نتائج تلاش

  1. Khan arifa noor

    غزل برائے اصلاح

    جزاك الله ریحان صاحب
  2. Khan arifa noor

    غزل برائے اصلاح

    آپ تمام حضرات کا حوصلہ افزائی کا شکریہ مبتدی ہوں صرف قافیہ اور ردیف تھوڑا بہت سمجھ میں آتا ہے ابھی بحور سے پوری طرح ناواقف ہوں ۔گنگنا کے وزن طے کرتی ہوں ،باقی چیزیں سمجھنے کی کوشش کر رہی ہوں ۔ اساتذہء کرام سے گذارش ہے کہ علم عروض،شعری اوزان اور بحور کے لئے کچھ ابتدائی کتابوں کے نام تجویز کریں...
  3. Khan arifa noor

    غزل برائے اصلاح

    يقينا أبھی ابتداء هے اس لئے برائے مہربانی غلطیوں کی نشاندہی بھی فرماتے رہیں
  4. Khan arifa noor

    غزل برائے اصلاح

    ایک نئی غزل کے ساتھ آپ کی خدمت میں حاضر ہوں ۔امید ہے کہ اساتذہء کرام خامیوں کی نشاندہی اور حسب ضرورت اصلاح سے نوازیں گے اپنی اپنی سوچ ہے سب کی اپنے اپنے نعرے ہیں یک جہتی کا سوچیں کیسے اپنے خواب سجانے ہیں دین دھرم کے نام پہ لوگو کتنے سارے ظلم ہوئے بغض،عداوت، خوں ریزی کس مذہب کے گہنے ہیں نفرت...
  5. Khan arifa noor

    غزل برائے اصلاح

    ایک نئی غزل کے ساتھ آپ کی خدمت میں حاضر ہوں ۔امید ہے کہ اساتذہء کرام خامیوں کی نشاندہی اور حسب ضرورت اصلاح سے نوازیں گے اپنی اپنی سوچ ہے سب کی اپنے اپنے نعرے ہیں یک جہتی کا سوچیں کیسے اپنے خواب سجانے ہیں دین دھرم کے نام پہ لوگو کتنے سارے ظلم ہوئے بغض،عداوت، خوں ریزی کس مذہب کے گہنے ہیں نفرت...
  6. Khan arifa noor

    برائے اصلاح

    جزاك الله
  7. Khan arifa noor

    برائے اصلاح

    سر کیا لفظ 'آشا' کی جگہ 'حسرت' استعمال ہو سکتا ہے؟ حسرت سے یہ تم کو دیکھ رہی ہے
  8. Khan arifa noor

    برائے اصلاح

    شکریہ سر اپنا قیمتی وقت دینے کےلئے ہماری چھوٹی چھوٹی کاوشوں کو آپ کے قیمتی آراء کی ضرورت ہمیشہ رہے گی
  9. Khan arifa noor

    برائے اصلاح

    اساتذہء کرام کی نظر کرم کی متمنی
  10. Khan arifa noor

    برائے اصلاح

    السلام علیکم آپ کی محفل کی نئی ممبر ہوں ایک نظم برائے اصلاح پیش کی ہے اساتذہء کرام سے گذارش ہے نظم کی اصلاح کر کے اس خاک سار کی حوصلہ افزائی فرمائیں
  11. Khan arifa noor

    برائے اصلاح

  12. Khan arifa noor

    برائے اصلاح

    نفرت ہو محبت ہو انسان سے نہیں ہوتی اچھے یا برے اس کے کردار سے ہوتی ہے اپنوں سے نہیں ہوتی غیروں سے نہیں ہوتی نفرت اور محبت کے احساس سے ہوتی ہے
  13. Khan arifa noor

    برائے اصلاح

    کھڑی کنارے سسک رہی ہے ہم سب سے یہ پوچھ رہی ہے کیا تم مجھ کو ڈھونڈ رہے ہو نفرت کے ایوانوں میں خاروں میں اور جنگل میں تپتے ہوے صحراؤں میں ریتیلے میدانوں میں تم تو رستہ بھول گئے ہو سمت مخالف چلے گئے ہو آؤ میں تم کو بتلاؤں کہاں ملوں گی یہ سمجھاؤں پیار کی ٹھنڈی چھاؤں میں پھولوں کے باغیچوں میں بھینی...
  14. Khan arifa noor

    انسانیت

    کھڑی کنارے سسک رہی ہے ہم سب سے یہ پوچھ رہی ہے کیا تم مجھ کو ڈھونڈ رہے ہو نفرت کے ایوانوں میں خاروں میں اور جنگل میں تپتے ہوے صحراؤں میں ریتیلے میدانوں میں تم تو رستہ بھول گئے ہو سمت مخالف چلے گئے ہو آؤ میں تم کو بتلاؤں کہاں ملوں گی یہ سمجھاؤں پیار کی ٹھنڈی چھاؤں میں پھولوں کے باغیچوں میں بھینی...
Top