تعریف غزل کی
محمد احمدؔ
وکیپیڈیا کے مطابق غزل کے لغوی معنی ہیں"عورتوں سے باتیں کرنا" یا "عورتوں کی باتیں کرنا"۔ تاہم اس تعریف میں لفظ "یا" بہت اہم ہے ورنہ اگر آپ کسی خاتون سے دیگر خواتین کی باتیں کرنا شروع کردیں تو غزل کہیں پیچھے رہ جائے گی اور باقی ماندہ شعراء آپ کا مرثیہ لکھ رہے ہوں گے۔...
"ادھر کچھ ماہ قبل ایک شوخ چنچل لڑکی ہمیں ملی۔ آدھ پون گھنٹے کی گفتگُو کے بعد کہنے لگی کہ یُوسفی صاحب ! بات چیت میں تو آپ بالکل ٹھیک ٹھاک ہیں مگر تحریر میں بالکل لُچّے لگتے ہیں"۔
(مُشتاق احمد یوسفی)
صاحبو ! یہ جملہ اُن درجنوں قہقہہ آور غیر مطبوعہ جُملوں میں سے ایک ہے جو ہم نے یُوسفی صاحب سے...
پہلے تو دِل سجن کو چُھپا کر دیا گیا
رکھنے کو پھر سٹیل کا "لاکر" دیا گیا
خبریں کرپشنوں کی چھُپانے کے واسطے
شوشہ نیا ہی کوئی کھڑا کر دیا گیا
گرہیں لگا کے چھین لئے مصرعے سبھی
ہے شاعروں کے ساتھ یہ کیا کر دیا گیا
سرٹیفیکیٹ عشق کے ڈپلومہ کورس کا
مجنوں کو دشت میں ہے بُلا کر دیا گیا
مظلوم شوہروں...
پچھلے سال طرحِ مصرع "مرے مکان سے دریا دکھائی دیتا ہے" پر یہ غزل لکھی تھی۔
آج فیس بک کی یاد دہانی پر دیکھی اور خوش قسمتی سی محترم ظہیر احمد ظہیر بھی آن لائن ہیں تو استادِ محترم ظہیراحمدظہیر صاحب کی خدمت میں پوسٹ مارٹم کیلیے پیش کر رہا ہوں کہ اشعار میں میڈیکل ٹرمز کی اصلاح ان سے بہتر شاید ہی کوئی...
مزاح لکھنے کی کوشش میں چند اشعار لکھے ہیں۔
محفلین کی خدمت میں ارسال کر رہا ہوں۔
تمام محفلین کی تنقیدی اور اصلاحی رائے درکار ہے۔
تری آنکھوں میں من چاہا نظارا بن کے پھیلوں گا
میں شاپر سا سہی، پھر بھی غبارا بن کے پھیلوں گا
خزانہ گر مجھے مل جائے تیری مسکراہٹ کا
معیشت پر یہودی کا اجارہ بن کے...
آج تک یہی طعنہ سنتے آئے ہیں کہ فیس بک پر لڑکے جعلی ناموں سے لڑکیاں بن کر اکاؤنٹ کھول لیتے ہیں حالانکہ یہ شرح لڑکیوں میں بھی کم نہیں‘ یہ الگ بات ہے کہ اِن کا طریقہ واردات ذرا مختلف ہوتا ہے۔ اگر آپ لڑکے ہیں اور آپ کو کسی انجان لڑکی کی طرف سے فیس بک پر فرینڈ ریکوئسٹ آئی ہے تو یقینا آپ خوشی سے ڈیڑھ...
بیٹھے بیٹھے بطورِ مشق یہ اشعار لکھے ہیں،
قطعہ در قطعہ کر کے کافی ہو گئے ہیں۔
سوچا شریکِ محفل کر لوں۔
سب سے گذارش ہے کہ کھل کر تنقید کریں تاکہ آئندہ کیلیے تائب ہو جاؤں۔
*بادام کو "بدام" تقطیع کیا ہے۔
دل میں بس تیرا نام ہوتا ہے
اور منہ میں بادام ہوتا ہے
بھول کر بھی نہ بھول جاؤں تجھے
اس کا یوں...
ایک اور کاوش پیشِ خدمت ہے.
تمام محفلین سے درخواست ہے کہ تنقیدی نظر سے دیکھ کر اپنی قیمتی رائے سے نوازیں۔
مصحفی کی روح سے معذرت کے ساتھ
"رات پردے سے ذرا منہ جو کسو کا نکلا"
منہ کا کھلنا تھا کہ بدبو کا بھبھوکا نکلا
نام "Angel" تھا تو تصویر بھی حوروں جیسی
پر اکاونٹ وہ مرے یار "گلو" کا نکلا
بیٹے...
راحیل بھائی کی ایک اور غزل پر طبع آزمائی کی ہے۔ان سے پیشگی معذرت کے ساتھ محفلین کی خدمت میں پیش کر رہا ہوں۔
"دل جلا کوئی کوئی ہوتا ہے"
سر پھرا کوئی کوئی ہوتا ہے
چاہنے والے تیرے لاکھوں سہی
دم چھلا کوئی کوئی ہوتا ہے
روز بیوی سے تو نہیں پٹتا
دن خطا کوئی کوئی ہوتا ہے
میں نے "پاگل" ہزاروں دیکھے...
ہم سب کے بہت ہی پیارے جناب راحیل فاروق بھائی کی ایک انتہائی خوبصورت غزل کی پیروڈی کی جسارت کی ہے جو یہاں پیش کر رہا ہوں۔
یار کرتا ہے تو بھی کیا باتیں
رائفلوں گولیوں کی ٹھا باتیں
کچھ خیال اس غریب کا کیجے
تُھوک پھینکے ہیں بے بہا باتیں
گالیاں دل میں رکھ کے بیٹھا ہوں
"نہیں باتوں سے مدعا باتیں"...
ظالم سماجی میڈیا
محمد احمد
ہم ازل سے سُنتے آ رہے ہیں کہ سماج ہمیشہ ظالم ہوتا ہے اور سماج کے رسم و رواج زیادہ نہیں تو کم از کم دو محبت کرنے والوں کو جکڑ لیا کرتے ہیں۔ شکر ہے کہ ہم اکیلے ان کی مطلوبہ تعداد کو کبھی نہیں پہنچے سو حضرتِ سماج جکڑالوی سے بچے رہے ۔ تاہم جانے انجانے میں ہم سماجی...
اس دنیا کے اصول بہت عجب ہیں۔ جب کوئی شخص سزا یا قید کاٹ کر آبھی جاتا ہے۔ تو اس کی تصویر تھانے کی دیوار پر لٹکی رہتی ہے۔ جیلر کے رجسٹر میں اس کا اندراج ہوا رہتا ہے۔ کبھی کسی کو تھانوں میں جانے کا اتفاق ہوا ہو۔ تو وہاں اشتہاریوں کے بورڈ پر تصاویر لگی ہوتی ہیں، ان افراد کی جن کا آنا جانا لگا رہتا...
اساتذہ کرام اور محفلین کی خدمت میں یہ نمکین سی کوشش پیش کر رہا ہوں۔
اب کے اصلاح اور تنقید کے ساتھ سرزنش کی بھی گزارش ہے.
آج تم کو بھی سناتا ہوں وہ پیارے، سارے
اس نے مجھ کو جو دیے پیار کے لارے، سارے
فرطِ جذبات میں کہہ بیٹھا اسے ماہ جبیں
اس نے پھر دن میں دکھائے مجھے تارے سارے
ہوئی تنہا تو مجھے گھر...
مژگاں تو کھول!
محمد احمدؔ
اگر آپ تاریخ سے دلچسپی رکھتے ہیں تو آپ نے کئی ایک جگہ سنا اور پڑھا ہوگا کہ سنہ سترہ سو فلاں فلاں میں فلاں صاحب کی ولولہ انگیز تقریر سے قوم میں بیداری کے لہر دوڑ گئی ۔ اور پھر 60 سال بعد فلاں فلاں واقعے کے ظہور پذیر ہونے سے ملت جاگ اُٹھی ۔ اور پھر 90 سال بعد فلاں سانحے...
رَوَاٹِیٹِ مُچَپَّڑ
مقامِ ستائش ہے کہ ذ ہنی مرعوبیت اور لسانی غلامی کے اِس دور میں بھی ہماری پولیس نے اپنے روزنامچوں اور ’’ضمنیوں‘‘ میں وہ زبان زندہ رکھی ہے جو’’ استعمار کی غلامی‘‘ کے دور میں ہماری متعدد ریاستوں اور حکومتوں کے ذ ہنی طور پر آزاد حکمرانوں نے اپنی سرکاری زبان بنارکھی تھی، جو اَب...
سوہنی گھاٹ بدل سکتی تھی
اور کہانی چل سکتی تھی
رانجھا غُنڈے لے آتا تو
ہِیر کی شادی ٹَل سکتی تھی
سَسّی کے بھی اُونٹ جو ہوتے
تھَل میں کَیسے جل سکتی تھی
مرزے نے ، کب سوچا تھا کہ
صاحباں راز اُگَل سکتی تھی
لیلی' کالی پڑھ لِکھ جاتی
فیئر اینڈ لَولی مَل سکتی تھی
جو پتھّر فرہاد نے توڑے
جی ٹی...
شاعروں کا ڈوپ ٹیسٹ
از محمد احمد
کھیلوں کی دنیا سے وابستہ لوگ جانتے ہیں کہ بہت سے کھلاڑی /ایتھلیٹس کارکردگی کو بڑھانے کے لئے دوائیں استعمال کرتے ہیں تاہم ان دواؤں کا استعمال کھیل کی روح کے منافی سمجھا جاتا ہے ۔ اور اس عمل کی روک تھام کے لئے کھلاڑیوں کی جانچ بذریعہ ڈوپ ٹیسٹ کی جاتی ہے۔ ٹیسٹ...
بس گئے پنجاب میں، روئی کو رُوں کہنے لگے
دلبرانِ لکھنؤ اوئی کو اُوں کہنے لگے
آ ج کل رنگِ زباں کچھ اور ہے
شوخی و حسنِ بیاں کچھ اور ہے
آپ کو تم ، تم کو تُو اور تُو کو تُوں کہنے لگے
دوستو! کچھ ہی ن میں ویلنٹائن ڈے کی آمد آمد ہے۔ اب چونکہ موجودہ زمانہ آئی ٹی کا زمانہ ہے لہٰذا میں آپ کو بتاؤں گا لڑکیوں کی مختلف اقسام اور ان کی خصوصیات آئی ٹی کی اصطلاح میں تاکہ آپ مستفید ہوسکیں اور حسب حال سچویشن کو ہینڈل کر سکیں۔
1- ہارڈ ڈسک گرلز
یہ آپ کی ساری باتیں یاد رکھتی ہیں خواہ...
ماہنامہ فنون کا دفتر اب تو خیر انارکلی ہی میں اور جگہ چلا گیا ہے۔ پہلے گرجا کے سامنے ایک چوبارے میں تھا۔ اسی میں حکیم حبیب اشعر صاحب مطب بھی کیا کرتے تھے۔ سامنے کے برآمدے میں احمد ندیم قاسمی صاحب تشریف رکھتے اور اہلِ ذوق کا مجمع چائے کے خم لنڈھاتا۔ دوسرے میں حکیم صاحب قارورے دیکھتے اور دوائیں...