وہ جس سے مجھے امید ہر بار خوشی کی تھی
اس نے ہی غموں کی دی سوغات کہوں کس سے
یہ وزن کے حساب سے صحیح ہے یا نہیں کیونکہ اس میں ایک جگہ فعیلن کی جگہ فعیلان آرہا ہے لیکن بحر ایک ہی بتائ جارہی
خوشی سے غم میں لانا چاہتی ہے
محبت مجھکو پانا چاہتی ہے
زباں میں تیری کیوں لکنت ہے جانی
بتا ناں کیا بتانا چاہتی ہے
وہ لڑکی جس کو غم ہی غم ملے ہیں
وہ ہر منظر بھلانا چاہتی ہے
غریبی گھر میں دستک دے رہی ہے
جواں بیٹی پڑھانا چاہتی ہے
مری یہ ذندگی الفت کا مجھکو
زہر کیوں کر پلانا چاہتی ہے
تجھے میں نے...
راحت اندوری
دو گز صحیح لیکن مری ملکیت تو ہے
اے موت تونے مجھکو زمیں دار کر دیا
........................................................................زویا شیخ
یہ کیا کہ میری قبر پہ اک قبر بن گئ
دو گز زمین اپنی تھی وہ بھی نہیں رہی
خدا جو کرتا وہ خیر کرتا مجھے کچھ اس سے گلا نہیں ہے
وہ میرے لائق رہا نہ ہوگا تبھی تو مجھکو ملا نہیں ہے
عجیب باتیں عجب ادائیں عجیب رکھتا مزاج ہے وہ
ہے مجھسے روٹھا ہوا وہ لیکن بتا رہا ہے خفا نہیں ہے
یہ ڈولی میری مرا جنازہ لباسِ شادی کفن ہے میرا
ہے ہاتھوں میں یہ لہو کہ لالی حنا نہ سمجھو حنا...