قریۂ 'زردُوئی' ایرانی صوبے کرمانشاہ کے ضلعِ پاوہ میں شہرِ باینگان کے نواحی میں واقع ہے۔ اس گاؤں کے تمام ساکنین اہلِ تسنن ہیں اور باغ داری و مویشی پروری کے ذریعے سے تأمینِ معاش اور گذرانِ زندگی کرتے ہیں۔
عکاس: بہمن زارعی
تاریخ: ۲۸ اکتوبر ۲۰۱۵ء
تصاویر کا ماخذ
صوبۂ کِرمانشاہ کا محلِ وقوع
طبل جنگ کے میدانوں میں رزمی روح کو تحریک دینے کا آلہ رہا ہے اور عاشورا کے روز کربلا میں بھی طبلِ جنگ بجائے گئے تھے۔ بہ مرورِ زمانہ طبل کی صدا لوگوں کو تعزیوں اور عزائی دستوں کے مجتمع ہونے کی خبر دینے کے لیے موردِ استفادہ ہونے لگی اور آہستہ آہستہ طبل نوازوں کا گروہ بھی عزائی دستوں کا حصہ اور ہم...
حافظ شیرازی کی آرامگاہ کی جوار میں کئی دیگر شخصیتوں کی قبریں اور خاندانی مقبرے موجود ہیں۔ حافظ شیرازی کے یہ وفات یافتہ مجاورین اگرچہ خود شیراز اور ایران کے بزرگانِ علم و ادب میں شامل ہیں، لیکن اپنی تمام تر بزرگی کے باوجود یہ سب ہمسائے حافظ کے مقابلے میں فراموش ہو چکے ہیں۔
تصاویر کا ماخذ: ایرنا...
ایران میں ۲۰ مہر (مطابق بہ ۱۲ اکتوبر) یومِ حافظ کے طور پر منایا جاتا ہے۔
خواجہ شمس الدین محمد حافظ شیرازی کے دیوان سے فال نکالنے کی روایت بہت قدیم ہے۔ حافظ شیرازی کے مقبرے پر آنے والے دیدار گروں سے خواہش کی گئی تھی کہ وہ دیوانِ حافظ سے اپنے لیے فال نکالیں اور اپنی فال کے شعر کو اپنے ہاتھوں سے...
ہجری شمسی تقویم کے ماہِ ثانی 'اردیبہشت' کا روزِ اول، مطابق بہ ۲۱ اپریل، ہر سال یومِ سعدی کے طور پر منایا جاتا ہے۔ جنابِ مصلح الدین سعدی شیرازی نے ایران سمیت اس پورے فارسی زدہ منطقے کے ادبی تکامل میں جو کردار ادا کیا ہے وہ فقط اسی بات سے ظاہر ہے کہ محض ایک صدی قبل تک ایران، عثمانی سلطنت، برِ...
از قلم: مہتاب عزیز
یمن کے دارالحکومت صنعاء پر قبضے اور پھر سعودیہ کی جانب سے فضائی حملوں کے آغاز کے بعد یمن کے حوثی قبیلہ دنیا بھر میں موضوع بحث بنا ہوا ہے۔ لیکن افسوس کا مقام ہے کہ عوام تو عوام ہمارے خاصے صاحب علم افراد کے پاس بھی حوثی قبیلے کی تاریخ اور مذہب کے بارے میں مستند معلومات نہیں...
میدانِ نقشِ جہاں اصفہان کی سب سے مشہور جگہ ہے جہاں عالی قاپو محل، مسجدِ شاہ، مسجدِ شیخ لطف اللہ اور بازارِ اصفہان کا ورودی دروازہ سردرِ قیصریہ واقع ہیں۔
ماخذِ تصاویر: خبرگزاریِ مہر
عکاس: شہرام مرندی
تاریخ: ۲۶ مارچ ۲۰۱۵ء
ختم شد!
"نوبهار است، در آن کوش که خوشدل باشی"
(آغازِ بہار ہے، لہٰذا شاد و خرّم رہنے کی کوشش کرو۔)
حافظ شیرازی
ماخذِ تصاویر: خبرگزاریِ مہر
عکّاس: امین برنجکار
تاریخ: ۲۳ مارچ ۲۰۱۵ء
ختم شد!
ایرانی صوبے مازندران میں نوروز کی ایک خاص روایت یہ ہے کہ 'نوروزخواں' کہلائے جانے والے چند افراد آغازِ فصلِ بہار کا مژدہ دینے کے لیے گھر گھر جا کر بہار کی مدح اور دینی مفاہیم پر مشتمل اشعار پڑھتے ہیں۔ یہ اشعار یا تو فارسی زبان میں ہوتے یا پھر علاقائی مازندرانی زبان میں۔ اور پھر صاحبانِ خانہ ان...
صوبۂ اَردَبیل شمالی ایران کے آذربائجانی خطے میں واقع ایک صوبہ ہے جو اپنی قدرتی خوبصورتی کی وجہ سے مشہور ہے، نیز ایران، قفقاز اور ایشیائے کوچک کی تاریخ پر اس خطے کے مردم نے بہت اہم نقوش چھوڑے ہیں جن کے اثرات تا حال اس تمام منطقے میں محسوس کیے جاتے ہیں۔ اس صوبے کے صدر مقام کا نام بھی اردبیل ہے۔
اس...
مندرجہ ذیل بیشتر تصاویر ایرانی خبر رساں ادارے 'خبرگذاریِ مہر' سے ابلاغِ معلوماتِ عامہ کی نیت سے اخذ کی گئی ہیں۔
منبعِ اول
منبعِ دوم
منبعِ سوم
قاجاری عہد کے ایران کی مزید تصاویر میں دلچسپی رکھنے والے احباب کتابِ ذیل کی طرف رجوع کر سکتے ہیں، جو اپنے موضوع کے حوالے سے بہت معلوماتی اور محققانہ کتاب...
'شاخسی واخسی' آذربائجانی ترکوں کی قدیم ترین مخصوص عزائی رسم میں سے ہے، جو آذربائجان کے علاوہ کہیں اجرا نہیں ہوتی۔ کہا جا سکتا ہے جب ماہِ محرم میں دیگر نقاطِ زمین شب کی خاموشی و سکوت میں چلے جاتے ہیں، تب پورے آذربائجان میں صدائے شاخسی - واخسی بلند ہو رہی ہوتی ہے، جو در حقیقت 'شاہ حسین - وائے...
آرائشِ جہاں سے ہے آرائشِ وجود
جس میں نہ ذوقِ حُسن ہو وہ دل نہ کر قبول
(محمد اعظم علوی)
میناکاری ایک قدیم دستی ہنر ہے جس نے ایران میں بلندیوں کی بہت منازل طے کی ہیں۔ موجودہ زمانے میں شہرِ اصفہان اس ہنر کا ایران میں مرکز مانا جاتا ہے اور اصفہان میں اس ہنر میں مہارت رکھنے والے کئی استاد موجود ہیں...
اصفہانِ نصف جہاں کے میدانِ نقشِ جہاں میں واقع شیخ لطف اللہ مسجد صفوی دور کے مشہورترین تاریخی آثار میں سے ہے، جسے صفوی دور کا معماری شاہ کار مانا جاتا ہے۔ اس مسجد کی تعمیر شاہ عباس صفوی کے دور میں ۱۶۰۳ء میں شروع ہوئی تھی اور ۱۶۱۹ء میں اس کی تعمیر مکمل ہوئی۔ میدانِ نقشِ جہاں کے ہمراہ یہ مسجد بھی...
http://edition.cnn.com/2014/06/11/world/meast/iraq-mosul-explainer/
اگرچہ یہ سانسیں الیٰ حین تک ہیں مگر پھر بھی یہاں کے عوام، مخالف قوتوں کے فرار پر خوش ہیں۔