے سے گل کھلتے...
  9. عمران سرگانی

    سہ ماہی اردو محفل ۔۔۔ اکتوبر تا دسمبر 2019

    السلام علیکم تمام دوست احباب خیریت سے ہیں۔۔۔ مجھ مبتدی کو کچھ ماہ پہلے استاد محترم الف عین کی طرف سے مدعو کیا گیا تھا۔۔۔ میں دو غزلیں اشاعت کے لئے دینا چاہتا ہوں۔۔۔ امید کرتا ہوں معیار پر پوری اتریں گی۔۔۔
  10. عمران سرگانی

    غزل برائے اصلاح: چھت ہے تو سر نہیں ہمارے پاس

    بہت شکریہ سر۔۔۔ ہم میں اس وجہ سے کشش نہ رہی اپنا محور نہیں ہمارے پاس ہم اکیلے بھی لڑ رہے ہیں یہ جنگ لاؤ لشکر نہیں ہمارے پاس اب درست ہے سر؟؟؟
  11. عمران سرگانی

    غزل برائے اصلاح: چھت ہے تو سر نہیں ہمارے پاس

    بہت شکریہ سر الف عین وہ حسیں تر نہیں ہمارے پاس کچھ بھی یکسر نہیں ہمارے پاس چھت ہے تو سر نہیں ہمارے پاس کچھ بھی بہتر نہیں ہمارے پاس خاک آزادیاں ملی ہیں ہمیں اپنے جب پر نہیں ہمارے پاس ہم تو خود سے لپٹ کے سوتے ہیں گرم چادر نہیں ہمارے پاس دیس پردیس لگ رہا ہے ہمیں کوئی گھر ور نہیں ہمارے پاس...
  12. عمران سرگانی

    غزل برائے اصلاح: چھت ہے تو سر نہیں ہمارے پاس

    السلام علیکم سر الف عین عظیم شاہد شاہنواز اصلاح فرما دیجئے۔۔۔ فاعلاتن مفاعلن فعلن چھت ہے تو سر نہیں ہمارے پاس کچھ بھی یکسر نہیں ہمارے پاس خاک آزادیاں ملی ہیں ہمیں اپنے جب پر نہیں ہمارے پاس ہم تو خود سے لپٹ کے سوتے ہیں گرم چادر نہیں ہمارے پاس دیس پردیس لگ رہا ہے ہمیں اب کوئی گھر نہیں ہمارے...
  13. عمران سرگانی

    قطعہ برائے اصلاح

    السلام علیکم سر الف عین عظیم شاہد شاہنواز بھائی اصلاح فرما دیجئے۔۔۔ افاعیل : مفعول مفاعیل مفاعیل مفاعیل سینے سے مسیحا نے مرا دل ہے نکالا اور دل کی جگہ اس نے کئی سنگ بھرے ہیں یہ خواب مرے تلخ بھی ہیں اور حسیں بھی خوابوں میں مری زندگی کے رنگ بھرے ہیں شکریہ
  14. عمران سرگانی

    طرحی غزل برائے اصلاح

    بہت شکریہ جناب۔۔۔
  15. عمران سرگانی

    طرحی غزل برائے اصلاح

    بہت شکریہ سر۔۔۔ دراصل ڈاکٹر نثار اکبر آبادی نے اپنی کتاب شعر اور فن شعر میں اس بحر کو اسی طرح لکھا ہے اور مجھے اس طرح تقطیع کرنے میں زیادہ آسانی رہتی ہے۔۔۔ ورنہ مجھے بھی علم ہے اس بحر کا۔۔۔ سرائیکی زبان میں قسم اٹھانا محاورہ ہے اس لئے یہاں بھی وہی آ گیا۔۔۔ بہتر کرتا ہوں۔۔۔
  16. عمران سرگانی

    طرحی غزل برائے اصلاح

    السلام علیکم سر الف عین عظیم شاہد شاہنواز بھائی اصلاح فرمائیں۔۔۔ افاعیل :- فعلن مفاعلن فعلاتن مفاعلن دامن کو تیرے بعد بچاتا نہیں ہوں میں اب آگ بھی لگی ہو بجھاتا نہیں ہوں میں رہتا ہے میرے بعد پریشان کس لئے پہلے کی طرح تجھکو ستاتا نہیں ہوں میں تو بار بار پاس بلاتے ہو کس لئے اچھا نہیں ہوں گر ،...
  17. عمران سرگانی

    غزل کو کیسے مترنم پڑھا جائے ؟؟؟

    میں نے اپنے ایک غزل اپنے کچھ طالب علموں کو گانے کے لئے دی جو سکول نعت پڑھا کرتے ہیں۔۔۔ وہ چار گانوں کی طرز پر تیار کر لائے۔۔۔ اور یقین جانئے ان گانوں کی بحر بھی وہی تھی جو اس غزل کی تھی حالانکہ بچے بحروں سے واقفیت نہیں رکھتے تھے۔۔۔
  18. عمران سرگانی

    غزل کو کیسے مترنم پڑھا جائے ؟؟؟

    السلام علیکم ! میرا ایک سوال ہے ، ایک شاعر جو علم موسیقی سے آشنا نہیں ہے اور اپنی غزل مترنم کہنا چاہتا ہے تو اسکو کیا کرنا چاہئے؟؟؟ سر الف عین عظیم شاہد شاہنواز و دیگر اساتذہ اس پر کچھ روشنی ڈالیں۔۔۔ شکریہ
  19. عمران سرگانی

    تو سوچتا ہے : غزل برائے اصلاح

    بہت شکریہ سر۔۔۔ خوش رہیں۔۔۔
Top