علی پور کا ایلی
صفحات 246 سے 275
بس وہ اس قابل نہ تھا کہ اسے کوئی اہمیت دی جائے۔ اس میں ذہنی چمک تو تھی مگر وہ ڈر اور خوف کے دبیز پردوں میں دم توڑ رہی تھی۔ اور سب سے بڑھ کر یہ کہ وہ خود کفیل نہ تھا جیسے کہ شیخ ہمدم تھے۔ جب شیخ ہمدم اسے الیاس صاحب کہتے تو وہ خوشی سے پھولا نہ سماتا اور اسے...
:786:
سی دوڑنے لگیں۔
اس روز ایلی دیر تک آئینے کے سامنے کھڑا رہا۔ لیکن وہاں ایک بھدے کالے اور بھونڈے لڑکے کے سوا کچھ نہ تھا پھر اس نے باہر جا کر صابن سے منہ دھویا شاید وہ پہلا دن تھا۔ جب اس نے اس شدت سے محسوس کیا تھا کہ وہ بد صورت ہے۔
اس کی سمجھ میں کچھ نہ آتا تھا کہ فرید ایسی...
ہاجرہ اس بات کا خاص خیال رکھتی تھی کہ بچے یہ محسوس نہ کریں کہ جو چیزیں علی احمد اور صفیہ کو میسر تھیں، وہ انہیں نصیب نہیں۔ اس لیے وہ انہیں ہر قسم کی تھوڑی تھوڑی چیز منگوا دیا کرتی تھی۔ اگر علی احمد کے لیے پلاو تیار ہوتا تو وہ انہیں نمکین چاول پکا دیا کرتی تھی اور کہتی، "لو یہ بہترین قسم کا پلاو...
اس زمانے میں ایلی کوعلی احمد کی فنکاری کااحساس نہ تھا۔ ان خطوط سے محظوظ ہونے کی بجائے چڑجاتا۔اس کی وجہ غالباً یہ تھی کہ ایلی کومضحکہ خیزباتوں پرہنسنانہیں آتاتھا۔وہ ایسی باتوں پراپناتوازن کھوبیٹھتاتھااس کی شخصیت میں توازن اوروضع داری سرے سے مفقودتھی۔
علی احمدایلی کوخرچ ضروربھیجاکرتے تھے اس کی...
جب کبھي بيٹھے بٹھائے مجھے آپا کي ياد آتي ہے تو ميري آنکھوں کے آگے ايک چھوٹا سا بلوريں ديا آجاتا ہے جو مدھم ہوا سے جل رہا ہو۔
مجھے ياد ہے کہ ايک رات ہم سب چپ چاپ باورچي خانے ميں بيٹھے تھے، ميں آپا اور امي جان کہ چھوٹا بدو بھاگتا ہوا آيا ان دنوں بدو يہي چھ سات سال کا ہوگا، کہنے لگا امي جان ميں...