جگر مراد آبادی

  1. عمران شناور

    جگر زندگی ہے مگر پرائی ہے (جگر مراد آبادی)

    زندگی ہے مگر پرائی ہے مرگِ غیرت! تری دہائی ہے جب مسرت قریب آئی ہے غم نے کیا کیا ہنسی اڑائی ہے حسن نے جب شکست کھائی ہے عشق کی جان پر بن آئی ہے عشق کو زعمِ پارسائی ہے حسنِ کافر! تری دہائی ہے ہائے وہ سبزہء چمن کہ جسے سایہء گل میں نیند آئی ہے عشق ہے اس مقام پر کہ جہاں زندگی نے...
  2. دل پاکستانی

    جگر ساقی کی ہر نگاہ پہ بل کھا کے پی گيا - جگر مراد آبادی

    ساقی کی ہر نگاہ پہ بل کھا کے پی گیا لہروں سے کھیلتا ہوا‘ لہرا کے پی گیا بے کیفیوں کے کیف سے گھبرا کے پی گیا توبہ کو توبہ تاڑ کے‘ تھرا کے پی گیا زاہد‘ یہ میری شوخیِ رندانہ دیکھنا! رحمت کو باتوں باتوں میں بہلا کے پی گیا سر مستیِ ازل مجھے جب یاد آ گئی دنیائے اعتبار کو ٹھکرا کے پی گیا...
  3. دل پاکستانی

    جگر جہل خرد نے دن يہ دکھائے - جگر مراد آبادی

    جہلِ خرد نے دن يہ دکھائے گھٹ گئے انساں بڑھ گئے سائے ہائے وہ کيونکر دل بہلائے غم بھی جس کو راس نہ آئے ضد پر عشق اگر آ جائے پانی چھڑکے‘ آگ لگائے دل پہ کچھ ایسا وقت پڑا ہے بھاگے لیکن راہ نہ پائے کیسا مجاز اور کیسی حقیقت؟ اپنے ہی جلوے‘ اپنے ہی سائے جھوٹی ہے ہر ايک مسرت روح...
  4. فرخ منظور

    جگر کچھ اس ادا سے آج وہ پہلو نشیں رہے ۔ جگر مراد آبادی

    بہت خوبصورت غزل ہے۔ دو تین فورم پر پوسٹ ہے۔ میں نے ون اردو سے اٹھائی ہے۔ اگر کسی کو شاعر کا نام پتہ ہو تو ضرور بتائیے۔ میرے خیال میں احمد فراز یا مصطفیٰ زیدی ہو سکتے ہیں۔ ایک شعر تو بہت ہی مانوس محسوس ہوتا ہے لیکن شاعر کا نام یاد نہیں آرہا۔ اللہ رے چشمِ یار کی معجز بیانیاں ہر اک کو ہے گماں کہ...
  5. پ

    جگر غزل-دنیا کے ستم یاد نہ اپنی ہی وفا یاد (جگر مراد آبادی

    دنیا کے ستم یاد نہ اپنی ہی وفا یاد اب مجھ کو نہیں کچھ بھی محبت کے سوا یاد چھیڑا تھا جسے پہلے پہل تیری نظر نے اب تک ہے وہ اک نغمہء بے ساز و صدا یاد کیا لطف کہ میں اپنا پتہ آپ بتاؤں کیجیئے کوئی بھولی ہوئی خاص اپنی ادا یاد جب کوئی حسیں ہوتا ہے سرگرم نوازش اس وقت وہ کچھ اور بھی آتے ہیں...
  6. سیفی

    جگر جگر مراد آبادی کے کلام سے اقتباس

    نہ راہزن، نہ کسی رہنما نے لوٹ لیا ادائے عشق کو رسمِ وفا نے لوٹ لیا نہ پوچھو شومئی تقدیرِ خانہ بربادی جمالِ یار کہاں نقشِ پا نے لوٹ لیا دل تباہ کی روداد، اور کیا کہئے خود اپنے شہر کو فرماں روا نے لوٹ لیا زباں خموش، نظر بیقرار، چہرہ فق تجھے بھی کیا تری کافر ادا نے لوٹ لیا نہ اب...
Top