نوحہ: بیادِ غالب
(از: میر مہدی مجروح)
کیوں نہ ویراں ہو دیارِ سخن
مر گیا آج تاجدارِ سخن
بلبلِ خوش ترانہء معنی
گل رنگیں و شاخسارِ سخن
نخل بندِ حدیقہء مضموں
تازگی بخش لالہ زارِ سخن
عرصہء نظم کیوں نہ ہو ویراں
ہے عناں کش وہ شہسوار سخن
کیوں نہ حرفوں کا ہو لباس سیاہ
ہے غم مرگِ شہر...
غالب کے انتقال کی پہلی خبر
(اکمل الاخبار، دہلی - 17 فروری 1869)
مرزا غالب کے انتقال کی خبر سب سے پہلے دہلی کے اکمل الاخبار میں شائع ہوئی تھی اور پھر سارے ملک میں پھیل گئی تھی۔۔۔یہ خبر غالب کے انتقال کی بھی تھی اور ان کے حضور خراجِ عقیدت بھی ! ذیل میں یہ پوری خبر مع عنوان دی جارہی ہے۔۔۔۔اس...
غزل
ہجر سے مرحلہِ زیست عدم ہے ہم کو
فاصلہ اتنا زیادہ ہے کہ کم ہے ہم کو
سائے سے اُٹھ کے ابھی دھوپ میں جا بیٹھیں گے
گھر سے صحرا تو فقط ایک قدم ہے ہم کو
پا بہ جولاں ترے کوچے میں بھی کھیِنچے لائے
شحنہِ شہر سے اُمیّدِ کرم ہے ہم کو
قحطِ معمور ۂصورت سے ہیں پتھر آنکھیں
اب خدا بھی نظر...
غنچہء ناشگفتہ کو دُور سے مت دکھا کہ یُوں
بوسے کو پوچھتا ہوں میں مُنہ سے مجھے بتا کہ یُوں
پُرسشِ طرزِ دلبری کیجئے کیا کہ بِن کہے
اس کے ہر اِک اشارے سے نکلے ہے یہ ادا کہ یُوں
رات کے وقت مَے پئے، ساتھ رقیب کو لئے
آئے وہ یاں خدا کرے پر نہ کرے خدا کہ یُوں
بزم میں اُس کے رُوبرو کیوں نہ خموش...
اے تازہ واردانِ بساطِ ہوائے دل
زنہار! اگر تمہیں ہوسِ نائے و نوش ہے
دیکھو مجھے جو دیدۂ عبرت نگاہ ہو
میری سنو، جو گوشِ نصیحت نیوش ہے
ساقی، بہ جلوہ، دشمنِ ایمان و آگہی
مُطرب، بہ نغمہ، رہزنِ تمکین و ہوش ہے
یا شب کو دیکھتے تھے کہ ہر گوشۂ بساط
دامانِ باغبان و کفِ گُل فروش ہے...
ہر ایک بات پہ کہتے ہو تم کہ تو کیا ہے
گلوکار: لتا منگیشکر
کلام: مرزا غالب
ہر ایک بات پہ کہتے ہو تم کہ تو کیا ہے
تمہیں کہو کہ یہ اندازِ گفتگو کیا ہے
نہ شعلے میں یہ کرشمہ نہ برق میں یہ ادا
کوئی بتاؤ کہ وہ شوخِ تند خو کیا ہے
یہ رشک ہے کہ وہ ہوتا ہے ہم سخن تم سے
وگرنہ خوفِ بد...
غالب کی مشہور غزل:
“بازیچۂ اطفال ہے دنیا مرے آگے”
کی نہایت استادانہ تضمین کی ہے جس کا عنوان مع تضمین اس طرح ہے:
“مخمس غزل فخرِ شعرائے مشہورِ امصار ودیار جناب نواب اسد اللہ خاں غالب”
بے اصل ہے نیرنگ جہاں کا مرے آگے
دھوکا ہے طلسمِ تہ وبالا مرے آگے
اک شعبدہ ہے دہر کا نقشا مرے...
ھر آیتی بہ شرح و بیانِ محمد است
قرآن ہمہ بہ عظمت و شانِ محمد است
آن نسخہ ای کہ ’’فیہ شفاء‘‘(1) خطاب اوست
گفتارِ پاک و حسنِ بیانِ محمد است
’’حم‘‘ (2)وصف حلقہ گیسوی مصطفی ست
’’مااینطق‘‘(3) بہ وصف زبان محمد است
باغِ بہشت و کوثر و تسنیم ہر چہ ہست
یک نعمتِ قلیل زخوانِ محمد است
گفتم بہ...
یونہی افزائشِ وحشت کےجو ساماں ہوں گے
دل کے سب زخم بھی ہم شکلِ گریباں ہوں گے
وجہِ مایوسئ عاشق ہے تغافل ان کا
نہ کبھی قتل کریں گے، نہ پشیماں ہوں گے
دل سلامت ہے تو صدموں کی کمی کیا ہم کو
بے شک ان سے تو بہت جان کے خواہاں ہوں گے
منتشر ہو کے بھی دل جمع رکھیں گے یعنی
ہم بھی اب پیروئے گیسو ئے...
مثنوی
ایک دن مثلِ پتنگِ کاغذی
لے کے دل سر رشتۂ آزادگی
خود بخود کچھ ہم سے کَنیانے لگا
اس قدر بگڑا کہ سر کھانے لگا
میں کہا، اے دل، ہوائے دلبراں!
بس کہ تیرے حق میں رکھتی ہے زیاں
بیچ میں ان کے نہ آنا زینہار
یہ نہیں ہیں گے کسی کے یارِ غار
گورے پنڈے پر نہ کر ان کے نظر
کھینچ لیتے ہیں یہ ڈورے...
طائرِ دل
اٹھا اک دن بگولا سا جو کچھ میں جوشِ وحشت میں
پھرا آسیمہ سر، گھبراگیا تھا جی بیاباں سے
نظر آیا مجھے اک طائرِ مجروح پَر بستہ
ٹپکتا تھا سرِ شوریدہ دیوارِ گلستاں سے
کہا میں نے کہ "او گمنام! آخر ماجرا کیا ہےَ
پڑا ہے کام تجھ کو کس ستم گر آفتِ جاں سے"
ہنسا کچھ کھلکھلا کر پہلے، پھر...
کل محمد وارث صاحب کی وساطت سے ڈاکٹر عبدالغنی کی کتاب The Life and Works of Abdul Qadir Bedil موصول ہوئی۔
اس کے دو صفحات سکین کرکے یہاں لگا رہا ہوں۔
مثنوی بیدل کے بارے میں مرزا غالب کا شعر ، غالب کے قلم سے
دیوانِ غالب نسخۂ اردو ویب (مکمل)
دو سال پہلے دیوان غالب پر جو کام اس محفل پر شروع ہوا تھا، آج میں سمجھتی ہوں کہ وہ کام پایۂ تکمیل کو پہنچ گیا ہے۔ کم از کم میں جتنا کام کر سکتی تھی اپنی بساط بھر، وہ کر دیا۔ اب دیوانِ غالب (مکمل) آپ کے سامنے ہے۔
ان دو سالوں میں نسخۂ اردو ویب پر جو کام ہوا، اس...
صفحہ اوّل
فہرست غزلیات ردیف الف
ردیف الف ۔ غزلیں 31 تا 45
031 ۔ جب بہ تقریبِ سفر یار نے محمل باندھا
032 ۔ میں اور بزمِ مے سے یوں تشنہ کام آؤں
033 ۔ گھر ہمارا جو نہ روتے بھی تو ویراں ہوتا
034 ۔ نہ تھا کچھ تو خدا تھا، کچھ نہ ہوتا تو خدا ہوتا
035 ۔ یک ذرۂ زمیں نہیں بے کار باغ کا...
بعض لوگوں کا خیال ہے کہ غالب کی شاعری عاشقانہ شاعری ہے یا اس میں غالب عنصر عاشقی کا ہے - جبکہ میرا خیال اسکے بالکل برعکس ہے - میرا خیال ہے کہ غالب کے چند ایک اشعار کے علاوہ باقی تمام شاعری میںمعاشرتی، نفسیاتی، فلسفیانہ اور صوفیانہ موضوعات کو زیرِ بحث لایا گیا ہے - میں تمام اراکین محفل سے گزارش...