نتائج تلاش

  1. پ

    انڈا - پیاسا صحرا

    سحری کے وقت انڈے سے لطف اندوز ہوتے ہوئے ایک قطع کا نزول ہوا ۔ سو اچھا یا برا جیسا بھی ہے آپ احباب کی نذر گزارتا ہوں ۔ انڈا جثہ رانجھے کا سا اور مجنوں کا حلیہ لے کر عمر اس نے بتا دی اک الجبرے کا کلیہ لے کر پوچھتا تھا سب سےانڈے کی تھیوری کیا ہے بحث کرتا تھا ہر ایک سے مرغی کا خلیہ لے کر...
  2. پ

    نظم - "اکیلی" - بلراج کومل

    نظم - اکیلی ۔بلراج کومل اکیلی اجنبی اپنے قدموں کو روکو ذرا جانتی ہوں تمہارے لیے غیر ہوں پھر بھی ٹھہرو ذرا سنتے جاؤ یہ اشکوں بھری داستاں ساتھ لیتے چلو یہ مجسم فغاں آج دنیا میں میرا کوئی بھی نہیں میری امی نہیں میرے ابا نہیں میرے ننھے سے معصوم بھیا نہیں میری عصمت کی مغرور کرنیں نہیں...
  3. پ

    محسن نقوی غزل-کوئی نئی چوٹ پھر سے کھاؤ اداس لوگو ! -محسن نقوی

    غزل کوئی نئی چوٹ پھر سے کھاؤ اداس لوگو ! کہا تھا کس نے کہ مسکراؤ اداس لوگو! گزر رہی ہیں گلی سے پھر ماتمہ ہوائیں کواڑ کھولو ، دئیے بجھاؤ ، اداس لوگو! جو رات مقتل میں بال کھولے اتر رہی تھی وہ رات کیسی رہی ، سناؤ اداس لوگو! کہاں تلک بام و در چراغاں کیے رکھو گے؟ بچھڑنے والوں کو بھول...
  4. پ

    غزل- کھویا کھویا اداس سا ہو گا-بلراج کومل

    غزل کھویا کھویا اداس سا ہو گا تم سے وہ شخص جب ملا ہو گا قرب کا ذکر جب چلا ہو گا درمیاں کوئی فاصلہ ہو گا روح سے روح ہو چکی بدظن جسم سے جسم کب جدا ہو گا پھر بلایا ہے اس نے خط لکھ کر سامنے کوئی مسئلہ ہو گا گھر میں سب لوگ سو رہے ہوں گے پھول آنگن میں جل چکا ہو گا کل کی باتیں...
  5. پ

    ناصر کاظمی غزل - تھوڑی دیر کو جی بہلا تھا-ناصر کاظمی

    غزل تھوڑی دیر کو جی بہلا تھا پھر تری یاد نے گھیر لیا تھا یاد آئی وہ پہلی بارش جب تجھے ایک نظر دیکھا تھا ہرے گلاس میں چاند کے ٹکڑے لال صراحی میں سونا تھا چاند کے دل میں جلتا سورج پھول کے سینے میں کانٹا تھا کاغذ کے دل میں چنگاری خس کی زباں پر انگارہ تھا دل کی صورت کا اک پتا...
  6. پ

    راحت اندوری غزل-سمندر پار ہوتی جا رہی ہے -راحت اندوری

    غزل سمندر پار ہوتی جا رہی ہے دعا ، پتوار ہوتی جا رہی ہے دریچے اب کھلے ملنے لگے ہیں فضا ہموار ہوتی جا رہی ہے کئی دن سے مرے اندر کی مسجد خدا بیزار ہوتی جا رہی ہے مسائل، جنگ، خوشبو، رنگ، موسم غزل اخبار ہوتی جا رہی ہے بہت کانٹوں بھری دنیا ہے لیکن گلے کا ہار ہوتی جا رہی ہے کٹی...
  7. پ

    انور شعور غزل -نہ سہہ سکوں گا غمِ ذات کو اکیلا میں -انور شعور

    غزل نہ سہہ سکوں گا غمِ ذات کو اکیلا میں کہاں تک اور کسی پر کروں بھروسا میں ہنر وہ ہے کہ جیوں چاند بن کر آنکھوں میں رہوں دلوں میں قیامت کی طرح برپا میں وہ رنگ رنگ کےچھینٹے پڑے کہ اس کے بعد کبھی نہ پھر نئے کپڑے پہن کے نکلا میں نہ صرف یہ کہ زمانہ ہی مجھ پہ ہنستا ہے بنا ہوا ہوں خود...
  8. پ

    غزل -میں تجھے بھولنا چاہوں بھی تو ناممکن ہے - اطہر ناسک

    غزل میں تجھے بھولنا چاہوں بھی تو ناممکن ہے تو میری پہلی محبت ہے مرا محسن ہے میں اسے صبح نہ جانوں جو ترے سنگ نہیں میں اسے شام نہ مانوں کہ جو ترے بن ہے کیسا منظر ہے ترے ہجر کے پس منظر کا ریگِ صحرا ہے رواں اور ہوا ساکن ہے تیری آنکھوں سے تری باتوں سے لگتا تو نہیں مرے احباب یہ کہتے...
  9. پ

    عدم وہ باتیں تری وہ فسانے ترے - عبدالحمید عدم

    غزل - وہ باتیں تری وہ فسانے ترے -عبدالحمید عدم غزل وہ باتیں تری وہ فسانے ترے شگفتہ شگفتہ بہانے ترے بس اک داغِ سجدہ مری کائنات جبینیں تری آستانے ترے بس اک زخم نظارہ حصہ مرا بہاریں تری بادہ خانے ترے فقیروں کا جمگھٹ گھڑی دو گھڑی شرابیں تری بادہ خانے ترے ضمیرِ صدف میں کرن کا مقام...
  10. پ

    نظم - ہاں زیست کا امکاں اور نہیں - پیاسا صحرا

    ہاں زیست کا امکاں اور نہیں اب نسخے سارے ختم ہوئے اور ٹوٹکے سب بے کار گئے اب زیست کے خالی دامن میں اک موت کا لمحہ باقی ہے اس موت کا درماں کوئی نہیں ہر ایک پہ وارد ہونی ہے اب راکھ سمیٹو لمحوں کی اور کوچ کرو اس دنیا سے اب مہلت ساری ختم ہوئی اور خاک ہوئے سپنوں کے محل امیدیں تن کے دامن...
  11. پ

    نظم - ہاں زیست کا امکاں اور نہیں - پیاسا صحرا

    السلام علیکم! میں شاعر تو ہرگز نہیں کہ کبھی کچھ کہا ہی نہیں ۔ ہاں اچھی شاعری سے لگاؤ ضرور ہے اور پڑھتا بھی ہوں ۔ آپ اہلِ علم لوگوں کی صحبت کے طفیل کچھ کچھ شاعری کی سمجھ بھی آنا شروع ہو گئ ۔۔ پتہ نہیں آج کس موڈ میں تھا کہ ایک نظم ہو گئ مجھے معلوم ہے کہ یہ اس قابل تو نہیں کہ پیش کی جا سکے ۔ مگر...
  12. پ

    اکبر الہ آبادی غزل - خودی بھی مجھ سے جب واقف نہ تھی میں تب سے بسمل ہوں-اکبر الہٰ آبادی

    غزل خودی بھی مجھ سے جب واقف نہ تھی میں تب سے بسمل ہوں ازل سے کشتہِ تیغِ نگاہِ نازِ قاتل ہوں دلا کیوں کر میں اس رخسار روشن کے مقابل ہوں جسے خورشید محشر دیکھ کر کہتا ہے میں تل ہوں خمِ گیسو پر اک رشک پری کے دل سے مائل ہوں مجھے بھی ان دنوں سودا ہے دیوانوں میں داخل ہوں نہیں معلوم اس...
  13. پ

    تبسم غزل - سو بار چمن مہکا سو بار بہار آئی - صوفی غلام مصطفٰی تبسم

    غزل -سو بار چمن مہکا سو بار بہار آئی -صوفی غلام مصطفٰی تبسم غزل سو بار چمن مہکا سو بار بہار آئی دنیا کی وہی رونق دل کی وہی تنہائی اک لحظہ بہے آنسو اک لحظہ ہنسی آئی سیکھے ہیں نئے دل نے انداز شکیبائی یہ رات کی خاموشی یہ عالمِ تنہائی پھر درد اٹھا دل میں پھر یاد تری آئی اس عالم ویراں...
  14. پ

    میر غزل -تیری گلی سے جب ہم عزمِ سفر کریں گے -میر تقی میر

    غزل تیری گلی سے جب ہم عزمِ سفر کریں گے ہر ہر قدم کے اوپر پتھر جگر کریں گے آزردہ خاطروں سے کیا فائدہ سخن کا تم حرف سر کرو گے ، ہم گریہ سر کریں گے عذرِ گناہِ خوباں ، بد تر گناہ سے ہو گا کرتے ہوئے تلافی بے لطف تر کریں گے سر جائے گا ولیکن آنکھیں ادھر ہی ہو ں گی کیا تیری تیغ سے ہم قطع...
  15. پ

    غزل - ضبط کرنا نہ کبھی ضبط میں وحشت کرنا -محمد ایوب خاور

    غزل ضبط کرنا نہ کبھی ضبط میں وحشت کرنا اتنا آساں بھی نہیں تجھ سے محبت کرنا تجھ سے کہنے کی کوئی بات نہ کرنا تجھ سے کنجِ تنہائی میں بس خود کو ملامت کرنا اک بگولے کی طرح ڈھونڈتے پھرنا تجھ کو روبرو ہو تو نہ شکوہ نہ شکایت کرنا ہم گدایانِ وفا جانتے ہیں اے درِ حسن! عمر بھر کارِ ندامت پہ...
  16. پ

    عدیم ہاشمی کٹ ہی گئی جدائی بھی کب یہ ہوا کہ مر گئے - عدیم ہاشمی

    غزل- کٹ ہی گئی جدائی بھی کب یوں ہوا کہ مر گئے -عدیم ہاشمی غزل کٹ ہی گئی جدائی بھی کب یوں ہوا کہ مر گئے تیرے بھی دن گزر گئے ، میرے بھی دن گزر گئے تو بھی کچھ اور اور ہے ، ہم بھی کچھ اور اور ہیں جانے وہ تو کدھر گیا ، جانے وہ ہم کدھر گئے راہوں میں ہی ملے تھے ہم راہیں نصیب بن گئیں تو بھی...
  17. پ

    غزل - دل ہے آئینہء حیرت سے دو چار آج کی رات -عابد علی عابد

    شکریہ محترم واقعی اس شعر میں ٹائپنگ کی غلطی سرزد ہو گئی ہے ۔ آتش کے نیچے زیر ہے ۔ بہت بہت شکریہ محترم ۔ آتشِ گل کو دامن سے ہوا دیتی ہے دیدنی ہے روشِ موجِ بہار آج کی رات
  18. پ

    غزل - دل ہے آئینہء حیرت سے دو چار آج کی رات -عابد علی عابد

    السلام علیکم محترم اس شعر کو میں نے تو ایسے ہی پایا ہے ۔ مجھے اس مین کوئی غلطی نظر نہیں آرہی ہے ۔ کیونکہ بار بار اس شعر کو میں نے دیکھا ہے۔ اگر کوئی غلطی ہو تو معذرت قبول کریں ۔
  19. پ

    غزل - دل ہے آئینہء حیرت سے دو چار آج کی رات -عابد علی عابد

    غزل دل ہے آئینہء حیرت سے دو چار آج کی رات غمِ دوراں میں ہے عکسِ غمِ یار آج کی رات آتشِ گل کو دامن سے ہوا دیتی ہے دیدنی ہے روشِ موجِ بہار آج کی رات آج کی رات کا مہماں ہے ملبوسِ حریر اس چمن زر میں اگتے ہیں شرر آج کی رات میں نے فرہاد کی آغوش میں شیریں دیکھی میں نے پرویز کو دیکھا سرِ...
  20. پ

    نظم -یہ شیشے یہ سپنے یہ رشتے یہ دھاگے -سدرشن فاکر

    یہ شیشے یہ سپنے یہ رشتے یہ دھاگے یہ شیشے یہ سپنے یہ رشتے یہ دھاگے کسے کیا خبر ہے کہاں ٹوٹ جائیں محبت کے دریا میں تنکے وفا کے نہ جانے یہ کس موڑ پر ڈوب جائیں عجب دل کی بستی عجب دل کی وادی ہر اک موڑ موسم نئی خواہشوں کا لگائے ہیں ہم نے بھی سپنوں کے پودے مگر کیا بھروسہ یہاں بارشوں کا...
Top