غزل
نظر سے گُزری ہیں دسیوں ہزار تصویریں
سجی ہیں دل میں فقط یادگار تصویریں
مری کتاب اٹھا لی جو دفعتاًاُس نے
گِریں کتاب سے کچھ بے قرار تصویریں
میں نقش گر ہوں، تبسّم لبوں پہ رکھتا ہوں
مجھے پسند نہیں سوگوار تصویریں
بس اک لفافہ! اثاثہ حیات کا؟ کیسے؟
بس اک کتاب، گلِ خشک، چار تصویریں!
مجھے ہے خوف...
غزل
اُٹھا رکھوں سبھی کارِ جہاں، کتاب پڑھوں
تیاگ دوں یہ جہاں، ناگہاں! کتاب پڑھوں
وہاں پہنچ کے نہ جانے کہاں ٹھہرنا ہو
سفر میں ہُوں تو یہاں تا وہاں، کتاب پڑھوں
ابھی تو کیف سے پُر ہے حکایتِ ہستی
نئی نئی ہے ابھی داستاں، کتاب پڑھوں
رواں سفینہ ٴ ہستی ہے، رکھ نہ دوں پتوار؟
ہوا کی اور رکھوں بادباں،...
آنگن
یہ میرا گھر ہے
یہ میرا کمرہ کہ جس میں بیٹھا
میں اپنے آنگن کو دیکھتا ہوں
کشادہ آنگن کہ جس میں مٹی کی سُرخ
اینٹیں بچھی ہوئی ہیں
کیاریوں میں سجیلے گُل ہیں
حسین بیلیں قطار اندر قطار دیوار پر چڑھی ہیں
بسیط آنگن کے ایک کونے میں اک شجر ہے
شجر کے پتے ہوا کے ہمراہ جھومتے ہیں
میں اپنے کمرے سے دیکھتا...
غزل
خفا ہیں؟مگر! بات تو کیجیے
ملیں مت، ملاقات تو کیجیے
ملیں گے اگر تو ملیں گے کہاں
بیاں کچھ مقامات تو کیجیے
پلائیں نہ پانی ،بٹھائیں بھی مت
مُسافر سے کچھ بات تو کیجیے
نہیں اِتنے سادہ و معصوم وہ
کبھی کچھ غلط بات تو کیجیے
سنی وعظ و تقریر، اچھی لگی
چلیں ،کچھ مناجات تو کیجیے
نہیں دوستی کی فضا...
غزل
موسموں کا مزاج اچھا ہے
کل سے بہتر ہے آج، اچھا ہے
فرد بہتر، معاشرہ بہتر
آپ اچھے، سماج اچھا ہے
روٹھ کر بھی وہ مسکراتے ہیں
یہ چلن، یہ رواج اچھا ہے
رستگاری غموں سے ہوتی ہے
بیٹھے سے کام کاج اچھا ہے
وہ تفنن جو دل پہ بار نہ ہو
اے مرے خوش مزاج !اچھا ہے
احمدؔ اچھی ہے تیری گمنامی
تیرے سر پر یہ...
گنتی کے دُکھ
خوش رہنے کے بیس طریقے اپنی جگہ پر ٹھیک مگر
دل کو کھائے جاتا ہے اکیسواں غم بائیسواں دُکھ
بارہ سال کے بعد سبھی کے دن پھرتے ہیں حوصلہ رکھ
مجھ سے لپٹ کر روتا ہے اور کہتا ہے چوبیسواں دُکھ
اس کی آنکھوں میں حیرت کے جگنو دیکھنے کی خاطر
اُس کو سو سو بار سنایا میں نے اپنا تیسواں دُکھ...
ابن سعید
اعجاز عبید
سید عاطف علی
ظہیر احمد ظہیر
متلاشی
محفلین کی تحاریر سے اقتباسات،
محفلین کی تحاریر سے سجے پوسٹرز،
محفلین کی شاعری سے انتخاب،
محمداحمدمحمد ذیشان نصر،
محمد وارث
نیرنگ خیال
پندرہویں سالگرہ
انتہائی مسرت کے ساتھ یہ خوش خبری سنائی جاتی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے رمضان المبارک کے بابرکت مہینہ میں ہمارے ہردلعزیز بھائی محمداحمد کو بیٹے کی صورت میں اپنی نعمت سے نوازا ہے۔
:redheart:
اللہ تعالیٰ شہزادے کو خوشیوں بھری صحت مند زندگی عطا فرمائے۔ اسے نیک اور صالح بنائے اور والدین کی آنکھوں کی ٹھنڈک...
سر زمیں پہ رکھتا ہوں،اٹھا لیتا ہوں،
نشان ماتھے پہ ،یونہی بنا لیتا ہوں۔
وہ کام ہوتا ہی نہیں ،جسے کہتے ہیں سجدہ،
مسجد آ جا کے،لوگوں کو دکھا لیتا ہوں۔
ام عبدالوھاب
بلا ضرورتِ رشتہ
از محمد احمد
آج وہ کافی موڈ میں تھا۔
سامنے سے آنے کے باوجود اُس نے گھوم کر میری کمر پر ہاتھ مارا ۔
"او یار !میں نے تیرے لیے ایک رشتہ دیکھا ہے۔" وہ ایسا خوش تھا کہ جیسے ایسا پہلی بار ہوا ہو۔
"سچی! "میں نے ہمیشہ کی طرح حیرانی کا اظہار کیا۔
"ہاں یار!" بڑی خوبصورت لڑکی ہے۔
"اچھا! "...
سرقہ مارکہ ذہنیت
ازمحمد احمد
چوری کو عربی میں سرقہ کہتے ہیں، چکاری کو کیا کہتے ہیں یہ جاننے کے لئے ہم ابھی تک مناسب لغت کی تلاش میں ہیں۔ اگر آپ کی طبیعت میں صبر نہیں ہے تو آپ لغت کے ملنے تک سرقہ سراقی سے گزارا چلا سکتے ہیں۔
مارکہ کا لفظ غالباً مارک یا نشان سے اخذکیا گیا ہے اور مارکہ کا مطلب...
کتاب پڑھنا کیوں ضروری ہے؟
از محمد احمد
ہم حیران ہوتے ہیں ، ہم سے مراد وہ لوگ جنہوں نے انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کو اپنی آنکھوں کے سامنے نمو پاتے ہوئے دیکھا ہے اور جن لوگوں کے دیکھتے ہی دیکھتے انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا نے ہمارے معاشرے میں اچھی خاصی جگہ بنا لی ، بلکہ یوں کہیے کہ یہ ہم میں سے بیشتر...
غزل
اوس کہتی ہے رات روئی ہے
ابر کہتا ہے اور کوئی ہے
اشک قرطاسِ دل پہ برسے ہیں
حرف و معنی کی فصل بوئی ہے
میں تمھاری طرح نہ بن پایا
میں نے اپنی شناخت کھوئی ہے
ناخُدا نے خدا خدا کرکے
تیرتی ناؤ لا ڈبوئی ہے
جاگتے خواب مجھ سے کہتے ہیں
نیند کن وادیوں میں سوئی ہے
خود کلامی کی خُو نہیں جاتی
کچھ...
غزل
زعمِ عہدِ سلف میں رکھا ہوا
خاکزادہ ، خذف میں رکھا ہوا
سُونی سُونی ہے سوزنِ مژگاں
ہے نگینہ صدف میں رکھا ہوا
منزلیں مل گئیں تو ہوگا کیا ؟
ایسا کیا ہے ہدف میں رکھا ہوا
تھے وہاں سب بہ امرِ مجبوری
میں بھی تھا ایک صف میں رکھا ہوا
یہ ترا سنگِ در ، یہ دروازہ
اور ہُوں اِک طرف، میں رکھا ہوا
پھول...
غزل
آ گیا تھا وہ خوش خصال پسند
تھی ہماری بھی کیا کمال پسند
حیف ! بد صورتی رویّوں کی
ہائے دل تھا مرا جمال پسند
کیوں بنایا تھا ٹِھیکرا دل کو
کیوں کیا ساغرِ سفال پسند
ٹھیک ہے میں نہیں پسند اُنہیں
لیکن اس درجہ پائمال پسند
سچ نہ کہیے کہ سچ ہے صبر طلب
لوگ ہوتے ہیں اشتعال پسند
ہاں مجھے آج بھی...
حضرتِ انسان اور ہم یعنی بُلبُلِ بے تاب بقلم خود
نہ جانے اس کے پیچھے کیا راز ہے لیکن سچی بات یہ ہے کہ حضرت انسان کو ہم سے شروع سے ہی کچھ پرخاش سی ہے۔ سو اس نے ہمیشہ اس پرخاش پر لبیک کہا اور ہماری چونچ میں دم کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیا ۔ یعنی خود اشرف المخلوقات ہو کر بھی ہم سے...
ظریفانہ غزل از حیوانِ ظریف
اُڑاتے روز تھے انڈے پراٹھے
پر اب کھاتے ہیں ہر سنڈے پراٹھے
یہاں ہم کھا رہے ہیں چائے روٹی
وہاں کھاتے ہیں مسٹنڈے پراٹھے
ترستے لقمہ ٴ تر کو ہیں اب تو
وہ کیا دن تھے کہ تھے فن ڈے، پراٹھے
کہا بیگم رعایت ایک دن کی
پکا لیجے گا اِس منڈے پراٹھے
کہا بیگم نے ہے پرہیز بہتر...
فریاد کی لے
از محمد احمدؔ
وہ اِس وقت ذہنی اور جسمانی طور پر بالکل مستعد تھا۔ بس انتظار تھا کہ مولوی صاحب سلام پھیریں اور وہ نماز ختم کرکے اپنا کام شروع کر دے۔ اُس نے اپنے ذہن میں اُن لفظوں کو بھی ترتیب دے لیا تھا جو اُس نے حاضرینِ مسجد سے مخاطب ہو کر کہنا تھے۔ جیسے ہی مولوی صاحب نے سلام...
ویکیپیڈیا ايشيائی مہینہ ایک آن لائن ترمیمی دوڑ ہے، جس کا مقصد ايشيا کی ویکیپیڈیا برادریوں کے درمیان میں موجود خلیج کو پاٹنا اور انہیں ایک دوسرے کے قریب لانا ہے۔
ایسا ویکی نویس جو تمام ویکیوں میں سب سے زیادہ مضامین تخليق کرے اسے "ویکیپیڈیا کا ايشيائی سفیر" کے اعزاز سے نوازا جائے گا۔
غزل
عادتاً دیکھو تو دیکھو ہر سویرے سبز باغ
بقعہء اُمید میں ڈالیں نہ ڈیرے سبز باغ
اے مرے ہمدم اُلجھتا کیوں ہے تو مجھ سے بھلا
مختلف ہیں بس ذرا سے تیرے میرے سبز باغ
ہاتھ نیچے کرفسوں گر، مت ہمیں پاگل بنا
ہم نے پہلے دیکھ رکھے ہیں یہ تیرے سبز باغ
میں بھی ہوں محوِ تغافل، تو بھی ہے غفلت گزیں
میرے...