اختر شیرانی

  1. کاشفی

    اختر شیرانی سمجھتا ہوں میں سب کچھ، صرف سمجھانا نہیں‌آتا - اختر شیرانی

    غزل (اختر شیرانی) سمجھتا ہوں میں سب کچھ، صرف سمجھانا نہیں‌آتا تڑپتا ہوں مگر اَوروں کو تڑپانا نہیں آتا مرے اشعار مثلِ آئینہ شفاف ہوتے ہیں مجھے مفہوم کو لفظوں میں اُلجھانا نہیں‌ آتا میں اپنی مشکلوں کو دعوتِ پیکار دیتا ہوں مجھے یُوں عاجزی کے ساتھ غم کھانا نہیں آتا میں ناکامِ مسّرت...
  2. فرخ منظور

    اختر شیرانی نظم فراق از اختر شیرانی

    نظم فراق از اختر شیرانی حیراں ہے آنکھ جلوۂ جاناں کو کیا ہوا ویراں ہیں خواب گیسوئے رقصاں کو کیا ہوا ؟ قصرِ حسیں خموش ہے ، ایوان پر سکوت آواز ہائے سروِ خراماں کو کیا ہؤا ؟ پردوں سے روشنی کی کرن پھوٹتی نہیں اس شمع رنگ و بو کے شبستاں کو کیا ہوا ؟ دنیا سیاہ خانۂ غم بن رہی ہے کیوں...
  3. فرخ منظور

    اختر شیرانی اے عشق ہمیں برباد نہ کر! از اختر شیرانی

    اے عشق ہمیں برباد نہ کر! اے عشق نہ چھیڑ آ آ کے ہمیں ہم بھولے ہوؤں کو یاد نہ کر! پہلے ہی بہت ناشاد ہیں ہم تو اور ہمیں ناشاد نہ کر! قسمت کا ستم ہی کم نہیں کچھ یہ تازہ ستم ایجاد نہ کر! یوں ظلم نہ کر، بیداد نہ کر! اے عشق ہمیں برباد نہ کر! جس دن سے ملے ہیں دونوں...
  4. دل پاکستانی

    اختر شیرانی یارب رہے سلامت اردو زباں ہماری!

    یارب رہے سلامت اردو زباں ہماری! ہر لفظ پر ہے جس کے قربان جاں ہماری! مصری سی تولتا ہے‘ شکر سی گھولتا ہے جو کوئی بولتا ہے میٹھی زباں ہماری! ہندو ہو پارسی ہو عیسائی ہو کہ مسلم ہر ایک کی زباں ہے اردو زباں ہماری! دنیا کی بولیوں سے مطلب نہیں ہمیں کچھ اردو ہے دل ہمارا ‘ اردو ہے جاں ہماری! دنیا...
  5. محمد وارث

    اختر شیرانی نظم - اے عشق کہیں لے چل - اختر شیرانی

    اے عشق کہیں لے چل اے عشق کہیں لے چل، اس پاپ کی بستی سے نفرت گہِ عالم سے، لعنت گہِ ہستی سے ان نفس پرستوں سے، اِس نفس پرستی سے دُور اور کہیں لے چل اے عشق کہیں لے چل ہم پریم پُجاری ہیں، تُو پریم کنہیّا ہے تُو پریم کنہیّا ہے، یہ پریم کی نیّا ہے یہ پریم کی نیّا ہے، تُو اِس کا کھویّا ہے کچھ فکر نہیں...
  6. پ

    اختر شیرانی محبت کی دنیا میں مشہور کر دوں (اختر شیرانی)

    محبت کی دنیا میں مشہور کر دوں مرے سادہ،دل تجھ کو مغرور کر دوں ترے دل کو خود ملنے کی آرزو ھو تجھے اس قدر غم سے رنجور کر دوں مجھے زندگی دور رکھتی ھے تم سے جو تو پاس ھو تو اسے دور کر دوں محبت کے اقرار سے شرم کب تک کبھی سامنا ھو تو مجبور کر دوں یہ بے رنگیاں کب تک، اے حسن رنگیں ادھر...
  7. پ

    اختر شیرانی کبھی کاش رحم کا بھی اثر ملے چشمِ فتنہ نگاہ میں ۔ اختر شیرانی

    کبھی کاش رحم کا بھی اثر سے،چشمہ فتنہ گاہ میں کہ کوئی گدا ھے پڑا ھوا ترے درد عشق کی راہ میں نہیں عذر ، زاہدو ، لاکھ مرتبہ جائیں طواف حرم کو ھم مگر ایک شرط ھے ، میکدہ نہ ملا کرے ھمیں راہ میں نہیں یاد عیش وملال عمر گزشتہ کی کوئی داستاں مگر آہ وہ چند وہ ساعتیں جو بسر ھوئیں ھیں گناہ میں جو...
  8. پ

    اختر شیرانی اٹھ اور شکوے نہ کر جور آسمانی کے (اختر شیرانی)

    اٹھ اور شکوے نہ کر جور آسمانی کے ستارہ وار کھلا پھول شادمانی کے خزاں کی طرح نہ کر رنج خانہ ویرانی بہا ر بن کے سکھا رنگ گلفشا نی فغان قیس غلط ، شور کوہکن بے کار ھیں آج اور ھی انداز خوں فشانی کے جناب خضر جنہیں آج تک سمجھ نہ سکے وہ راز ھیں ھمیں معلوم زندگانی کے وہ رات آہ ترے...
  9. پ

    اختر شیرانی بھلا کیوں کر نہ ھوں راتوں کو نیندیں بے قرار اس کی (اختر شیرانی)

    بھلا کیوں نہ ھوں راتوں میں نیندیں بے قرار اس کی کبھی لہرا چکی ھو جس پہ زلف مشکبار اس کی امید وصل پر دل کو فریب صبر کیا دیجیئے ادا وحشی صفت اس کی نظر بیگانہ وار اس کی برا ھو اس تغافل کا کہ تنگ آکر یہ کہتا ھوں مجھے کیوں ھو گئ الفت مرے پروردگار اس کی یہاں کیا دیکھتے ھو ناصحو، گھر میں...
  10. پ

    اختر شیرانی دل و دماغ کو رو لوں گا آہ کر لوں گا (اختر شیرانی)

    دل و دماغ کو رو لوں گا آہ کر لوں گا تمہارے عشق میں سب کچھ تباہ کر لوں گا اگر مجھے نہ ملیں تم، تمہارے سر کی قسم میں اپنی ساری جوانی تباہ کر لوں گا تمہاری یاد میں ،میں کاٹ دوں گا حشر کا دن تمہارے ہجرر میں راتیں سیاہ کر لوں گا جو تم، سے کر دیا محروم آسماں نے مجھے میں زندگی صرف گناہ کر...
  11. پ

    اختر شیرانی عمر بھر کی تلخ بیداری کا ساماں ھو گئیں(اختر شیرانی)

    عمر بھر کی تلخ بیداری کا ساماں ھو گئیں ہائے وہ راتیں کہ جو خواب پریشاں ھو گئیں میں فدا اس چاند سے چہرے پہ ، جس کے نور سے میرے خوابوں کی فضائیں یوسفستاں ھو گئیں عمر بھر کم بخت کو پھر نیند آسکتی نہیں جس کی آنکھوں پر تری زلفیں پریشاں ھو گئیں دل کے پردوں میں تھیں جو جو حسرتیں پردہ نشیں...
  12. ر

    اختر شیرانی گھنگور گھٹاؤں سے

    ماہیا گھنگور گھٹاؤں سے پھر عشق مرا جاگا کوئل کی صداؤں سے گھنگور گھٹاؤں سے جی کس کو ترستا ہے کیوں درد برستا ہے ساون کی ہواؤں سے گھنگور گھٹاؤں سے کیوں یاد...
  13. حجاب

    اختر شیرانی او دیس سے آنے والے بتا !!!!!!

    او دیس سے آنے والے بتا او دیس سے آنے والے بتا کس حال میں ہیں یارانِ وطن آوارء غربت کو بھی سُنا کس رنگ میں ہیں کنعانِ وطن وہ باغِ وطن فردوسِ وطن وہ سروِ وطن ریحانِ وطن او دیس سے آنے والے بتا او دیس سے آنے والے بتا کیا اب بھی وطن میں ویسے ہی سر مست نظارے ہوتے ہیں کیا اب بھی سہانی...
  14. حجاب

    اختر شیرانی اعترافِ محبت ۔۔۔۔۔

    اعترافِ محبت۔ ٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪ لو آؤ کے رازِ پنہاں کو رسوائے حقیقت کرتا ہوں دامنِ زبانِ خاموشی کو لبریزِ شکایت کرتا ہوں گھبرا کے ہجومِ غم سے آج افشاں ، افشائے حقیقت کرتا ہوں اظہار کی جرّات کرتا ہوں میں تم سے محبت کرتا ہوں فِکر آباد دنیا میں مری ،اِک مسجود افکار ہو تم شاعرستانِ ہستی...
  15. رضوان

    اختر شیرانی

    اے دل وہ عاشقي کے فسانے کدہر گئے؟ وھ عمر کيا ہوئي ، وہ زمانے کدہر گئے؟ ويراں ہيں صحن و باغ، بہاروں کو کيا ہوا وہ بلبليں کہاں وہ ترانے کدہر گئے؟ تھے وہ بھي کيا زمانے کہ رہتے تھے ساتھ ہم وہ دن کہاں ہيں اب وہ زمانے کدہر گئے؟ ہے نجد میں سکوت ہواؤں کو کيا ہوا ليلائيں ہيں خموش دوانے کدہر گئے؟...
Top