* ہائے یہ دو پل کی خوشی *!
صبح صبح بیگم اچانک بولیں:
’’اجی سنیے! آخر آپ *دوسری* کیوں نہیں کر لیتے؟‘‘
چند لمحے تو ہمیں کچھ سمجھ میں ہی نہیں آیا… پھر دماغ نے کسی شرابی کی طرح لڑکھڑاتے ہوئے ان جادو بھرے الفاظ کو ڈی کوڈ کیا تو… ہم جہاں تھے، وہیں کھڑے کے کھڑے رہ گئے… گویا ہینگ ہو گئے…
کسی بھی *بیگم*...