( گذشتہ سے پیوستہ )
رات بھر ریشم مزے مزے سے میلے میں ناچتی رہی ۔ نہ پاؤن تھکے ، نہ جُوتے گھِسے ۔ بس ناچتی رہی ۔ تھرکتی رہی ۔ اور مٹکتی ہی رہی ۔ سب پریاں حیران ہوتی رہیں ۔
آخرکار ستارہ پری سے صبر نہ ہو سکا ۔ اُس نے جھٹ ریشم کا ہاتھ پکڑ لیا ۔ " سچ بتاؤ ۔ تُم اِتنی اچھی جُوتی کہاں سے لایئں "۔...