جوش

  1. اربش علی

    جوش نظم: اپنی ملکۂ سخن سے |جوش ملیح آبادی

    اپنی ملکۂ سخن سے اے شمعِ جوشؔ و مشعلِ ایوانِ آرزو ! اے مہرِ ناز و ماہِ شبستانِ آرزو! اے جانِ درد مندی و ایمانِ آرزو! اے شمعِ طُور و یوسفِ کنعانِ آرزو! ذرے کو آفتاب تو کانٹے کو پھول کر اے روحِ شعر! سجدۂ شاعر قبول کر دریا کا موڑ، نغمۂ شیریں کا زیر و بم چادر شبِ نجوم کی، شبنم کا رختِ نم تتلی...
  2. منہاج علی

    جوش لیلائے سخن کو آنکھ بھر کر دیکھو (رباعی)

    لیلائے سخن کو آنکھ بھر کر دیکھو قاموس و لغات سے گزر کر دیکھو الفاظ کے سر پر نہیں اُڑتے معنیٰ الفاظ کے سینے میں اتر کر دیکھو جوش ملیح آبادی
  3. طارق شاہ

    جوش ملیح آبادی :::::آؤ پھر جانبِ سرکارِ خرابات چلیں::::: Josh -Maleehabadi

    جوشؔ ملیح آبادی آؤ پھر جانبِ سرکارِ خرابات چلیں پھر، پئے بندگئ قبلۂ حاجات چلیں جِن سے تابندہ ہو محرابِ نظامِ شمسی آؤ، سینوں میں جگائے وہ خیالات چلیں آؤ پھر جانبِ درگاہِ درخشانِ اُصول چھوڑکر، دائرۂ زِشتِ فروعات چلیں ہر نَفَس اِک اُفُقِ نَو ہو برافگندہ نقاب یُوں اُٹھائے ہُوئے قُدرت کے حجابات...
  4. طارق شاہ

    جوش ملیح آبادی :::::پِھر سُوئے عقل، جوشِؔ سُخن داں کب آئے گا::::: Josh -Maleehabadi

    جوشؔ مَلِیح آبادی پِھر سُوئے عقل، جوشِؔ سُخن داں کب آئے گا کنعاں کی سمت، یوسفِ کنعاں کب آئے گا صُبحِ وَطن کے خیمۂ افسُردہ کی طرف وہ، پائمالِ شامِ غرِیباں کب آئے گا پِھر نجدِیوں کے دشت سے، یُونانِیوں کی سمت وہ شاعرِ مُدبِّرِ دَوراں کب آئے گا سُونی پڑی ہے سَلطَنَتِ عِلم و آگَہی پِھر اِس طرف،...
  5. طارق شاہ

    جوش ملیح آبادی ::::: مَیں غُرفۂ شب، وقتَِ سَحر کھول رہا ہُوں::::: Josh -Maleehabadi

    جوشؔ ملیح آبادی مَیں غُرفۂ شب، وقتَِ سَحر کھول رہا ہُوں ہنگامِ سفر، زادِ سفر کھول رہا ہُوں اِس منزلِ آسودَگئ شب نَم و یَخ میں آغوش، سُوئے برق و شرر کھول رہا ہُوں اُس وقت، کہ جب یاس مُسلّط ہے فَضا پر مَیں، طائرِ اُمید کے پَر کھول رہا ہُوں جب آیۂ والشمس سے جُنباں ہے لَبِ صُبح مَیں، بابِ...
  6. منہاج علی

    جوش ملیح آبادی۔ ظالم یہ خموشی بے جا ہے اقرار نہیں انکار تو ہو۔ (غزل)

    ظالم یہ خموشی بے جا ہے اقرار نہیں انکار تو ہو اک آہ تو نکلے توڑ کے دل نغمے نہ سہی جھنکار تو ہو ہر سانس میں صدہا نغمے ہیں ہر ذرے میں لاکھوں جلوے ہیں جاں محوِ رموزِ ساز تو ہو دل جلوہ گہِ انوار تو ہو شاخوں کی لچک ہر فصل میں ہے ساقی کی جھلک ہر رنگ میں ہے ساغر کی کھنک ہر ظرف میں ہے مخمور تو ہو...
  7. طارق شاہ

    جوش ؐملیح آبادی:::::بہار آئی ہے کُچھ بے د،لی کا چارہ کریں:::::Josh Malihabadi

    غزل بہار آئی ہے کُچھ بے دِلی کا چارہ کریں چمن میں آؤ حریفو ! کہ اِستخارہ کریں شرابِ ناب کے قُلزُم میں غُسل فرمائیں کہ آبِ مُردۂ تسنِیم سے غرارہ کریں جُمود گاہِ یخ و زمہرِیر ہی میں رہیں کہ سیرِ دائرۂ شُعلہ و شرارہ کریں حِصارِ صومِعہ کے گِرد ، سعی فرمائیں کہ طوفِ کعبہ رِندِ شراب خوارہ...
  8. سید عمران

    مستقل مزاجی منزل تک پہنچا دیتی ہے

    اکثر ایسا ہوتا ہے کہ لوگ کسی کام سے متاثر ہوکر جوش میں آجاتے ہیں،ان میں جذبہ پیدا ہوتا ہے کہ اس کام کو کیا جائے۔وقتی جوش و خروش کے باعث اس کام کا آغاز بھی ہوجاتا ہے لیکن رفتہ رفتہ اس میں کمی واقعی ہونا شروع ہوجاتی ہے اور پہلے جیسا شوق باقی نہیں رہتا حتی کہ ایک دن ایسا آتا ہے کہ وہ کام جو بہت...
  9. فرحان محمد خان

    جوش ملیح آبادی کے لطیفے

    اردو انگریزی جوش نے پاکستان میں ایک بہت بڑے وزیر کو اردو میں خط لکھا، لیکن اس کا جواب انہوں نے انگریزی میں ارسال فرمایا۔ جواب الجواب میں جوشؔ نے انہیں لکھا: ''جناب والا' میں نے تو آپ کو اپنا مادری زبان میں خط لکھا تھا ، لیکن آپ نے اس کا جواب اپنی پدری زبان میں تحریر فرمایا ہے ۔''
  10. فہد اشرف

    جوش نظم: تقاضائے سرد مہری

    جوش ملیح آبادی "یادوں کی برات' میں اس نظم کے بارے میں لکھتے ہیں کہ— ”اب میں اپنی انوکھی نظم پیش کر رہا ہوں جس کی دنیائے شاعری میں کوئی نظیر ہی نہیں ملتی اور میں دعوے کے ساتھ کہہ رہا ہوں کہ جب سے اس کرۂ ارض پر شاعری کا آغاز ہوا ہے اس وقت سے لے کر آج کی تاریخ کی تاریخ تک کا ایک مصرع بھی دنیا کی...
  11. فرحان محمد خان

    جوش دور اندیش مریضوں کی یہ عادت دیکھی

    دور اندیش مریضوں کی یہ عادت دیکھی ہر طرف دیکھ لیا جب تری صورت دیکھی آئے اور اک نگۂ خاص سے پھر دیکھ گئے جبکہ آتے ہوئے بیمار میں طاقت دیکھی قوتیں ضبط کی ہر چند سنبھالے تھیں مجھے پھر بھی ڈرتے ہوئے میں نے تری صورت دیکھی محفلِ حشر میں یہ کون ہے میرِ مجلس یہ تو ہم نے کوئی دیکھی ہوئی صورت...
  12. فرحان محمد خان

    جوش صبح بالیں پہ یہ کہتا ہوا غم خوار آیا

    صُبح بالِیں پہ یہ کہتا ہُوا غمخوار آیا ! اُٹھ ،کہ فریاد رَسِ عاشِقِ بیمار آیا بختِ خوابیدہ گیا ظُلمَتِ شب کے ہمراہ صُبح کا نوُر لِیے دَولَتِ بیدار آیا خیر سے باغ میں پِھر غُنچۂ گُل رنگ کھُلا شُکر ہے دَور میں پِھر ساغَر ِسرشار آیا جُھوم ،اے تشنۂ گُل بانگِ نگار ِعِشرت کہ لَبِ یار لِیے...
  13. طارق شاہ

    جوش ملیح آبادی :::::: جو بادشاہ، پُرسِشِ حالِ گدا کرے ::::::Josh Maleehabadi

    غزل جو بادشاہ، پُرسِشِ حالِ گدا کرے اُس پر کبھی زوال نہ آئے خُدا کرے حاصِل اگر ہو وحدَتِ نَوعِ بَشر کا عِلم تو پِھر عَدُوئے جاں سے بھی اِنساں وَفا کرے میرا بُرا جو چاہ رہا ہے، بہر نَفَس اللہ ہر لِحاظ سے، اُس کا بَھلا کرے ہم ساکنانِ کُوئے خرابات کی طرح یارب! کبھی فقِیہ بھی ترکِ رِیا کرے...
  14. طارق شاہ

    جوش ملیح آبادی :::::کیا رُوح فزا جلوۂ رُخسارِ سَحر ہے::::: Josh Maleehabadi

    جوؔش ملیح آبادی مناظرِ سَحَر کیا رُوح فزا جلوۂ رُخسارِ سَحر ہے کشمیر دلِ زار ہے، فِردَوس نظر ہے ہر پُھول کا چہرہ عَرَقِ حُسن سے تر ہے ہر چیز میں اِک بات ہے، ہر شے میں اَثر ہے ہر سمت بَھڑکتا ہے رُخِ حُور کا شُعلہ ہر ذرّۂ ناچِیز میں ہے طُور کا شُعلہ لرزِش وہ سِتاروں کی، وہ ذرّوں کا تبسّم...
  15. محمد تابش صدیقی

    جوش رباعی: سن ہو گئے کان تو سماعت پائی

    سن ہو گئے کان تو سماعت پائی آنکھیں پتھرائیں تو بصارت پائی جب علم کے سب کھنگال ڈالے قلزم تب دولتِ عرفانِ جہالت پائی ٭٭٭ جوش ملیح آبادی
  16. طارق شاہ

    جوش ملیح آبادی :::::شام کیوں رقصاں نہ ہو صُبحِ جِناں کی چھاؤں میں ::::: Josh Maleehabadi

    جوؔش ملیح آبادی شام کیوں رقصاں نہ ہو صُبحِ جِناں کی چھاؤں میں قُلقُلِ مِینا، پَر افشاں ہے، اذاں کی چھاؤں میں زندگانی کا تموُّج ، نوجوانی کی ترنگ چرخ زن ہے فرق پر ابرِ رَواں کی چھاؤں میں موت ہے شرمندہ پیشِ آب و رنگِ زندگی چاند ہے صد پارہ دامانِ کَتاں کی چھاؤں میں زندگی بیٹھی ہے آکر آج اِک...
  17. طارق شاہ

    جوش ملیح آبادی :::::یہ دُنیاذہن کی بازی گری معلُوم ہوتی ہے ::::: Josh Maleehabadi

    جوؔش ملیح آبادی یہ دُنیا ذہن کی بازی گری معلُوم ہو تی ہے یہاں ،جس شے کو جو سمجھو ، وہی معلُوم ہوتی ہے نکلتے ہیں کبھی تو چاندنی سے دُھوپ کے لشکر! کبھی خود دُھوپ، نکھری چاندنی معلُوم ہوتی ہے کبھی کانٹوں کی نوکوں پرلبِ گُل رنگ کی نرمی کبھی، پُھولوں کی خوشبُو میں انی معلُوم ہوتی ہے وہ آہِ صُبح...
  18. فہد اشرف

    جوش نعت- جوش ملیح آبادی

    نعت اے مسلمانو مبارک ہو نویدِ فتح یاب لو وہ نازل ہورہی ہے چرخ سے ام الکتاب وہ اٹھے تاریکیوں کے بامِ گردوں سے حجاب وہ عرب کے مطلعِ روشن سے ابھرا آفتاب گم ضیائے صبح میں‌شب کا اندھیرا ہوگیا وہ کلی چٹکی ، کرن پھوٹی سویرا ہوگیا خسروَ خاور نے پہنچا دیں شعائیں دور دور دل کھلے شاخیں ہلیں ، شبنم اڑی ،...
  19. طارق شاہ

    جوش ملسیانی ::::: بَلا سے کوئی ہاتھ مَلتا رہے ::::: Pandat Labhu Raam Josh Malsiyaani

    غزلِ جوش ملسیانی بَلا سے کوئی ہاتھ مَلتا رہے ! تِرا حُسن سانْچے میں ڈھلتا رہے ہر اِک دِل میں چمکے محبّت کا داغ یہ سِکّہ زمانے میں چلتا رہے ہو ہمدرد کیا، جس کی ہر بات میں شکایت کا پہلوُ نِکلتا رہے بَدل جائے خُود بھی، تو حیرت ہے کیا جو ہر روز وعدے بدلتا رہے مِری بے قراری پہ کہتے ہیں...
  20. کاشفی

    جوش رُکنے لگی ہے نبضِ رفتارِ جاں نثاراں - جوش ملیح آبادی

    غزل (جوش ملیح آبادی) رُکنے لگی ہے نبضِ رفتارِ جاں نثاراں کب تک یہ تندگامی اے میرِشہسواراں اٹھلا رہے ہیں جھونکے، بوچھار آرہی ہے ایسے میں تو بھی آجا، اے جانِ جاں نثاراں کب سے مچل رہی ہے اس زلفِ خم نہ خم میں تعبیرِ خوابِ سُنبل، تفسیرِ بادوباراں خُوبانِ شہر کیا کیا اترا کے چل رہے ہیں آ بوستاں...
Top