نتائج تلاش

  1. فرخ منظور

    احسان دانش کل رات کچھ عجیب سماں غم کدے میں تھا. احسان دانش

    کل رات کچھ عجیب سماں غم کدے میں تھا میں جس کو ڈھونڈھتا تھا مرے آئنے میں تھا جس کی نگاہ میں تھیں ستاروں کی منزلیں وہ میرِ کائنات اسی قافلے میں تھا رہ گیر سن رہے تھے یہ کس جشن‌ِ نو کا شور کل رات میرا ذکر یہ کس سلسلے میں تھا رقصاں تھے رند جیسے بھنور میں شفق کے پھول جو پاؤں پڑ رہا تھا بڑے قاعدے...
  2. فرخ منظور

    مری آرزو مرا مدعا کوئی اور اس کے سوا نہیں- کامل شطاری

    جزا کی املا درست کر لیں۔ شکریہ!
  3. فرخ منظور

    فرخ منظور کی تک بندیاں

    تری نگاہ کا جب بھی کبھی اشارہ ہوا زماں دو لخت ہوا اور مکاں کنارہ ہوا (فرخ منظور)
  4. فرخ منظور

    اسمارٹ فون کی بھاری قیمت - ویڈیو

    سمارٹ فون کی بے ہنگم قیمت میرے خیال میں ایک بہتر ترجمہ ہو گا۔
  5. فرخ منظور

    اسمارٹ فون کی بھاری قیمت - ویڈیو

    پھر آپ شاید ہرجانہ لکھنا چاہ رہے ہوں گے۔
  6. فرخ منظور

    اسمارٹ فون کی بھاری قیمت - ویڈیو

    حرجانہ لفظ کچھ سمجھ میں نہیں آیا۔
  7. فرخ منظور

    روزے کی حالت میں غلطی سے کیا کھایا، پیا؟

    کہاں زباں سے بیاں ہوتے ہیں وہ اے ہم دم مزے جو ہم نے کسی کی نظر بچا کے لیے
  8. فرخ منظور

    ساقی نہ پوچھ کس طرح پہنچے ترے حضور رستے میں اک طویل بیابانِ ہوش تھا (عدم)

    ساقی نہ پوچھ کس طرح پہنچے ترے حضور رستے میں اک طویل بیابانِ ہوش تھا (عدم)
  9. فرخ منظور

    اشفاق احمد صاحب کی نایاب تصاویر

    اچھا تھا یا برا تھا پر دور تھا ہمار
  10. فرخ منظور

    اشفاق احمد صاحب کی نایاب تصاویر

    آپ کی تصویر سے یہ بات عیاں ہے کہ ہنوز آپ خود بچے ہیں۔
  11. فرخ منظور

    یہ ہونٹ ریشمی کوزے، یہ چشم نورِ تمام ۔ صائمہ زیدی

    یہ ہونٹ ریشمی کوزے، یہ چشم نورِ تمام اِنہی سے بادۂ ہستی، اِنہی سے گردشِ جام کسے جگانے کو آتی ہے روز بادِ صبا؟ کسے سلانے چلا ہے فلک سے ماہِ تمام؟ اِسی فریبِ طلب میں گزر گئی مری عمر خیالِ صبحِ تمنا، اُمیدِ وعدۂ شام بہک رہے ہیں قدم ماہِ آخرِ شب کے چھلک رہا ہے شرابِ سخن سے رات کا جام یہ سانس ٹوٹ...
  12. فرخ منظور

    روزے کی حالت میں غلطی سے کیا کھایا، پیا؟

    دھوپ بہت تیز ہے۔ روزہ رکھتا ہوں مگر روزے کو بہلاتا رہتا ہوں۔ کبھی پانی پی لیا، کبھی حقہ پی لیا، کبھی کوئی روٹی کا ٹکڑا کھا لیا۔ یہاں کے لوگ عجب فہم رکھتے ہیں۔ میں تو روزہ بہلاتا ہوں اور یہ صاحب فرماتے ہیں کہ تُو روزہ نہیں رکھتا۔ یہ نہیں سمجھتے کہ روزہ نہ رکھنا اور چیز ہے اور روزہ بہلانا اور بات...
  13. فرخ منظور

    ہمہ سکوت جو صہبا دکھائی دیتا ہے ۔ صہبا اختر

    بہت شکریہ ۔ لیکن پھر زبردست کی ریٹنگ بھی تو بنتی ہے۔ 😉
  14. فرخ منظور

    آغا اختر شیرانی سے چند ملاقاتیں ۔ سعادت حسن منٹو

    آغا اختر شیرانی سے چند ملاقاتیں (از: سعادت حسن منٹو) خدا معلوم کتنے برس گزر چکے ہیں۔ حافظہ ا س قد ر کمزور ہے کہ نام، سن اور تاریخ کبھی یاد ہی نہیں رہتے۔ امرتسر میں غازی عبدالرحمن صاحب نے ایک روزانہ پرچہ’مساوات’ جاری کیا۔ اس کی ادارت کے لیے باری علیگ(مرحوم)اور ابو العلاء چشتی الصحافی(حاجی لق...
  15. فرخ منظور

    ہمہ سکوت جو صہبا دکھائی دیتا ہے ۔ صہبا اختر

    ہمہ سکوت جو صہبا دکھائی دیتا ہے غزل سنائے تو دریا دکھائی دیتا ہے یہ مجھ کو کیا سرِ دنیا دکھائی دیتا ہے تماشا ہوں کہ تماشا دکھائی دیتا ہے یہ کون دل کے اندھیروں سے شام ہوتے ہی چراغ لے کے گزرتا دکھائی دیتا ہے جو ظلمتوں سے گزرتے ہیں وہ سمجھتے ہیں نظر نہ آئے تو کیا کیا دکھائی دیتا ہے کہاں ہے تو،...
  16. فرخ منظور

    غالب مدت ہوئی ہے یار کو مہماں کیے ہوئے ۔ مرزا غالب

    اقبال بانو کی آواز میں مرزا غالب کی یہی غزل سنیے
  17. فرخ منظور

    غالب مدت ہوئی ہے یار کو مہماں کیے ہوئے ۔ مرزا غالب

    مدت ہوئی ہے یار کو مہماں کیے ہوئے جوشِ قدح سے بزم، چراغاں کیے ہوئے کرتا ہوں جمع پھر جگرِ لخت لخت کو عرصہ ہوا ہے دعوتِ مژگاں کیے ہوئے پھر وضعِ احتیاط سے رکنے لگا ہے دم برسوں ہوئے ہیں چاکِ گریباں کیے ہوئے پھر گرم نالہ ہائے شرربار ہے نفس مدت ہوئی ہے سیرِ چراغاں کیے ہوئے پھر پرسشِ جراحتِ دل کو...
  18. فرخ منظور

    فراق :::: سرمیں سودا بھی نہیں، دل میں تمنّا بھی نہیں :::: Firaq Gorakhpuri

    سر میں سودا بھی نہیں دل میں تمنا بھی نہیں لیکن اس ترکِ محبت کا بھروسا بھی نہیں دل کی گنتی نہ یگانوں میں نہ بیگانوں میں لیکن اس جلوہ گہۂ ناز سے اٹھتا بھی نہیں مہربانی کو محبت نہیں کہتے اے دوست آہ اب مجھ سے تری رنجشِ بے جا بھی نہیں ایک مدت سے تری یاد بھی آئی نہ ہمیں اور ہم بھول گئے ہوں تجھے...
  19. فرخ منظور

    شاید میں زندگی کی سحر لے کے آ گیا ۔ سدرشن فاکر

    شاید میں زندگی کی سحر لے کے آ گیا قاتل کو آج اپنے ہی گھر لے کے آ گیا تا عمر ڈھونڈھتا رہا منزل میں عشق کی انجام یہ کہ گردِ سفر لے کے آ گیا نشتر ہے میرے ہاتھ میں کاندھوں پہ مے کدہ لو میں علاج ِ دردِ جگر لے کے آ گیا فاکرؔ صنم کدے میں نہ آتا میں لوٹ کر اک زخم بھر گیا تھا ادھر لے کے آ گیا...
Top